Bharat Express

Narendra Modi

بھارت کے چاول کی برآمدات پر پابندی کے فیصلے کا بڑا اثر پڑے گا، جس سے بھارت کی چاول کی تقریباً 80فیصدبرآمدات متاثر ہوں گی۔ اگرچہ یہ اقدام ممکنہ طور پر گھریلو قیمتوں کو کم کر سکتا ہے، لیکن اس سے عالمی قیمتوں میں مزید اضافے کا خطرہ ہے۔ چاول دنیا کی تقریباً نصف آبادی کے لیے ایک اہم غذا  ہے۔

وزیر اعظم نریندر مودی آج صبح فرانس اور متحدہ عرب امارات کے دو ممالک کے دورے کا آغاز کریں گے۔ اپنے دورے کے پہلے مرحلے میں، پی ایم مودی فرانس کے صدر ایمانوئل میکرون کی دعوت پر آج سہ پہر پیرس پہنچیں گے۔

وزیراعظم دفتر (پی ایم او) نے ایک ٹوئٹ میں یہ جانکاری دی۔ پی ایم او نے کہا،’’وزیراعظم نریندر مودی نے مسلم ورلڈ لیگ کے سکریٹری جنرل اورآرگنائزیشن آف مسلم سکالرزکے سربراہ شیخ محمد بن عبدالکریم العیسیٰ سے ملاقات کی۔ دونوں نے بین المذاہب ہم آہنگی، امن کو آگے بڑھانے اورانسانی ترقی کے لئے کام کرنے کے مختلف پہلوؤں پربصیرت انگیز بات چیت کی۔‘‘

تلنگانہ اسمبلی انتخابات سے قبل سیاسی پچ تیارہونے لگی ہے۔ کے سی آر نے تلنگانہ کی کے سی آر حکومت پر بڑا حملہ کرتے ہوئے کہا کہ انہوں نے ریاست کو بدعنوانی میں ڈبو دیا ہے۔

چیف جنرل منیجر نے بتایا کہ غسل کرنے والے زائرین کی سہولت اورتحفظ کے لئے  دشاسوامیدھ گھاٹ پر جون میں ایک جیٹی تیار ہوگئی تھی۔

ہندوستان کا خلائی پروگرام چھ دہائیوں سے چل رہا ہے اور اسرو سات سال بعد 1969 میں وجود میں آیا۔ بین الاقوامی تعاون اس کی خصوصیت رہا ہے اور اسرو میں  لانچ  کرنے والی مختلف ایجنسیوں جیسے کہ روس کی رسکوس موس اور یورپ کی ای ایس اے کے ساتھ تعاون کیا ہے جب کہ اسرو نے 34 سے زیادہ ممالک سے 385 سے زیادہ غیر ملکی  مصنوعی سیاروں کو  لانچ کیا ہے۔

ویگنر کی بغاوت سے ان کی ساکھ کو لگنے والے دھچکے کا سب سے خطرناک اثر یہ بھی ہو سکتا ہے کہ پوتن یوکرین کو فتح کرنے سے پہلے ہی اپنی طاقت کی شبیہ کو بحال کرنے کی کوشش میں یوکرین کی حمایت کرنے پر مغربی ممالک کو سزا دینے کی جرات کردیں۔

رام مندراوردفعہ 370 کے ساتھ ساتھ یکساں سول کوڈ بھی بی جے پی کے انتخابی ایجنڈے میں کافی عرصے سے شامل ہے۔ وزیراعظم کے اعلان کے بعد یہ واضح نہیں ہے کہ حکومت اس معاملے پر پارلیمنٹ میں کوئی بل لائے گی یا نہیں۔

اپنے دورہ مصر کا ذکر کرتے ہوئے پی ایم مودی نے کہا تھا کہ مسلم مذہب کی پسماندہ برادری کا بہت زیادہ استحصال کیا گیا ہے ۔لیکن اس پر کبھی بات نہیں کی جاتی ہے

دہلی یونیورسٹی 1 مئی 1922 کو قائم ہوئی تھی۔ پچھلے 100 سالوں میں یونیورسٹی نے بہت ترقی اور توسیع کی ہے اور اب اس کے 86 شعبہ جات، 90 کالجز، 6 لاکھ سے زیادہ طلباء ہیں۔