Bharat Express

Shehbaz Sharif

آٹھ فروری کو ہونے والے عام انتخابات کے بعد مخلوط حکومت بنانے والی پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ (ن) کے درمیان ہونے والے معاہدے کے مطابق صدر، سینیٹ کے چیئرمین اور پنجاب اور خیبرپختونخواہ کے گورنر کے عہدے پیپلز پارٹی کو دیے گئے ہیں۔

گزشتہ ہفتے وزیراعظم شریف اور کابینہ کے ارکان نے فضول خرچی کو کم کرنے کی کوششوں کے تحت رضاکارانہ طور پر تنخواہیں اور الاؤنسز نہ لینے کا فیصلہ کیا تھا۔

حملے کی ذمہ داری فوری طور پر کسی نے قبول نہیں کی ہے لیکن بلوچ شدت پسند صوبے میں جاری نسلی تنازعہ کی وجہ سے اکثر سرکاری تنصیبات کو نشانہ بناتے رہتے ہیں۔

آئی ایم ایف نے یہ بھی اعلان کیا کہ پاکستان نے ایک نیا درمیانی مدتی بیل آؤٹ پیکج لینے میں دلچسپی ظاہر کی ہے اور آنے والے مہینوں میں بات چیت شروع ہو جائے گی۔

مسلم لیگ (ن) کے امیدوار شہباز شریف کے وزیراعظم بننے کے تقریباً ایک ہفتہ بعد پی پی پی کے شریک چیئرمین اور پی پی پی اور مسلم لیگ (ن) کے مشترکہ امیدوار زرداری نے ہفتے کے روز صدارتی انتخابات میں کامیابی حاصل کی تو عمران خان نے اس پر سخت تنقید کی۔

پاکستان مسلم لیگ نون اوران کے اتحادی کی طرف سے نامزد سابق وزیراعظم شہباز شریف ایک بار پھر ایوان میں اکثریت کے ساتھ پاکستان کے 33ویں وزیراعظم منتخب ہوگئے ہیں ۔ پاکستانی ایوان میں ووٹنگ کے بعد اسپیکر ایاز صادق نے نتائج کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ میاں شہباز شریف کے حق میں 201ووٹ پڑے ہیں۔

گنڈا پورہ کی حمایت سنی اتحاد کونسل کے ارکان نے کی جبکہ عباد اللہ کی حمایت پاکستان پیپلز پارٹی اور پاکستان تحریک انصاف پارلیمنٹرینز (PTI-P) نے کی۔ PTI-P خان کی پارٹی سے الگ ہونے والا دھڑا ہے۔

پاکستان کے صوبہ پنجاب میں وزیر اعلیٰ مریم نواز کی قیادت میں کابینہ کی تشکیل کے لیے حکمراں جماعت پاکستان مسلم لیگ (نواز) کے اندر بات چیت شروع ہو گئی ہے۔

پی ٹی آئی کا دعویٰ کر رہی ہے کہ مریم 8 فروری کے انتخابات میں 800 سے زائد ووٹوں کے فرق سے اپنی نشست ہار گئی تھیں

پاکستان کی دو اہم پارٹیاں پی ایم ایل-این اور پی پی پی آخرکار اتحادی حکومت بنانے کے لئے ایک معاہدے پر پہنچ گئی ہیں، جس کے بعد کئی دنوں کی بات چیت ختم ہوگئی ہے۔