Bharat Express

Samajwadi Party

بی جے پی نے ورون گاندھی کی جگہ جیتن پرساد کو اپنا امیدوار بنایا ہے۔ جن کے لئے ورون گاندھی کی چپی کے ساتھ ساتھ اپوزیشن سماج وادی پارٹی راستے کی رکاوٹ بنی ہوئی ہے۔

ایس پی نے سابق ایم پی دھرمیندر یادو کا ٹکٹ منسوخ کرکے بدایوں سیٹ سے شیو پال یادو کو میدان میں اتارا تھا۔ شیو پال یادو نے بدایوں سیٹ پر انتخابی مہم بھی شروع کر دی تھی۔ تاہم اب ایس پی نے نظرثانی شدہ فہرست جاری کر دی ہے اور شیو پال کی جگہ ان کے بیٹے آدتیہ یادو کو ٹکٹ دیا ہے۔

شیو پال یادو نے کبھی بھی اپنے منہ سے آدتیہ یادو کا نام نہیں لیا، انہوں نے صرف اتنا کہا کہ بدایوں کے لوگ نوجوان چاہتے ہیں اور بدایوں کے سماج وادی لیڈر آدتیہ یادو کو غیر اعلانیہ امیدوار سمجھ کر انتخابی مہم چلا رہے ہیں

سماجودای پارٹی کی رکن پارلیمنٹ  ڈمپل یادو نے کہا کہ ہمارے نوجوان سمجھ گئے ہیں کہ بی جے پی اپنے وعدے پورے نہیں کر پائی ہے۔ موجودہ حکومت کی طرف سے کوئی گارنٹی نہیں ہے۔

پارٹی نے اس فہرست میں سات امیدواروں کے ناموں کا اعلان کیا ہے۔ تاہم سب سے اہم بات یہ ہے کہ پارٹی نے کسی بھی سیٹ پر مسلم امیدوار کو نہیں اتارا ہے۔ جبکہ شراوستی، ڈومریاگنج اور سنت کبیر نگر میں مسلمان کافی زیادہ تعداد میں رہتے ہیں۔

بجنور میں انتخابی میٹنگ میں اکھلیش یادو نے کہا - "کبھی ان لوگوں کے بارے میں سوچو جو 400 کو پار کرنے کا نعرہ دے رہے ہیں، اگر 400 جیت گئے تو کالے قانون لاگو ہوں گے یا نہیں؟

بی جے پی کو نشانہ بناتے ہوئے انہوں نے کہا کہ لوگوں کو منی پور کے وزیر اعلیٰ کے استعفیٰ کی ضرورت نہیں ہے بلکہ اروند کجریوال کے استعفیٰ کی ضرورت ہے۔ بی جے پی کو اخلاقیات کی بات نہیں کرنی چاہیے۔ چن چن کر بدعنوان لیڈروں کو بی جے پی اپنے میں شامل کررہی ہے۔

بھارتیہ جنتا پارٹی نے کوشامبی سے ونود سونکر کو اپنا امیدوار بنایا ہے۔ بہوجن سماج پارٹی سے شبھم نارائن گوتم کے نام پر بات ہو رہی ہے۔ اس کے علاوہ بی جے پی نے کشی نگر لوک سبھا حلقہ سے موجودہ ایم پی وجے دوبے کو موقع دیا ہے

اکھلیش نے کہا کہ بی جے پی نے تین کالے قانون لائے اور انہیں واپس لے لیا، وہ کسانوں کی تحریک سے خوفزدہ ہیں۔ کسانوں کی تحریک کو دبانے کا کام کیا۔ تحریک میں بہت سے لوگوں نے اپنی جانیں گنوائیں

اقرا حسن نے کہا، 'جینت چودھری کا انڈیا بلاک سے علیحدگی یقیناً ایک صدمہ ہے، لیکن اس سے بلاک کو کوئی نقصان نہیں پہنچے گا۔ جینت اور بی جے پی میں نیچرل اتحاد نہیں ہے۔ لیکن پھر بھی کچھ دباؤ میں انہیں (جینت چودھری) کو ساتھ جانا پڑا۔