Bharat Express

Rahul Gandhi

راہل گاندھی پر نشانہ لگاتے ہوئے ترون چُگ نے کہا، "آج ہندوستان کی جی ڈی پی اس سے کہیں زیادہ ترقی کر چکی ہے جہاں آپ نے اسے چھوڑا تھا۔

لالو یادو نے کہا کہ مودی نے کہا تھا کہ اگر میری حکومت بنی تو سب کے کھاتے میں 15 لاکھ روپے آئیں گے۔ ہمیں بھی یقین تھا کہ شاید آئے گا، جن دھن یوجنا کے تحت سب کا اکاؤنٹ کھلا، 15 لاکھ نہیں آئے، مودی نے سب کو دھوکہ دیا۔

راہل گاندھی نے دعویٰ کیا کہ آج ملک میں گزشتہ 40 سالوں میں سب سے زیادہ بے روزگاری ہے۔ ہندوستان میں بے روزگاری پاکستان کے مقابلے دوگنی ہے۔ راہل گاندھی نے یہ بھی دعویٰ کیا کہ بنگلہ دیش اور بھوٹان سے زیادہ ہندوستان میں بے روزگار نوجوان ہیں۔

راہل گاندھی نے گوالیار میں مزید کہا کہ ٹرین کے اے سی کوچوں کی تعداد بڑھانے کے لیے جنرل کوچوں کی تعداد کم کی جا رہی ہے، جس میں نہ صرف مزدور اور کسان بلکہ طلباء اور ملازم بھی سفر کرتے ہیں۔ اے سی کوچز کو تیار کرنے کے معاملے میں بھی عام کوچز کے مقابلے 3 گنا اضافہ کیا گیا ہے۔

پٹنہ کے گاندھی کے گاندھی میدان میں جن وشواش مہاریلی کے بینر تلے انڈیا اتحاد کے سربراہان جمع ہورہےہیں ۔ یوپی سے سماجوادی پارٹی کے چیف اکھلیش یادو پٹنہ پہنچ چکے ہیں ۔ کانگریس خیمے سے ملکارجن کھڑگے اور راہل گاندھی پٹنہ پہنچ رہے ہیں ۔ لیفٹ پارٹی سے سیتارام یچوری،ڈی راجا سمیت کئی دیگر رہنما بھی اس ریلی میں شامل ہوسکتے ہیں ۔

راہل گاندھی نے کہا کہ ملک میں چالیس سال سے زیادہ بے روزگاری آج ہے۔ یہاں 23 فیصد بے روزگاری ہے اور پاکستان میں 12 فیصد نوجوان بے روزگار ہے چونکہ پی ایم مودی نے چھوٹے کاروبار کو ختم کردیا ، جی  ایس ٹی اور نوٹ بندی کے ذریعے مودی حکومت نے متوسط طبقے کو بری طرح سے بے روزگار کردیا۔

اس دوران کمل ناتھ نے راہل گاندھی کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ وہ  پیار اور امن کی بات کرتے ہیں جو ہماری ثقافت ہے۔ وہ نئی نسل کے مستقبل کو محفوظ بنانا چاہتے ہیں

سابق وزیر اعلی اشوک گہلوت نے وزیراعلی بھجن لال شرما کو نشانہ بناتے ہوئے کہا، "کیا بھرت پور کے لوگ یہ سمجھ رہے ہیں کہ ہمارے وزیر اعلیٰ بہت قابل ہیں؟ آپ کو فخر ہونا چاہیے، وہ وزیر اعلی بن گئے ہیں، لیکن انہیں مکمل اختیار نہیں دیا گیا ہے۔"

ہماچل پردیش حکومت پر پیدا ہونے والے بحران کے درمیان 28 فروری کو محکمہ تعمیرات عامہ کے وزیر وکرمادتیہ سنگھ نے سکھوندر سنگھ سکھو کابینہ سے استعفیٰ دینے کا اعلان کیا تھا۔ تاہم بعد میں انہوں نے اپنا استعفیٰ واپس لے لیا۔ لیکن سکھو حکومت سے بحران کے بادل ابھی تک نہیں ہٹے۔

پرہلاد سنگھ پٹیل نے کہا کہ ایسی یاترا کا کوئی فائدہ نہیں جس میں سمت اور عزم نہ ہو۔ ہندوستانی روایت میں پیدل یاترا کی اہمیت ہے، ۔لیکن اس کی طاقت اس وقت بڑھتی ہے جب عزم ساتھ ہو اور ہدف سامنے ہو۔