Bharat Express

TMC

مرکزی تفتیشی ایجنسی سی بی آئی نے ٹی ایم سی لیڈر مہوا موئترا کے خلاف ابتدائی جانچ (پی ای) کیس درج کیا ہے۔ آئیے جانتے ہیں مہوا موئترا کی مشکلات کیوں بڑھ سکتی ہیں؟

کولکتہ کے نیتا جی انڈور اسٹیڈیم میں ٹی ایم سی کارکنوں سے خطاب کرتے ہوئے، انہوں نے کہا کہ ایم پی مہوا موئترا کو ان کی پارٹی کے لیڈروں کی مختلف مقدمات میں گرفتاری کے بعد نکالنے کا منصوبہ بنایا جا رہا تھا لیکن یہ بالآخر انتخابات سے پہلے ان کی مدد کرے گا۔

ترنمول کانگریس لیڈر سیف الدین لسکر کے قتل معاملے میں پولیس نے ایک شخص کو گرفتارکرلیا ہے۔ پولیس کے مطابق، گرفتار ملزم نے اپنے جرم کا اعتراف بھی کرلیا ہے۔

ٹی ایم سی نے مہوا موئترا کو یہ ذمہ داری ایسے وقت میں دی ہے جب وہ لوک سبھا میں پیسے لینے اور سوال پوچھنے کے الزامات میں گھری ہوئی ہیں۔ حال ہی میں لوک سبھا کی ایتھکس کمیٹی نے ان کے اخراج کی سفارش کی تھی۔

موئترا نے سوشل میڈیا ایکس پر کہا، ’’میڈیا جو میرا جواب جاننے کے لیے کال کر رہے ہیں۔ انہیں بتا دیں کہ سی بی آئی کو پہلے 13 ہزار کروڑ روپے کے اڈانی کول گھوٹالہ معاملے میں ایف آئی آر درج کرنا ہوگی۔

بی جے پی ایم پی نشی کانت دوبے نے مہوا موئترا کے خلاف لوک سبھا اسپیکر اوم برلا سے شکایت کی تھی۔ انہوں نے ٹی ایم سی رکن پارلیمنٹ پر پارلیمنٹ میں سوال پوچھنے کے لیے درشن ہیرانندنی سے پیسے لینے کا الزام لگایا تھا۔

بی ایس پی رکن پارلیمنٹ دانش علی نے الزام لگایا کہ چیئرمین اور بی جے پی رکن پارلیمنٹ ونود کمار سونکر ٹی ایم سی رکن اسمبلی مہوا موئترا سے غیر اخلاقی سوالات کر رہے ہیں۔ جس کی وجہ سے اجلاس کے دوران ہنگامہ ہوا۔

بی جے پی کے رکن پارلیمنٹ نشی کانت دوبے نے ترنمول کانگریس کی رکن اسمبلی مہوا موئترا پر پارلیمنٹ میں پیسے لینے اور سوال پوچھنے کا الزام لگایا تھا۔ دوبے نے سپریم کورٹ کے وکیل اور مہوا موئترا کے سابق پارٹنر جئے اننت دیہادرائی کے ایک خط کا حوالہ دیتے ہوئے اپنے خلاف یہ الزامات لگائے تھے۔

ہیرانندنی کو لوک سبھا آئی ڈی کا لاگ ان پاس ورڈ دینے کے الزام پر مہوا موئترا نے کہا کہ انہوں نے لاگ ان پاس ورڈ ضرور دیا تھا۔لیکن سوالوں کو  جمع کرنے کے لیے او ٹی پی کی ضرورت ہوتی ہے

نشی کانت دوبے نے لوک سبھا اسپیکر اوم برلا کو اپنی شکایت میں دیہادرئی کے ذریعہ شیئر کردہ دستاویزات کا ذکر کیا ہے۔ برلا نے یہ معاملہ بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے ایم پی ونود کمار سونکر کی سربراہی میں اخلاقیات کمیٹی کو بھیج دیا۔