Bharat Express

PM Modi

اسد الدین اویسی نے کہا کہ اس وقت توجہ یوپی لوک سبھا انتخابات پر ہے۔ انہوں نے کہا کہ بی جے پی یا دیگر سیاسی جماعتیں ہمیں بی ٹیم کہتے ہیں۔ اویسی نے مزید کہا کہ اگر پچھلے 4 انتخابات میں دلت پسماندہ طبقات نے انہیں ووٹ دیا تو بی جے پی کیوں نہیں ہاری۔

عبدالباطن نعمانی نے راہل گاندھی کی خاموشی پر بھی سوال اٹھائے۔ انہوں نے کہا کہ گیان واپی کے معاملے پر راہل نے آج تک کیا کہا ہے؟ بنارس کے بنکر ہجرت کر رہے ہیں، اس پر کیا کہا گیا؟ کیا راہل گاندھی نے کبھی اس پر آواز اٹھائی؟

اس دورے سے وزیر اعظم نریندر مودی کنیا کماری جا کر قومی اتحاد کا اشارہ دے رہے ہیں۔ اس سے وزیر اعظم کی تمل ناڈو سے گہری وابستگی اور محبت بھی ظاہر ہوتی ہے کہ وہ انتخابات ختم ہونے کے بعد بھی ریاست کا دورہ کر رہے ہیں۔

فواد چودھری کو مشورہ دیتے ہوئے اروند کیجریوال نے لکھا تھا کہ ’بھارت میں ہونے والے انتخابات ہمارا اندرونی معاملہ ہے۔ بھارت دہشت گردی کے سب سے بڑے اسپانسر کی مداخلت برداشت نہیں کرے گا۔

پرینکا گاندھی نے کانگڑا میں انتخابی جلسے کوخطاب کیا۔ یہاں انہوں نے وزیراعظم نریندرمودی پرجم کرتنقید کی۔ پرینکا گاندھی نے ہماچل میں آئی تباہی کا ذکرکیا۔

پی ایم مودی نے کہا، پارلیمنٹ میں ہمارے ایک ساتھی نے 101 گالیوں کا حساب لگایا تھا، اس لیے الیکشن ہوں یا نہ ہوں، یہ لوگ (اپوزیشن) مانتے ہیں کہ انہیں گالی دینے کا حق ہے اور وہ اس لیے مایوس ہیں کہ گالی اور گالی گلوچ ان کی فطرت بن چکی ہے۔

پی ایم مودی نے کہا کہ ہندوستانی عوام بدعنوانی سے تنگ آچکی ہیں۔ کرپشن دیمک کی طرح ملک کے تمام نظام کو کھوکھلا کر رہی ہے۔ کرپشن کے خلاف کئی آوازیں اٹھتی ہیں۔ جب میں 2013-14 کے انتخابات میں تقریر کرتا تھا اور کرپشن کی بات کرتا تھا تو لوگ غصے کا اظہار کرتے تھے۔

ریلی سے خطاب کرتے ہوئے وزیر داخلہ امت شاہ نے کہا کہ ووٹنگ کا چھٹا مرحلہ ختم ہو گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ میرے پاس 5 مرحلوں کا ڈیٹا ہے، جس میں پی ایم مودی نے 5 مرحلوں میں 310 سیٹیں جیت چکی ہیں۔

وزیر اعظم کے مجرے  والے بیان پر انہوں نے کہا کہ اگر انڈیا الائنس کے لوگ مجرا کرتے ہیں تو کیا وزیر اعظم طبلہ بجاتے ہیں؟   انہوں نے کہا کہ پورے ملک میں کہیں بھی ان کی حکومت نہیں بن رہی ہے… ہر جگہ انڈیااتحاد کی حکومت بننے والی ہے۔

کیجریوال کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے پی ایم مودی نے کہا، ’’تفتیشی ایجنسیوں کی کارروائی میں مودی کا کوئی کردار نہیں ہے۔‘‘ کرپٹ لوگوں کی یہ سرگرمیاں ملک کے لیے لمحہ فکریہ ہے۔