Bharat Express

Sukhvinder Singh Sukhu

کانگریس کو بڑا جھٹکا لگا ہے۔ ہماچل پردیش میں کانگریس کے 6 باغی اراکین اور تین اراکین اسمبلی ہفتہ کو بی جے پی میں شامل ہوگئے۔ سابق وزیراعلیٰ جے رام ٹھاکر اور مرکزی وزیر انوراگ ٹھاکرنے ان سبھی اراکین اسمبلی کو پارٹی میں شامل کرایا۔

ہماچل پردیش حکومت پر پیدا ہونے والے بحران کے درمیان 28 فروری کو محکمہ تعمیرات عامہ کے وزیر وکرمادتیہ سنگھ نے سکھوندر سنگھ سکھو کابینہ سے استعفیٰ دینے کا اعلان کیا تھا۔ تاہم بعد میں انہوں نے اپنا استعفیٰ واپس لے لیا۔ لیکن سکھو حکومت سے بحران کے بادل ابھی تک نہیں ہٹے۔

ہماچل پردیش میں سیاسی ہلچل کے درمیان ایک بڑی خبر سامنے آئی ہے۔ وزیراعلیٰ سکھویندر سنگھ سکھو حکومت سے ناراض ایم ایل اے وکرم آدتیہ سنگھ نے اپنے فیس بک پروفائل سے کانگریس لفظ ہٹا لیا ہے۔

بی جے پی کے سینئر لیڈر اور سابق وزیراعلیٰ جئے رام ٹھاکر نے پرتیبھا سنگھ کو دعوت دیتے ہوئے کہا کہ انہیں  کانگریس پارٹی میں مسلسل ذلیل کیا جارہا ہے ۔انہیں اب ذلالت کے دور سے باہر آجانا چاہیے۔ جئے رام ٹھاکر نے یہاں تک کا آفر دے دیا کہ اگر پرتیبھا سنگھ کانگریس چھوڑنے کا فیصلہ کرتی ہیں اور ہمت دکھاتی ہیں تو پھر ہم ان کے بارے میں غور کریں گے۔

پرتیبھا سنگھ نے ایک ٹی وی انٹرویو میں کہا کہ وہ نہیں جانتی کہ کل یا مستقبل میں کیا ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ کچھ معاملات ایسے ہیں جن کا فیصلہ چند گھنٹوں یا ایک دن میں نہیں ہو سکتا۔

ہماچل پردیش میں تین دنوں سے جاری رسہ کشی فی الحال ختم ہوگئی ہے۔ ناراض ہماچل پردیش کانگریس کی صدر پرتبھا سنگھ نے وزیراعلیٰ سکھویندر سنگھ کے ساتھ پریس کانفرنس کیا۔

سکھوندر سنگھ سکھو ہی لوک سبھا انتخابات تک ہماچل کے وزیر اعلیٰ کے طور پر کام کرتے رہیں گے۔ پارٹی ہائی کمان لوک سبھا انتخابات سے پہلے کوئی خطرہ مول نہیں لینا چاہتی۔

ملک کے 15 ریاستوں کی 56 راجیہ سبھا سیٹوں پرالیکشن ہوئے ہیں، جن میں الگ الگ 12 ریاستوں کی 41 سیٹ پر بلامقابلہ منتخب کئے گئے تھے۔ کرناٹک کی 4، اترپردیش کی 10 اور ہماچل پردیش کی ایک راجیہ سبھا سیٹ پرمنگل کے روز الیکشن ہوا۔ کرناٹک کی 4 سیٹوں میں سے تین سیٹیں کانگریس، اورایک سیٹ بی جے پی جیتنے میں کامیاب رہی جبکہ اترپردیش کی 10 میں سے 8 سیٹ بی جے پی اور دو سیٹ سماجوادی پارٹی نے جیتی ہے۔

ہماچل پردیش کے وزیر اعلیٰ سکھویندرسنگھ سکھو نے کہا کہ ریاست میں عام آدمی اورملازمین کی حکومت ہے، کچھ لوگ فائدہ اٹھانے کی کوشش میں ہیں، لیکن ہماری حکومت 5 سال تک چلے گی۔ انہوں نے یہ بھی دعویٰ کیا کہ بی جے پی کے اراکین اسمبلی بھی ہمارے رابطے میں ہیں۔

ہماچل پردیش کانگریس میں بڑی بغاوت کے بعد وزیراعلیٰ سکھویندر سنگھ سکھو نے استعفیٰ کی پیشکش کی ہے۔ مانا جا رہا ہے کہ کانگریس یہاں وزیراعلیٰ تبدیل کرسکتی ہے۔ پارٹی ہائی کمان بھی اس پورے معاملے پر نظر رکھے ہوئے ہے۔