Bharat Express

Rahul Gandhi

بی جے پی لیڈر نے کہاکہ کانگریس لیڈر کے سی وینوگوپال کا بیان آیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ کانگریس پارٹی تمام مذاہب کی برابری پر یقین رکھتی ہے اور اظہار رائے کی آزادی پر یقین رکھتی ہے۔ کیا سناتن کو گالی دینا آزادی اظہار کے مترادف ہے

ذرائع نے بتایا کہ تلنگانہ پردیش کانگریس کمیٹی کے صدراے ریوانتھ ریڈی ذاتی طور پر اجلاس کے مقام کا جائزہ لے رہے ہیں۔ انہوں نے پہلے ہی شہر کے اندر چار سے پانچ ہوٹلوں کی نشاندہی کر لی ہے جہاں میٹنگ کے لیے آنے والے 200 ممبران کی گنجائش ہو سکتی ہے۔

جے ڈی یو ایم ایل اے نے نتیش کمار کو پی ایم میٹریل قرار دیا اور کہا، نتیش کمار نے پورے ہندوستان کے لوگوں کو منظم کیا۔ انہوں نے محنت کی ہے۔

یہ میٹنگ ملکارجن کھرگے نے بلائی ہے۔اس میٹنگ میں  18 سے 22 ستمبر کے درمیان ہونے والے پارلیمنٹ کے خصوصی اجلاس کے لیے اپوزیشن جماعتیں اپنی حکمت عملی طے کریں گی۔اگرچہ پانچ روزہ اجلاس کا ایجنڈا ابھی تک جاری نہیں کیا گیا ہے۔

راہل گاندھی نے کہا کہ یہ یونین آف انڈیا پر حملہ ہے۔راہل گاندھی نے ٹویٹ کیا، "ہندوستان کا مطلب ہے، ریاستوں کا اتحاد، ایک قوم ایک الیکشن کا نظریہ یونین اور اس کی تمام ریاستوں پر حملہ ہے۔سابق صدر رام ناتھ کووند کی صدارت میں ایک ملک ایک الیکشن کے امکانات کا جائزہ لینے کے لیے ایک کمیٹی تشکیل دی گئی تھی۔

ذرائع کے مطابق کووڈ ہونے کے بعد ان کی صحت مسلسل بگڑ رہی ہے۔ اس سے پہلے بھی ان کی طبیعت بگڑ چکی تھی۔

امت شاہ نے کہا، ''راہل بابا، صرف قبائلی اکثریتی علاقوں میں جانے اور قبائلیوں کے ساتھ رقص کرنے سے ان کی بھلائی نہیں ہوگی۔ کانگریس لیڈروں نے قبائلیوں کی زمین چھین لی ہے۔

راہل گاندھی نے اپنے خطاب میں کہاکہ "بی جے پی کا کام لوگوں کو تقسیم کرنا، تشدد پھیلانا، نفرت پھیلانا ہے، جب کہ ہمارا کام لوگوں کو جوڑنا ہے۔ نفرت کے بازار میں محبت کی دکان کھولنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ "ہر ایک انتخاب سے قبل بی جے پی ایک نمبر پیش کرتی ہے۔

راہل گاندھی نے مزید کہا، ’’مطلب، دنیا کی سپر پاور جو آج امریکہ ہے، جو اس وقت انگلینڈ تھا، کانگریس کو نہیں مٹا سکتا، اس کے برعکس کانگریس نے اسے مٹا دیا اور مودی جی سمجھتے ہیں کہ ان کا اور اڈانی جی کا۔ تعلقات کانگریس کو تباہ کر دیں گے۔ یعنی وہ سمجھتے ہیں کہ اڈانی جی کا پیسہ کانگریس پارٹی کو تباہ کر سکتا ہے...

کانگریس لیڈر راہل گاندھی نے آج اڈانی گروپ کے معاملے پر مرکزی حکومت پر حملہ کیا ہے۔ انہوں نے بعض غیر ملکی اخبارات کی رپورٹس کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ دو بڑے بین الاقوامی اخبارات نے سنگین سوالات اٹھائے ہیں۔ ان اخبارات کا ہندوستان کی شبیہ اور سرمایہ کاری پر اثر پڑتاہے۔