عام آدمی پارٹی کے سینئر لیڈر سنجے سنگھ۔ (فائل فوٹو)
Delhi Liquor Policy Case: دہلی شراب گھوٹالہ معاملے میں گرفتار عام آدمی پارٹی (آپ) کے راجیہ سبھا ممبر پارلیمنٹ سنجے سنگھ کی عرضی پر 20 نومبر کو سپریم کورٹ میں سماعت ہونے والی ہے۔ 4 نومبر کو انہوں نے عدالت سے رجوع کیا تھا۔ انہوں نے اپنی گرفتاری کو عدالت میں چیلنج کیا ہے۔ اس سے پہلے 20 اکتوبر کو دہلی ہائی کورٹ نے سنجے سنگھ کی عرضی کو مسترد کر دیا تھا۔
آپ لیڈر کو جھٹکا دیتے ہوئے دہلی ہائی کورٹ نے کہا تھا کہ قانون سب کے لیے برابر ہے، چاہے وہ لیڈر ہو یا عام شہری۔ دہلی ہائی کورٹ نے کہا تھا کہ سنجے سنگھ کی گرفتاری قانون کے مطابق ہے۔ تحقیقات کے ابتدائی مرحلے میں معاملے میں مداخلت کرنے کی ضرورت نہیں ہے۔اس کے بعد انہوں نے سپریم کورٹ سے رجوع کیا ہے۔
یہ گرفتاری 4 اکتوبر کو عمل میں آئی
سنجے سنگھ کو انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ (ای ڈی) نے 4 اکتوبر کو دہلی ایکسائز پالیسی کیس میں گرفتار کیا تھا، جس کے بعد وہ فی الحال عدالتی حراست میں ہیں۔ ای ڈی کی چارج شیٹ میں سنجے سنگھ پر 82 لاکھ روپے کا چندہ لینے کا الزام ہے۔ سنگھ نے اپنی گرفتاری کو خود چیلنج کیا ہے جس کی سماعت آج سپریم کورٹ میں ہوگی۔
عام آدمی پارٹی (اے اے پی) کے سربراہ اروند کیجریوال کی قیادت میں
عام آدمی پارٹی (اے اے پی) کے سربراہ اروند کیجریوال کی قیادت والی دہلی حکومت نے 17 نومبر 2021 کو نئی ایکسائز پالیسی کو نافذ کیا تھا۔ اے اے پی حکومت نے دعویٰ کیا تھا کہ اس سے حکومت کی آمدنی میں اضافہ ہوگا۔ قابل ذکر بات یہ ہے کہ بعد میں جولائی 2022 میں دہلی کے اس وقت کے چیف سکریٹری نے ایل جی وی کے سکسینہ کو ایکسائز پالیسی میں بے ضابطگیوں کے بارے میں ایک رپورٹ پیش کی تھی۔ رپورٹ میں اس وقت کے ڈپٹی سی ایم منیش سسودیا پر شراب کے تاجروں کو ناجائز فائدہ پہنچانے کا الزام لگایا گیا تھا۔
ایل جی نے 22 جولائی 2022 کو سی بی آئی انکوائری کی سفارش کی تھی۔ سی بی آئی ایف آئی آر کی بنیاد پر ای ڈی نے منی لانڈرنگ کا معاملہ درج کیا تھا۔ ایل جی کی انکوائری کی سفارش پردہلی حکومت نے 30 جولائی 2022 کو نئی ایکسائز پالیسی کو واپس لے لیا اور پرانے نظام کو بحال کیا۔
بھارت ایکسپریس