Bharat Express

Supreme Court

SC on Maharashtra MLAs Disqualification: مہاراشٹر کے اراکین اسمبلی کے خلاف نااہلی کی کارروائی پرسماعت کے دوران سپریم کورٹ نے کہا کہ اسپیکر کو کوئی دکھاوا نہیں کرنا چاہئے بلکہ کارروائی کرنی چاہئے۔ عدالت نے کہا کہ اگر مہاراشٹر اسمبلی اسپیکرکے ذریعہ معقول وقت متعین نہیں کیا جاتا ہے تو وہ اس کے لئے ایک لازمی حکم جاری کرے گا۔

کپل سبل نے کہا کہ ابھی تک الزامات طے ہونے  کا کوئی امکان نہیں ہے، آپ اسے کب تک وہاں رکھیں گے؟  انہوں نے کہا کہ یہ کوئی معاملہ نہیں ہے کہ وہ اس طرح مخالفت کریں۔  عمر خالد نے کبھی کوئی غیر قانونی کام نہیں کیا۔ بات صرف یہ ہے کہ کوئی سازش ہے،ایسی کوئی سازش نہیں جس کے تحت یہ دفعہ لگائے جائیں۔

سینئر وکیل جینت مہتا نے عرضی گزار کی طرف سے پیش ہوکر جسٹس سنجیو کھنہ اور جسٹس ایس وی این بھٹی کی بنچ سے درخواست واپس لینے کی اجازت مانگی۔ اور سپریم کورٹ نے اس کی جازت دے دی۔ واضح رہے کہ سپریم کورٹ کی 7 ججوں کی بنچ نے علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کیس کی جلد سماعت کی بات کہی ہے۔

سماعت کے بعد آج سپریم کورٹ نے بلقیس بانو گینگ ریپ کیس کے مجرموں کی قبل از وقت رہائی کو چیلنج کرنے والی درخواستوں پر فیصلہ محفوظ کر لیا ہے۔ کل 11 دنوں تک اس معاملے میں سماعت ہوئی اور اب سماعت مکمل ہونے کے بعد  سپریم کورٹ نے فیصلہ محفوظ رکھ لیا ہے۔

سپریم کورٹ نے عمرانصاری کی پیشگی ضمانت دیتے ہوئے کہا کہ عمر انصاری تحقیقات میں تعاون کر رہے ہیں۔ دراصل 13 اپریل کو الہ آباد ہائی کورٹ نے عمر انصاری کو پیشگی ضمانت دینے سے انکار کر دیا تھا۔

دوسرا معاملہ ملک کی کئی ریاستوں میں جاری بلڈوزر کارروائی کے خلاف جمعیۃ علماء ہند کی عرضی سے متعلق ہے، جس کی آج سپریم کورٹ میں سماعت ہوگی۔ درخواست میں کہا گیا ہے کہ مناسب قانونی کارروائی کے بغیر بلڈوزر چلائے جا رہے ہیں۔

NCP Rebel MLAs: این سی پی بغاوت کرنے والے اراکین اسمبلی کو چھوڑنا نہیں چاہتی ہے۔ وہ چاہتی ہے کہ ان اراکین اسمبلی کی رکنیت کو ختم کیا جائے۔

Bihar Caste Survey Hearing: بہارحکومت کی طرف سے ذات پات پر مبنی سروے کے اعدادوشمار جاری کرنے کے بعد اس پر سیاست بھی جم کر ہو رہی ہے۔ معاملہ سپریم کورٹ پہنچا، جس پر آج سماعت ہوئی۔

گزشتہ 21جولائی کو سپریم کورٹ کے جسٹس سنجے کشن کول کی سربراہی والی بنچ نے عیدگاہ کمیٹی کی عرضی پر سماعت کرتے ہوئے الہ آباد ہائی کورٹ سے 3 ہفتوں کے اندر منتقل شدہ مقدمات کی تفصیلات دینے کو کہا تھا۔21جولائی کو سپریم کورٹ نے  تبصرہ کیا تھا کہ کیس کی اہمیت کو دیکھتے ہوئے اسے ہائی کورٹ میں سننا مناسب ہے۔

سال 2020 میں، عمر انصاری اور عباس انصاری کے خلاف لکھنؤ کے جیامؤ میں زمین پر زبردستی قبضہ کرنے کے کے معاملے میں حضرت گنج پولیس اسٹیشن میں ایف آئی آر درج کی گئی تھی۔