Bharat Express

Swar by Election: اعظم خان نے اپوزیشن کو نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ ’’اب ہمارے گلے میں کوئی تھوک نہیں بچا، کب تک ہم تھوکیں گے اور آپ اسے چاٹیں گے‘‘

ایس پی لیڈر اعظم خان نے جلسہ عام میں سوار ودھان سبھا سے ایس پی امیدوار انورادھا چوہان کے لیے ووٹ کی اپیل کی۔ ساتھ ہی انہوں نے اپوزیشن کو بھی نشانہ بنایا۔

اعظم خان نے اپوزیشن کو نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ ’’اب ہمارے گلے میں کوئی تھوک نہیں بچا، کب تک ہم تھوکیں گے اور آپ اسے چاٹیں گے‘‘

Swar By Election: پیر کے روز رام پور میں اسمبلی انتخابات کی مہم کا آخری دن ہے۔ یہاں 10 مئی کو ووٹنگ ہوگی۔ اس سے پہلے بھی تمام سیاسی جماعتیں عوام کو لبھانے کے لیے اپنی اپنی چال چل چکی ہیں۔ اتوار کی رات ایس پی کے سینئر لیڈر اعظم خان نے سوار میں ایک جلسہ عام کا انعقاد کرکے بی جے پی حکومت پر شدید حملہ کیا اور یہاں کے لوگوں سے جذباتی طور پر جڑنے کو کہا۔ اس کے ساتھ انہوں نے اپنے بیٹے عبداللہ کا نام اللہ کے ساتھ جوڑ دیا۔ اس کے ساتھ ہی انہوں نے اپوزیشن کو نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ، اب تو ہمارے گلے میں تھوک ہی نہیں رہا اب کہاں تک ہم تھوکے اور تم چاٹو…۔

ایس پی لیڈر اعظم خان نے جلسہ عام میں سوار ودھان سبھا سے ایس پی امیدوار انورادھا چوہان کے لیے ووٹ کی اپیل کی۔ ساتھ ہی انہوں نے اپوزیشن کو بھی نشانہ بنایا۔ انہوں نے عبداللہ اعظم کی شکست کو ناممکن قرار دیا اور عبداللہ کے نام کو اللہ کا پسندیدہ ترین نام قرار دیا۔ اسمبلی اور لوک سبھا ضمنی انتخابات میں شکست پر ردعمل دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ’’پارلیمنٹ جیتنے کے بعد جوتے پر  لگاتھوک تو چاٹا ہی  اور مقننہ جیتنے کے بعددوبارہ  تھوک چاٹا‘‘۔ اعظم خان نے کہا کہ اب ہمارے گلے میں کوئی تھوک نہیں رہا اور کب تک ہم تھوکیں گے اور آپ اسے چاٹیں گے۔ مطلب صاف ہے کہ اعظم خان کے پاس کھونے کے لیے کچھ نہیں بچا ہے اور ایسے میں ایسے اشارے ہیں کہ اعظم خان کو سوار اسمبلی سیٹ پر ہونے والے ضمنی انتخاب میں کچھ اور نظر نہیں آئے گا۔

یہ بھی پڑھیں- YouTuber Manish Kashyap got a big shock: سماعت پر سنوائی سے سپریم کورٹ کا انکار، یوٹیوبر منیش کشیپ کو لگا بڑا جھٹکا

اللہ کا پسندیدہ نام ہے عبداللہ

ایس پی امیدوار کے لیے ووٹ مانگتے ہوئے اعظم خان نے اسٹیج سے خطاب کرتے ہوئے کہا، ”آپ کا سر جھکنے دیا کہیں، آپ کے ایم ایل اے کی رکنیت دو بار چھین لی کس لئے؟ فی الحال کوئی مائی کا لال 150 کروڑ آبادی والے ہندوستان میں عبداللہ کو ہرا نہیں سکتا۔ کیونکہ یہ اللہ کا سب سے پسندیدہ نام ہے۔ اعظم خان کا مزید کہنا تھا کہ ‘ملک کو تقسیم کرنے والے، رشتے بانٹنے والے، ہم نے کیا پارلیمنٹ کھو دی، واہ بہادرو، واہ کیا مردانگی ہے۔ اس کے بعد انہوں نے مزید کہا کہ ارے تم نے جوتے کا تھوک چاٹا ہے اور دوسرے جوتے کا تھوک چاٹا ہے، جب تم قانون ساز جیت گئے ہو۔ ہمارے گلے میں تھوک نہیں رہ گیا ہے، کہاں تک ہم تھوکیں اور تم اسے چاٹ لو۔ یہاں کی سیٹ ہاریں اور جیت جائیں۔

اعظم خان کا مزید کہنا تھا کہ ’’تم لوگ بندوق لے کر بھگانے والے ہو، اسی موبائل میں ایک ویڈیو ہے۔ سب انسپکٹر کی پستول سے ووٹ ڈالنے والوں، گھروں کے اندر تالا ڈال کر پولیس کی حفاظت کرنے والوں، اور دہلی میں تم کہتے ہو کہ ہم نے رام پور بھی جیت لیا ہے۔ ارے یہ تو ہماری حیثیت ہے کہ ہمیں ہماری  ہار اور تمہیں اپنی جعلی جیت کا ذکر کرنا پڑا۔ یہ ایک سو پچاس کروڑ میں ایک اور ایک گیارہ ہے۔ یہ کہتے ہوئے انہوں نے عبداللہ اعظم اور انورادھا چوہان کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ 10 مئی انتخابی مہم کا آخری دن ہے۔

-بھارت ایکسپریس