Bharat Express

2024 کے انتخابات سے پہلے ایک اور نیا سروے، این ڈی اے کو جھٹکا، کانگریس کی بڑھتی طاقت کی آخر وجہ کیا ہے ؟

اس سروے میں پورے ملک کا مزاج جاننے کی کوشش کی گئی ہے کہ 2024 کے حوالے سے کس کو کتنا ووٹ کا فیصد حاصل ہوگا ۔ اس کے لیے تمام 543 لوک سبھا حلقوں میں سروے کرایا گیا اور 25,500 سے زیادہ لوگوں سے بات کی گئی۔

لوک سبھا الیکشن سے پہلے سروے جاری ہے۔

  2024 کے لوک سبھا انتخابات میں صرف چند ماہ باقی ہیں۔ ایسے میں سیاسی جماعتوں کی تیاریوں کے ساتھ ساتھ نیوز ایجنسیوں کی جانب سے انتخابی سروے بھی شروع ہو گئے ہیں۔قابل ذکر بات یہ ہے کہ  جیسے جیسے الیکشن قریب آرہے ہیں۔ 2024 میں کس کی حکومت بن سکتی ہے۔ قابل ذکر بات یہ ہے کہ انڈیا ٹوڈے نے سی ووٹر کے ساتھ مل کر موڈ آف دی نیشن سروے کیا ہے۔ اس سروے میں یہ جاننے کی کوشش کی کہ 2024 میں کس کی حکومت بن سکتی ہے۔

اس سروے کے مطابق اگرآج ملک میں انتخابات ہوتے ہیں تو این ڈی اے کی اتحادی جماعتوں کو 306 سیٹیں ملنے کا امکان ہے۔ جب کہ انڈیا کی اتحادی جماعتوں کو 193 سیٹیں مل سکتی ہیں۔ جبکہ 44 سیٹیں دیگر جماعتوں کے کھاتے میں جانے کا امکان ہے۔

کس کو کتنی سیٹیں؟

اس سروے میں پورے ملک کا مزاج جاننے کی کوشش کی گئی ہے کہ 2024 کے حوالے سے کس کو کتنا ووٹ کا فیصد  حاصل ہوگا ۔ اس کے لیے تمام 543 لوک سبھا حلقوں میں سروے کرایا گیا اور 25,500 سے زیادہ لوگوں سے بات کی گئی۔ موڈ آف دی نیشن سروے میں انڈیا الائنس میں شامل اپوزیشن پارٹیوں کو پہلے سے زیادہ فائدہ حاصل ہوتے نظر آرہا ہے ، اگر آج ملک میں انتخابات ہوتے ہیں تو انہیں 193 سیٹیں مل سکتی ہیں۔ جب کہ این ڈی اے کو 306 سیٹیں ملنے کا امکان ہے۔ اس کے علاوہ 44 سیٹیں دیگر جماعتوں کے کھاتے میں جا سکتی ہیں۔

کس کا ووٹ کتنا ہے؟

موڈ آف نیشن سروے میں لوک سبھا انتخابات میں ووٹ شیئر کے بارے میں عوام سے پوچھا گیا تھا کہ اگر آج انتخابات ہوئے تو کس کو کتنے فیصد ووٹ ملیں گے۔ اس میں جو اعداد و شمار سامنے آئے ہیں ان میں زیادہ فرق نہیں ہے۔ سروے کے مطابق این ڈی اے کو 43 فیصد ووٹ مل سکتے ہیں جب کہ انڈیا اتحاد کو 41 فیصد ووٹ ملنے کا امکان ہے۔ اس کے علاوہ 16 فیصد ووٹ دیگر جماعتوں کے کھاتے میں جانے کا امکان ہے۔

وزیر اعظم کے لیے کون بہتر ہے؟

جب عوام سے پوچھا گیا کہ وزیر اعظم کے لیے سب سے بہتر کون ہے، پچھلے سال کے مقابلے پی ایم مودی کی مقبولیت میں تھوڑا سا نقصان ہوا ہے۔ جب کہ راہل گاندھی کی مقبولیت میں اضافہ ہوا ہے۔ پی ایم مودی کو پچھلے سال 53 فیصد لوگوں نے پسند کیا تھا، جب کہ اس بار یہ گھٹ کر 52 پر آ گیا ہے۔ دوسری طرف کانگریس لیڈر راہل گاندھی کی بات کریں تو گزشتہ سال 14 فیصد لوگوں نے انہیں پسند کیا تھا۔ لیکن اگر آج کی بات کی جائے تو  راہل گاندھی کو 32 فیصد لوگ انہیں پسند کر رہے ہیں۔

بھارت ایکسپریس