Bharat Express

India-China Border Tension: اسد الدین اویسی نے اکسائی چن پر کہا، ‘بھارت بزدل اور کمزور نہیں ہو سکتا، ہمارے وزیر اعظم چین کا نام تک نہیں لیتے’

پی ایم مودی کو نشانہ بناتے ہوئے اویسی نے کہا کہ ہمارے پاس ایسے وزیر اعظم ہیں جو چین کا نام تک نہیں لیتے۔ اویسی نے مودی حکومت پر پارلیمنٹ میں چین کے معاملات پر بحث نہ کرنے کا بھی الزام لگایا۔

India-China Border Tension: آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین (اے آئی ایم آئی ایم) کے سربراہ اسد الدین اویسی نے چین کے مسائل پر وزیر اعظم نریندر مودی کو نشانہ بنایا ہے۔ اکسائی چن میں چین کی فوجی تیاریوں کی خبر کی بنیاد پر اویسی نے کہا کہ یہ حکومت کے لیے خطرے کی گھنٹی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ اس کے باوجود پی ایم مودی چینی صدر شی جن پنگ سے ملاقات کی درخواست کر رہے ہیں۔

کئی ٹویٹس میں اسد الدین اویسی نے چین کے اقدامات کا حوالہ دیتے ہوئے مرکز کی مودی حکومت کو نشانہ بنایا۔ انہوں نے کہا، ‘سیٹیلائٹ سے پتہ چلتا ہے کہ چین کی طرف سے اکسائی چن میں زیر زمین فوجی تعمیر میں اضافہ کیا جا رہا ہے۔ اس معاملے پر بھارت کا ردعمل ڈرپوک اور کمزور نہیں ہو سکتا۔ ہمیں چین کے سامنے کھڑا ہونا ہے۔

‘وزیراعظم چین کا نام تک نہیں لیتے’ – اویسی

پی ایم مودی کو نشانہ بناتے ہوئے اویسی نے کہا کہ ہمارے پاس ایسے وزیر اعظم ہیں جو چین کا نام تک نہیں لیتے۔ اویسی نے مودی حکومت پر پارلیمنٹ میں چین کے معاملات پر بحث نہ کرنے کا بھی الزام لگایا۔ انہوں نے کہا، ‘یہ ایسی حکومت ہے جو چین کے معاملے پر پارلیمنٹ میں بحث کو روکتی ہے’۔

یہ بھی پڑھیں- India-China Border Tension: لداخ میں ایک انچ زمین بھی نہیں گئی، یہ جھوٹ ہے، چین پر بولیں پی ایم -راہل گاندھی

ایک خصوصی اجلاس کا کیا مطالبہ

اسد الدین اویسی نے دونوں ممالک کے درمیان سرحدی بحران کے حوالے سے پارلیمنٹ کا خصوصی اجلاس بلانے اور بھارت چین پالیسی پر بات کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ منی پور ہو یا لداخ، حکومت نے ہندوستان کے لوگوں کو اندھیرے میں رکھنے کا کام کیا ہے۔ چین نے حال ہی میں ایک نیا نقشہ جاری کیا تھا جس میں اروناچل پردیش اور اکسائی چن کو اپنا علاقہ بتایا گیا تھا۔ یہ پہلی بار نہیں ہے کہ اس نے اپنی توسیع پسندانہ پالیسی کو اس طرح انجام دیا ہو۔ اس سے قبل اپریل میں چین نے اروناچل پردیش میں 11 مقامات کے نام تبدیل کرنے کی منظوری دی تھی۔

-بھارت ایکسپریس

Also Read