سماعت پر سنوائی سے سپریم کورٹ کا انکار، یوٹیوبر منیش کشیپ کو لگا بڑا جھٹکا
YouTuber Manish Kashyap got a big shock: بہار کے یوٹیوبر منیش کشیپ کو سپریم کورٹ سے بڑا جھٹکا لگا ہے۔ سپریم کورٹ نے منیش کشیپ کی عرضی پر سماعت کرنے سے انکار کر دیا۔ تمل ناڈو پولیس نے منیش کشیپ کو بہاریوں کے ساتھ مبینہ تشدد سے متعلق فرضی ویڈیو وائرل کرنے کے معاملے میں بہار سے ٹرانزٹ ریمانڈ پر لے لیا ہے۔ منیش کشیپ کی عرضی پر پیر 8 مئی کو سپریم کورٹ میں سماعت ہونی تھی۔
سپریم کورٹ میں کیا کہا گیا؟
پیر کو سی جے آئی ڈی وائی چندر چوڑ کی بنچ نے منیش کشیپ کی طرف سے ضمانت اور این ایس اے سے متعلق دائر درخواست پر سماعت کرنے سے انکار کر دیا۔ بنچ نے کہا کہ منیش کشیپ ہائی کورٹ جا سکتے ہیں۔ ساتھ ہی عدالت نے تمام مقدمات کو ایک جگہ جمع کرنے کی درخواست بھی مسترد کر دی ہے۔
فرضی ویڈیو بنا کر امن میں خلل ڈالنے کی کوشش
سماعت کے دوران سپریم کورٹ نے کہا کہ فرضی ویڈیو بنا کر ریاست میں بدامنی پھیلانے کی کوشش کی گئی۔ کشیپ کے وکیل نے کہا کہ انہوں نے یہ ویڈیو میڈیا رپورٹس کی بنیاد پر بنائے ہیں۔ اگر اسے راسوکا (این ایس اے) کے تحت گرفتار کیا گیا ہے۔لیکن میڈیا میں چھپنے والوں کے خلاف کوئی کارروائی نہیں کی گئی۔ انہوں نے کہا کہ اگر یہ لڑکا جیل میں ہے۔ تو تمام صحافیوں کو جیل میں ہونا چاہیے۔ قابل ذکر بات یہ ہے کہ تمل ناڈو حکومت کے وکیل کپل سبل نے کہا کہ وہ صحافی نہیں ہیں۔وہ اسمبلی انتخابات بھی لڑ چکے ہیں۔
تمل ناڈو اور بہار کی حکومت نے نوٹس جاری کیا تھا
قابل ذکر بات یہ ہے کہ سپریم کورٹ نے تمل ناڈو حکومت سے کشیپ کی ترمیم شدہ درخواست کا جواب دینے کو کہا تھا۔ تمل ناڈو کی جانب سے ایڈوکیٹ امیت آنند تیواری پیش ہوئے۔ گرفتار یوٹیوبر کے خلاف کئی ایف آئی آر درج کی گئی ہیں۔جن میں سے تین بہار میں درج کی گئی ہیں۔ 11 اپریل کو عدالت نے مرکز، تمل ناڈو اور بہار کی حکومتوں کو کشیپ کے خلاف 19 ایف آئی آر کو ضم کرنے اور ان کی آبائی ریاست منتقل کرنے کی درخواست پر نوٹس جاری کیا تھا۔
– بھارت ایکسپریس