Bharat Express

PM Modi

وزیراعظم نریندر مودی نے کہا کہ کووڈ وبا کے دوران ہندوستان کی حصولیابیوں نے لوگوں میں اعتماد پیدا کیا کہ ملک اب رکنے والا نہیں ہے۔

دراصل راہل گاندھی ہر روز پی ایم مودی پر حملہ کر رہے ہیں اور کہہ رہے ہیں کہ انہوں نے او بی سی کے لیے کوئی کام نہیں کیا ہے۔ اس پر پی ایم مودی نے حال ہی میں جوابی حملہ کرتے ہوئے کہا تھا کہ یہ لوگ سماج کو تقسیم کرنا چاہتے ہیں۔

فائنل میچ گجرات کے احمد آباد میں نریندر مودی اسٹیڈیم کے گراؤنڈ پر کھیلا جائے گا۔ ذرائع کے مطابق وزیر اعظم نریندر مودی اس گراؤنڈ کی پچ پر بھارت کے ساتھ فائنل میچ کھیلنے والی ٹیم کا میچ دیکھنے احمد آباد جا سکتے ہیں۔

کانگریس کے رکن پارلیمنٹ نے کہا کہ آج لوگ وزیر اعظم  مودی کی گارنٹی پر ہنس رہے ہیں۔ انہوں نے 15 لاکھ روپے دینے کا وعدہ کیا تھا۔ کیا لوگوں کو مل گیا؟ مودی کی گارنٹی کا مطلب ہے اڈانی کی گارنٹی اور کانگریس کی حکومت کا مطلب کسانوں اور مزدوروں کی حکومت ہے۔

ویڈیو میں پی ایم مودی بچوں کے ساتھ مستی کرتے نظر آ رہے ہیں۔ وہ اپنے ماتھے پر ایک روپے کا سکہ چپکا دیتے ہیں۔ پی ایم مودی ان بچوں پر بھی یہ کوشش کرتے ہیں۔

بھارت نے نیوزی لینڈ کو 70 رنز سے شکست دے کر ورلڈ کپ 2023 کے فائنل میں جگہ بنا لی ہے۔ اس میچ میں محمد شامی نے شاندار بولنگ کرتے ہوئے سات وکٹیں حاصل کیں۔ شامی کی گیند بازی کی وزیر اعظم نریندر مودی نے بہت تعریف کی ہے۔وزیر اعظم نریندر مودی نے ایکس(ٹویٹر) پر لکھا کہ  "آج کا سیمی فائنل شاندار انفرادی پرفارمنس کی وجہ سے اور بھی خاص ہو گیا۔

پرینکا گاندھی نے مزید کہا کہ میں کہتی ہوں کہ مودی جی پر بھی ایک فلم بنادیتے ہیں جس کا ٹائیٹل  'میرے نام' رکھاہوگا۔ مودی جی آدمی کی پہچان میں  ٹاپ کلاس ہیں۔ انہوں  نے دنیا بھر سے بزدلوں اور غداروں کو اکٹھا کرکے اپنی پارٹی میں جمع کرلیاہے۔ مجھے بی جے پی اور آر ایس ایس کے اچھے کارکنوں پر ترس آتا ہے جو برسوں سے جدوجہد کر رہے ہیں۔

پی ایم مودی نے کھنٹی میں منعقدہ قبائلی فخر ڈے پروگرام میں بھی شرکت کی۔ جہاں سے انہوں نے کسان سمان ندھی کی 15ویں قسط جاری کی۔

شہلا راشد پر پتھراؤ کرنے والوں کی حمایت کے پرانے کیسز کا بہت چرچا رہا لیکن اب ان کا لہجہ بدل گیا ہے۔ جب ان سے اس بارے میں پوچھا گیا تو ان کا کہنا تھا کہ ان کا مسئلہ 2010 کا ہے لیکن اب حالات بدل چکے ہیں۔

پی ایم مودی نے کہا کہ اس الیکشن میں کانگریس کی عبرتناک شکست یقینی ہے۔ عوام کو بی جے پی کی گڈ گورننس پر بھروسہ ہے، کانگریس کے خالی وعدوں پر نہیں۔