سپا لیڈر ابو اعظمی
مہاراشٹر میں سماجوادی پارٹی ایم ایل اے اور پارٹی کے ریاستی صدر ابو اعظمی کے بارے میں سیاسی حلقوں میں قیاس آرائیاں کی جا رہی ہیں کہ وہ اجیت پوار کے دھڑے میں شامل ہو سکتے ہیں۔ دراصل، قیاس آرائیوں کا دور تب شروع ہوا جب وہ این سی پی کے رکن پارلیمنٹ پرفل پٹیل سے ملے۔ اسی دوران ابو اعظمی نے کہا ہے کہ یہ سچ ہے کہ میں پرفل پٹیل سے ملا ہوں، لیکن اگر میں کسی سے ملتا ہوں تو اس کا مطلب یہ نہیں ہے کہ میں جا کر اس کی پارٹی میں شامل ہو جاؤں گا۔
ابو عاصم اعظمی نے کہا میں رات کو چپکے سے چھپ کر کسی سے ملنے نہیں جاتا۔ میں نے پرفل پاٹل سے ملاقات کی تو وہ بھی حیران تھے کہ مجھے کئی پارٹیوں سے آفرز مل رہی ہیں۔ میں سماجوادی پارٹی کے تئیں ایماندار رہوں گا۔ میں نے مہاراشٹر میں سماجوادی پارٹی کا پودا لگایا ہے۔ اس کو بڑا بنایا ہے تو کیا میں سماج وادی پارٹی کو اپنے ہاتھوں سے جلادوں گا؟
اس کے ساتھ ہی انہوں نے یہ بھی کہا کہ “آزادی کے بعد کسی بھی پارٹی نے مسلمانوں کے ساتھ انصاف نہیں کیا، تمام ذاتوں اور فرقوں کے لوگوں نے ملک کو آزاد کرانے میں کردار ادا کیا۔سال 1953 میں وزیر اعظم جواہر لال نہرو نے کہا تھا کہ سرکاری ملازمتوں میں مسلمانوں کی حصہ داری دال میں نمک کے برابر ہے۔وزیر اعظم نریندر مودی کو ایسے بیانات نہیں دینے چاہیے جو وہ دے رہے ہیں ۔مہاراشٹر میں راہل گاندھی کی میٹنگ میں شرکت کے سوال پر انہوں نے کہا کہ اگر راہل گاندھی مجھے میٹنگ میں شرکت کے لیے بلائیں گے تو میں ضرور جاؤں گا لیکن مسئلہ یہ ہے کہ ہمیں کوئی نہیں پوچھتا۔
بھارت ایکسپریس۔