Bharat Express

PM Modi

لفظ 'دربار' ہندوستانی حکمرانوں اورانگریزوں کی عدالتوں اوراسمبلیوں سے جڑا ہوا ہے، لیکن ہندوستان کے جمہوریہ بننے کے بعد اس لفظ کی کوئی اہمیت نہیں رہی۔ دربارہال راشٹرپتی بھون کا سب سے بڑا ہال ہے۔

برطانوی سکریٹری خارجہ نے وزیر اعظم نریندر مودی سے ملاقات کی جنہوں نے کہا کہ ہندوستان برطانیہ کے ساتھ اپنے تعلقات کو بلند کرنے کے لئے پرعزم ہے اور باہمی طور پر فائدہ مند آزاد تجارتی معاہدہ طے کرنے کی خواہش کا خیرمقدم کرتا ہے۔

سی ایم یوگی نے ٹویٹر پر لکھا - "محترم وزیراعظم نریندرمودی کی رہنمائی میں، عزت مآب مرکزی وزیر خزانہ شریمتی نرملا سیتارامن کے ذریعہ آج پیش کیا گیا ہمہ جہت،، ترقی پر مبنی عام بجٹ 2024-2025، 140 کروڑ ہم وطنوں کی امیدیں اور امرت کال کی تمام قراردادوں کو ثابت  کرنے والا ہے ۔

وزیراعظم نریندرمودی نےعام بجٹ کو مڈل کلاس کو طاقت دینے والا بجٹ قراردیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ بجٹ سماج کے ہرطبقے کوطاقت دینے والا ہے۔ نوجوانوں کوبے شمارمواقع دینے والا بجٹ ہے۔ اور دلتوں، قبائلیوں وپسماندہ طبقات کومضبوط کرنے والا ہے۔

سیتا رمن کو 2019 میں ہندوستان کی پہلی کل وقتی خاتون وزیر خزانہ بنایا گیا تھا۔ تب سے، سیتا رمن نے لگاتار چھ بجٹ پیش کیے ہیں، جن میں اس سال فروری میں ایک عبوری بجٹ بھی شامل ہے۔

راشٹریہ سویم سیوک سنگھ کے آل انڈیا پبلسٹی چیف سنیل آمبیکر نے حکومت کے فیصلے پر کہا، "راشٹریہ سویم سیوک سنگھ پچھلے 99 سالوں سے ملک کی تعمیر نو اور سماج کی خدمت میں لگاتار لگا ہوا ہے۔

پی ایم مودی نے کہا کہ یہ فخر کی بات ہے کہ 60 سال بعد کوئی حکومت تیسری بار واپس آئی ہے اور اسے تیسری اننگز کا پہلا بجٹ پیش کرنے کا اعزاز حاصل ہو رہا ہے۔ ملک اسے ہندوستان کی جمہوریت کے ایک باوقار واقعہ کے طور پر دیکھ رہا ہے۔

آل پارٹی میٹنگ کی صدارت کرتے ہوئے وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ نے بھی اپوزیشن جماعتوں کو مشورہ دیا کہ وہ کھلے دل سے تمام مسائل پر بات چیت کے لیے تیار رہیں۔

وزیر داخلہ نے کہا کہ اب ملک یو سی سی کا انتظار کر رہا ہے۔ ووٹ بینک کی سیاست نے ہمارے ملک کو ٹکڑے ٹکڑے کر دیا۔ انہوں نےیہ بھی کہا کہ پچھلے 10 سالوں میں پی ایم مودی نے آرٹیکل 370 کو ختم کرکے کشمیریوں کو آزاد کرایا ہے۔

اس سے پہلے یوپی میں بی جے پی کی ایگزیکٹو میٹنگ میں سی ایم یوگی نے بھی کارکنوں کی حوصلہ افزائی کی تھی۔ انہوں نے بی جے پی کارکنوں سے کہا تھا کہ بیک فٹ پر آنے کی ضرورت نہیں ہے۔ بلکہ پورے جوش و جذبے کے ساتھ آگے بڑھنے کی ضرورت ہے۔