Bharat Express

Rampur

 سماجوادی پارٹی لیڈر اور رام پور کے سابق رکن اسمبلی اعظم خان کو نفرت آمیز تقریر معاملے میں بڑی راحت ملی ہے۔ عدالت نے سماجوادی پارٹی کے لیڈر کو بری کردیا ہے۔

ایس پی لیڈر اعظم خان نے جلسہ عام میں سوار ودھان سبھا سے ایس پی امیدوار انورادھا چوہان کے لیے ووٹ کی اپیل کی۔ ساتھ ہی انہوں نے اپوزیشن کو بھی نشانہ بنایا۔

رام پور پبلک اسکول اعظم خان کے جوہر ٹرسٹ کے ذریعے چلایا جا رہا تھا۔ اعظم خان جوہر ٹرسٹ کے چیئرمین ہیں۔ اسکول کے معاملے میں یہ اطلاع سامنے آئی تھی کہ اس کی شناخت جعلی دستاویزات تیار کرکے حاصل کی گئی تھی، جس میں بابو توفیق احمد کا بڑا ہاتھ تھا۔

ڈپٹی الیکٹورل آفیسر رام پور اور ایڈیشنل ڈسٹرکٹ مجسٹریٹ ہیم سنگھ نے نامزدگی کے عمل کے بارے میں بتایا کہ سوار ودھان سبھا کے ضمنی انتخاب کے لیے ضروری تیاریاں کی گئی ہیں۔ نامزدگی کا عمل آج 13 اپریل سے شروع ہو گیا ہے۔

ایس پی کے قومی جنرل سکریٹری اعظم خان کے بیٹے عبداللہ اعظم سوار ٹانڈہ سے ایم ایل اے تھے۔ 13 فروری کو مراد آباد کی عدالت نے انہیں سرکاری کام میں رکاوٹ ڈالنے اور ناکہ بندی کرنے کے الزام میں دو سال قید کی سزا سنائی۔

Rampur News: جوہر ریسرچ انسٹی ٹیوٹ کو اعظم خان نے 100 روپئے سالانہ  شرح کے حساب سے ایس پی حکومت میں 99 سال کے لئے لیزپر لیا تھا۔

عدالت نے سماعت کے دوران عدم پیشی پر سماج وادی پارٹی کے ایم ایل اے نصیر احمد خان سمیت 5 ملزمان کے خلاف قابل ضمانت وارنٹ جاری کیے ہیں۔

Allahabad High Court: عدالت نے یوگی حکومت کی عرضی خارج کرتے ہوئے کہا ہے کہ حکومت کے سامنے یہ متبادل کھلا ہوا ہے کہ جس عدالت نے اعظم خان کو ضمانت دی ہے، اسی عدالت کے پاس ضمانت منسوخ کرانے کے لئے عرضی داخل کریں۔

2019 کے لوک سبھا انتخابات سے پہلے آنجنےسنگھ کو فروری کے مہینے میں رام پور ضلع کا ڈی ایم بنایا گیا تھا۔ اس دوران انہوں نے ماڈل کوڈ آف کنڈکٹ کے نافذ ہوتے ہی اس پر سختی سے عمل کیا۔

عبداللہ اعظم دوسری مرتبہ رکنیت سے محروم ہوئے ہیں۔ عبداللہ کی رکنیت یوگی حکومت کے پہلے دور حکومت میں بھی 17ویں ودھان سبھا میں منسوخ کر دی گئی تھی اور اب ان کی دو سال کی سزا کی وجہ سے 18ویں ودھان سبھا میں بھی ان کی رکنیت منسوخ کر دی گئی ہے۔