Bharat Express

Shahi Idgah Mosque Case

عدالت عظمیٰ نے پیر (29 جنوری) کو الہ آباد ہائی کورٹ کے اس حکم پراسٹے کو بڑھا دیا، جس میں شاہی عید گاہ مسجد کے لئے کمیشن تشکیل کرنے کی بات کہی گئی تھی۔

الہ آباد ہائی کورٹ نے 14 دسمبر 2023 کوکرشن جنم بھومی اورشاہی عید گاہ مسجد کے مقام کے سروے کی منظوری دی تھی اورایڈوکیٹ کمشنرکے ذریعہ سروے کرانے کا حکم دیا تھا، جس پر اب سپریم کورٹ نے روک لگا دی ہے۔

جمعیۃعلماء ہند کے صدر مولانا سید ارشد مدنی نے گیان واپی مسجد اور متھرا شاہی عید گاہ سے متعلق کہا کہ ہمیں سروے پر کوئی اعتراض نہیں ہے، ہمیں مکمل یقین ہے کہ اگر ایمانداری سے سروے ہوا تو وہاں سے کچھ بھی نہیں نکلے گا، لیکن اب جس طرح یہ نیا تنازعہ کھڑا کیا گیا، وہ 1991میں عبادت گاہوں کے تحفظ پر پارلیمنٹ کے ذریعہ لائے گئے قانون کے منافی ہے۔

 اترپردیش کے متھرا میں شری کرشن جنم بھومی تنازعہ سے متعلق سپریم کورٹ نے فی الحال مداخلت کرنے سے انکار کردیا ہے۔

حیدرآباد کے رکن پارلیمنٹ اسد الدین اویسی نے کہا، "الہ آباد ہائی کورٹ نے شاہی عیدگاہ مسجد کا سروے کرنے کی اجازت دے دی ہے۔" بابری مسجد کیس کے فیصلے کے بعد میں نے کہا تھا کہ سنگھ پریوار (آر ایس ایس) کی شرارتیں بڑھیں گی۔