Bharat Express

Muzaffarnagar School Video

Muzaffarnagar School Slapping Case: مظفر نگر میں سامنے آئے اس سانحہ سے متعلق کافی تنازعہ ہوا تھا۔ اس معاملے میں ہندو-مسلم نظریے سے متعلق بھی بات کی گئی تھی۔

یوپی کے مظفرنگر میں 24 اگست کو ایک بچے کو دوسرے بچوں سے تھپڑ مروانے کا معاملہ سامنے آیا تھا، جس کے بعد یہ معاملہ سپریم کورٹ پہنچ گیا تھا۔

سپریم کورٹ نے 6 ستمبر کوسماجی  کارکن تشار گاندھی کی جانب سے ایک ویڈیو کی وقتی تحقیقات کے لیے ایک درخواست پر نوٹس جاری کیا جس میں مبینہ طور پر ایک مسلم طالب علم کو اس کے ہم جماعت کے ذریعہ اس کے استاد کی ہدایت پر تھپڑ مارتے ہوئے دکھایا گیا ہے۔

بی ایس اے نے کہا کہ اسکول میں لائٹ فین کا کوئی انتظام نہیں تھا۔ کلاس 1 سے 5 تک کوئی سیکشن نہیں تھا۔ ان تمام باتوں کو مدنظر رکھتے ہوئے یہ کارروائی کی گئی ہے۔ اس کے علاوہ یوپی بورڈ کی جانب سے اسکول کی پہچان منسوخ کرنے کا نوٹس بھیجا گیا ہے۔ ا

اترپردیش کے مظفر نگر ضلع میں واقع خوش پور گاؤں کے نیہا پبلک اسکول میں ایک بچے کو دوسرے بچے سے پٹوانے کا واقعہ انتہائی شرمناک ہے۔ سوشل میڈیا پر وائرل ہونے والی ویڈیو اور دیگر معتبر میڈیا رپورٹوں کو دیکھنے سے معلوم ہوتا ہے کہ مذکورہ اسکول کے کلاس روم میں ایک ٹیچر کی موجودگی میں طلباء ایک ایک کرکے آتے ہیں اور ایک مسلم لڑکے کے منہ پر تھپڑ مارتے ہیں۔

 کانگریس کے سابق صدر راہل گاندھی نے ویڈیو وائرل ہونے کے بعد کہا کہ معصوم بچوں کے دل میں نفرت کا زہرگھولنا، اسکول جیسے مقدس مقام کو نفرت کا بازار بنانا- ایک ٹیچرملک کے لئے اس سے برا کچھ نہیں کرسکتا۔

اویسی نے مزید لکھا، والد نے اپنے بچے کو اسکول سے نکال دیا ہے اور تحریری طور پر کہا ہے کہ وہ اس معاملے کو مزید آگے نہیں بڑھانا چاہتے کیونکہ وہ جانتے ہیں کہ انہیں انصاف نہیں ملے گا اور اس کے بجائے ماحول خراب ہوسکتا ہے۔