Congress 6 Rebel Leader Joined BJP: کانگریس سے بغاوت کرنے والے 6 سابق اراکین اسمبلی بی جے پی میں شامل، 3 باغی اراکین اسمبلی نے بھی تھاما دامن
کانگریس کو بڑا جھٹکا لگا ہے۔ ہماچل پردیش میں کانگریس کے 6 باغی اراکین اور تین اراکین اسمبلی ہفتہ کو بی جے پی میں شامل ہوگئے۔ سابق وزیراعلیٰ جے رام ٹھاکر اور مرکزی وزیر انوراگ ٹھاکرنے ان سبھی اراکین اسمبلی کو پارٹی میں شامل کرایا۔
Himachal Political Crisis: وکرمادتیہ سنگھ نے فیس بک پروفائل سے ‘پی ڈبلیو ڈی منسٹر’ ہٹا دیا
ہماچل پردیش حکومت پر پیدا ہونے والے بحران کے درمیان 28 فروری کو محکمہ تعمیرات عامہ کے وزیر وکرمادتیہ سنگھ نے سکھوندر سنگھ سکھو کابینہ سے استعفیٰ دینے کا اعلان کیا تھا۔ تاہم بعد میں انہوں نے اپنا استعفیٰ واپس لے لیا۔ لیکن سکھو حکومت سے بحران کے بادل ابھی تک نہیں ہٹے۔
Himachal Pradesh Political Crisis: ہماچل پردیش میں نہیں ختم ہوا بحران… وکرم آدتیہ سنگھ نے فیس بک پروفائل سے ’کانگریس‘ ہٹا دیا
ہماچل پردیش میں سیاسی ہلچل کے درمیان ایک بڑی خبر سامنے آئی ہے۔ وزیراعلیٰ سکھویندر سنگھ سکھو حکومت سے ناراض ایم ایل اے وکرم آدتیہ سنگھ نے اپنے فیس بک پروفائل سے کانگریس لفظ ہٹا لیا ہے۔
Himachal Pradesh Political Crisis: ہماچل میں کسی بھی وقت گرسکتی ہے کانگریس سرکار،بی جے پی نے پرتیبھا سنگھ کو دیا آفر، وکرمادتیہ کی نئی چال سے بی جے پی خوش
بی جے پی کے سینئر لیڈر اور سابق وزیراعلیٰ جئے رام ٹھاکر نے پرتیبھا سنگھ کو دعوت دیتے ہوئے کہا کہ انہیں کانگریس پارٹی میں مسلسل ذلیل کیا جارہا ہے ۔انہیں اب ذلالت کے دور سے باہر آجانا چاہیے۔ جئے رام ٹھاکر نے یہاں تک کا آفر دے دیا کہ اگر پرتیبھا سنگھ کانگریس چھوڑنے کا فیصلہ کرتی ہیں اور ہمت دکھاتی ہیں تو پھر ہم ان کے بارے میں غور کریں گے۔
Vikramaditya Singh: وکرمادتیہ ایک بار پھر باغیوں سے کیوں ملے، ہماچل پردیش میں سیاسی ہلچل ختم ہوتی دکھائی نہیں دے رہی
پرتیبھا سنگھ نے ایک ٹی وی انٹرویو میں کہا کہ وہ نہیں جانتی کہ کل یا مستقبل میں کیا ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ کچھ معاملات ایسے ہیں جن کا فیصلہ چند گھنٹوں یا ایک دن میں نہیں ہو سکتا۔
Himachal Pradesh Politics: ہماچل پردیش میں کانگریس کا بحران ختم، سی ایم کی کرسی پر برقرار رہیں گے سکھویندر سنگھ سکھو، 6 اراکین پر مشتمل کوآرڈی نیشن کمیٹی کا اعلان
ہماچل پردیش میں تین دنوں سے جاری رسہ کشی فی الحال ختم ہوگئی ہے۔ ناراض ہماچل پردیش کانگریس کی صدر پرتبھا سنگھ نے وزیراعلیٰ سکھویندر سنگھ کے ساتھ پریس کانفرنس کیا۔
Himachal Political Crisis: ہماچل میں سیاسی بحران ختم! لوک سبھا انتخابات تک سکھوندر سنگھ سکھو ہی رہیں گے ہماچل کے وزیراعلیٰ
سکھوندر سنگھ سکھو ہی لوک سبھا انتخابات تک ہماچل کے وزیر اعلیٰ کے طور پر کام کرتے رہیں گے۔ پارٹی ہائی کمان لوک سبھا انتخابات سے پہلے کوئی خطرہ مول نہیں لینا چاہتی۔
Rajya Sabha Election 2024: جیتی ہوئی بازی کیسے ہار گئیں کانگریس اور سماجوادی پارٹی؟ یوپی سے ہماچل تک بی جے پی نے کیسے پلٹ دیا راجیہ سبھا کا کھیل
ملک کے 15 ریاستوں کی 56 راجیہ سبھا سیٹوں پرالیکشن ہوئے ہیں، جن میں الگ الگ 12 ریاستوں کی 41 سیٹ پر بلامقابلہ منتخب کئے گئے تھے۔ کرناٹک کی 4، اترپردیش کی 10 اور ہماچل پردیش کی ایک راجیہ سبھا سیٹ پرمنگل کے روز الیکشن ہوا۔ کرناٹک کی 4 سیٹوں میں سے تین سیٹیں کانگریس، اورایک سیٹ بی جے پی جیتنے میں کامیاب رہی جبکہ اترپردیش کی 10 میں سے 8 سیٹ بی جے پی اور دو سیٹ سماجوادی پارٹی نے جیتی ہے۔
Himachal Pradesh Political Crisis: ہماچل پردیش کے سی ایم سکھویندر سنگھ سکھو نے استعفیٰ دینے سے کیا انکار، کہا- حکومت کو خطرہ نہیں
ہماچل پردیش کے وزیر اعلیٰ سکھویندرسنگھ سکھو نے کہا کہ ریاست میں عام آدمی اورملازمین کی حکومت ہے، کچھ لوگ فائدہ اٹھانے کی کوشش میں ہیں، لیکن ہماری حکومت 5 سال تک چلے گی۔ انہوں نے یہ بھی دعویٰ کیا کہ بی جے پی کے اراکین اسمبلی بھی ہمارے رابطے میں ہیں۔
Himachal Pradesh Political Crisis: ہماچل پردیش کے سی ایم سکھویندر سنگھ سکھو استعفیٰ دینے کے لئے راضی، کانگریس ہائی کمان کی مداخلت کے بعد لیا فیصلہ
ہماچل پردیش کانگریس میں بڑی بغاوت کے بعد وزیراعلیٰ سکھویندر سنگھ سکھو نے استعفیٰ کی پیشکش کی ہے۔ مانا جا رہا ہے کہ کانگریس یہاں وزیراعلیٰ تبدیل کرسکتی ہے۔ پارٹی ہائی کمان بھی اس پورے معاملے پر نظر رکھے ہوئے ہے۔