Bharat Express

PM Narendra Modi

ون نیشن، ون الیکشن کے لیے بنائی گئی کمیٹی میں چیئرمین کے علاوہ کن لوگوں کو شامل کیا گیا ہے، اس بارے میں تاحال کوئی معلومات سامنے نہیں آئیں۔ نوٹیفکیشن جاری ہونے پر ممبران کے بارے میں معلومات سامنے آئیں گی۔

پی ایم مودی کو نشانہ بناتے ہوئے اویسی نے کہا کہ ہمارے پاس ایسے وزیر اعظم ہیں جو چین کا نام تک نہیں لیتے۔ اویسی نے مودی حکومت پر پارلیمنٹ میں چین کے معاملات پر بحث نہ کرنے کا بھی الزام لگایا۔

پی ایم مودی اور چینی صدر شی جن پنگ کچھ وقت پہلے جنوبی افریقہ میں برکس سربراہی اجلاس کے دوران ایک دوسرے سے ملے تھے۔ اس ملاقات کو ایک ہفتہ بھی نہیں گزرا کہ چین نے G-20 سربراہی اجلاس سے قبل ایک نیا اقدام کیا۔

ایتھنز کے ایک ہوٹل کے باہر وزیر اعظم نریندر مودی کی آمد کا انتظار کر رہے ہندوستانی تارکین وطن کے ایک رکن نے کہا، "ہمیں ہندوستانی ہونے پر فخر ہے۔ ہم آپ کا استقبال کرنے کے لیے بہت پرجوش ہیں، پی ایم مودی۔

اس سروے میں پورے ملک کا مزاج جاننے کی کوشش کی گئی ہے کہ 2024 کے حوالے سے کس کو کتنا ووٹ کا فیصد حاصل ہوگا ۔ اس کے لیے تمام 543 لوک سبھا حلقوں میں سروے کرایا گیا اور 25,500 سے زیادہ لوگوں سے بات کی گئی۔

وزیر اعظم مودی نے لال قلعہ پر اپنے خطاب میں خاندانی سیاست پر بھی حملہ کیا۔ اس پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے کانگریس لیڈر اور سابق مرکزی وزیر سلمان خورشید نے کہا کہ یہ افسوسناک ہے کہ وزیر اعظم کو قومی دن اور سیاسی تقریب میں فرق نہیں معلوم۔

مرکزی حکومت کے سرکاری بیان کے مطابق اس بار یوم آزادی کی تقریبات دیکھنے کے لیے ملک بھر سے مختلف شعبوں سے تعلق رکھنے والے تقریباً 1800 افراد کو بطور مہمان خصوصی مدعو کیا گیا ہے۔

روی داس مندر کا سنگ بنیاد رکھنے کے بعد پی ایم مودی نے ایک بہت بڑے جلسہ عام سے خطاب کیا۔ اس دوران انہوں نے کہا، ’’محترم سنت رویداس جی کے آشیرواد سے، میں اعتماد کے ساتھ کہتا ہوں کہ آج میں نے سنگ بنیاد رکھا ہے۔ اگر ڈیڑھ سال بعد مندر بنے گا تو میں افتتاح کے لیے بھی ضرور آؤں گا۔

کپل سبل نے وزیر اعطم  کے بیان کا جواب دیتے ہوئے جمعہ کی صبح اپنے  ٹویٹ میں لکھا - پی ایم مودی کہتے ہیں کہ اپوزیشن منی پور میں تین ماہ سے جاری تشدد پر سیاست کر رہی ہے۔ یہ کافی نہیں ہے، لیکن یاد رکھیں، سپریم کورٹ نے ازخود نوٹس لیتے ہوئے منی پور میں خواتین کے خلاف تشدد پر گہری تشویش کا اظہار کیا

لوک سبھا میں حکومت کے خلاف تحریک عدم اعتماد کی تجویز تبھی لائی جاسکتی ہے، جب اس کو 50 سے زیادہ اراکین پارلیمنٹ کی حمایت حاصل ہو اوراس تجویز کو صرف ایوان بالا میں ہی لاسکتے ہیں۔