Bharat Express

Shehbaz Sharif

گزشتہ ہفتے توشہ خانہ کیس میں ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ اسلام آباد نے چیئرمین پاکستان تحریک انصاف عمران خان کو 3 سال قید کی سزا اور ایک لاکھ روپے جرمانہ عائد کیا تھا۔الیکشن کمیشن نے نااہلی کے حوالے سے نوٹیفکیشن جاری کر دیا جس میں انہیں آئین کے آرٹیکل 63 ون ایچ کے تحت نااہل قرار دیا گیا۔

پاکستان کے وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ پاکستان نے نواز شریف کی گزشتہ مدت 17-2013 میں شاندار رفتار دیکھی اور چین، سعودی عرب اور ترکیہ جیسے ممالک کے ساتھ تعلقات میں سدھار ہوا جبکہ سابق وزیراعظم عمران خان نے ممالک کے ساتھ پاکستان کے تعلقات کو نقصان پہنچایا۔

عمران خان اس وقت اٹک جیل میں بند ہیں۔ عمران کو لاہور میں زمان پارک میں واقع ان کی رہائش گاہ سے گرفتار کیا گیا اور سڑک کے ذریعے پنجاب کے شہر اٹک لے جایا گیا۔

حکمراں جماعت پاکستان مسلم لیگ نواز (پی ایم ایل این) کے کارکن ہفتے کے روز جوہر ٹاؤن میں جمع ہوئے اور خان کی گرفتاری پر جشن منایا۔ مسلم لیگ ن لاہور کے صدر سیف کھوکھر اور پارٹی کے دیگر عہدیداروں نے کارکنوں میں مٹھائیاں تقسیم کیں۔ لاہور میں تمام اہم سڑکوں اور عمارتوں پر پولیس کی بھاری نفری تعینات کر دی گئی ہے۔

Imran Khan Arrested: پاکستان کے سابق وزیراعظم عمران خان کو توشہ خانہ معاملے میں جب عدالت نے تین سال کی سزا سنائی، اس دوران عدالت میں عمران خان اور ان کے وکیل موجود نہیں تھے۔

وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ پاکستان کی پارلیمنٹ کو 9 اگست کو تحلیل کردیا جائے گا۔ اس کے بعد پڑوسی ملک میں الیکشن کروائے جائیں گے۔

پاکستان اور ہندوستان کے درمیان دوطرفہ تعلقات اگست 2019 سے کشیدہ ہے، جب ہندوستان نے جموں وکشمیر سے خصوصی ریاست کی صورتحال کو بدل دیا اور آرٹیکل 370 اور 35 اے کو منسوخ کردیا تھا۔

گزشتہ سال پاکستان میں سیلاب کی وجہ سے پاکستان میں بہت زیادہ تباہی ہوئی تھی۔ کسانوں کی فصلیں تباہ ہو گئیں۔ کئی روز تک کاروبار بند رہا۔ روزانہ کمانے والے لوگوں کی حالت ابتر ہو گئی ہے۔

ہندوستان کے سخت رخ کے آگے پاکستان نے اپنے لہجے میں نرمی اختیار کیا ہے۔ پڑوسی ملک کے وزیراعظم شہباز شریف کا بیان آیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ 75 سالوں میں ہندوستان اور پاکستان نے تین جنگیں لڑیں۔ تینوں کی وجہ سے صرف غریبی، بے روزگاری اور وسائل کی کمی دیکھنے کو ملی۔

فوج کا مخمصہ یہ ہے کہ عدلیہ نے رخ بدل دیا، طاقت کا توازن بدل دیا۔ اس نے خان کو قابو کرنے کے لیے شریف حکومت کی فوج کے حمایت یافتہ ہر اقدام کو ناکام بنا دیا ہے۔