Bharat Express

Narendra Modi

X Removed BJP Leader’s Blue Tick: سوشل میڈیا پلیٹ فارم X (سابقہ ​​ٹویٹر) پر بی جے پی کے چار بڑے لیڈروں کی تصدیقی ٹِکس غائب ہو گئی ہیں۔ ان میں یوگی آدتیہ ناتھ، شیوراج سنگھ چوہان اور منوہر لال کھٹر شامل ہیں۔ ان سبھی نے وزیر اعظم مودی کی اپیل کے بعد اپنے ڈی پی …

ذات پات کی بنیاد پر گنتی کے بارے میں کہا گیا کہ آپ کی پارٹی (بی جے پی) نے بہار میں اسے روکنے کی بہت کوشش کی، لیکن آپ اس میں کامیاب نہیں ہو سکے۔ اب آپ بہار کے لوگوں سے معافی مانگیں اور بہار کی طرح لال قلعہ سے ملک بھر میں ذات پات کا اعلان کریں۔

اگر آپ نے کل دیکھا ہوگا تو آپ  کو اندازہ ہوگا کہ کیسے پی ایم مودی منی پور پر ہنس ہنس کر بات کررہے تھے، مذاق اڑا رہے تھے، یہ ان کو زیب نہیں دیتا ہے۔ اگر ملک میں  تشدد ہورہا ہے ۔ کہیں کوئی مسئلہ ہے توملک کے وزیراعظم کو دو گھنٹے مذاق نہیں اڑانا نہیں چاہیے۔ کل کا موضوع کانگریس نہیں تھا، میں بھی نہیں تھا۔ موضوع منی پور تھا۔

لوک سبھا میں حکومت کے خلاف لائی گئی اپوزیشن کی تحریک عدم اعتماد پر منگل (8 اگست) سے بحث شروع ہو رہی ہے۔ کانگریس صدر ملکارجن کھڑگے نے کہا تھا کہ راہل گاندھی منگل کو اپوزیشن کی تحریک عدم اعتماد میں بحث کی قیادت کر سکتے ہیں۔

تقریب کے دوران، وزیر اعظم نے حج پالیسی میں تبدیلی کا سہرا دیتے ہوئے اسے مسلم خواتین کے لیے 'محرم' (مرد ساتھی) کے بغیر حج کرنے کے لیے "بڑی تبدیلی" قرار دیا۔ مودی نے کہا کہ اس بار انہیں حج سے واپس آنے والی خواتین کے بہت سے خطوط بھی ملے ہیں جس سے من کو بہت اطمینان ملتا ہے۔

وزیر اعظم نریندر مودی نے اپنے 103ویں ایپی سوڈ کے موقع پر کہا، ''پچھلے کچھ دن قدرتی آفات کی وجہ سے پریشانی سے بھرے رہے ہیں۔ جمنا جیسی کئی ندیوں میں سیلاب کی وجہ سے کئی مقامات پر لوگوں کو پریشانیوں کا سامنا کرنا پڑا۔

اس خاتون نے 'پی ٹی آئی بھاشا' سے بات کی جب اپوزیشن جماعتوں کے اتحاد 'انڈیا' کے اراکین پارلیمنٹ نے متاثرہ خاندان سے ملاقات کی۔ مجرموں کو سزائے موت دینے کا مطالبہ کرتے ہوئے، متاثرہ کی ماں نے کہا، 'مجھے مرکزی حکومت پر بھروسہ ہے، لیکن ریاستی حکومت پر نہیں'۔

رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ آخری سینئر مسلم آئی پی ایس افسر ایس اے رضوی، جو اسپیشل ڈائریکٹر کے عہدے پر فائز تھے، کو مشیر کے طور پر نیشنل ڈیزاسٹر منیجمنٹ اتھارٹی میں ٹرانسفر کیا گیا تھا۔یہ دیکھا گیا ہے کہ حالیہ برسوں میں آئی بی میں مسلم آئی پی ایس افسران کی تعداد میں نمایاں کمی آئی ہے۔

جمعرات اور جمعہ کو بھی منی پور کے معاملے پر ہنگامہ آرائی سے پارلیمنٹ کی کارروائی متاثر ہوئی۔ اپوزیشن کا مطالبہ ہے کہ منی پور کی صورتحال پر قاعدہ 267 کے تحت لوک سبھا اور راجیہ سبھا میں بحث کی جائے۔ تاہم حکومت رول 176 کے تحت بحث کرنا چاہتی ہے۔

اپوزیشن پارٹیاں بھی اس معاملے کو لے کر مرکزی حکومت پر لگاتار حملہ کر رہی ہیں اور منی پور کے سی ایم این بیرن سنگھ کے استعفیٰ کا مطالبہ کر رہی ہیں۔