Bharat Express

Masjid

جسٹس ناگاپراسنا کی سربراہی والی ہائی کورٹ بنچ نے کہا تھا کہ علاقے کے لوگ فرقہ وارانہ ہم آہنگی سے رہ رہے ہیں۔ دو لوگوں کی طرف سے لگائے گئے کچھ نعروں کو دوسرے مذہب کی توہین نہیں کہا جا سکتا۔ اس بنیاد پر ہائی کورٹ نے ایف آئی آر کو منسوخ کر دیا تھا۔

عدالت نے 29 نومبر تک اس معاملے میں رپورٹ طلب کر لی ہے۔ یہی وجہ ہے کہ  ایڈوکیٹ کمیشن کی ٹیم نے پولیس اور انتظامی حکام کی موجودگی میں مسجد کے اندر سروے کیاہے۔ پورے کمپلیکس کی ویڈیو گرافی اور فوٹو گرافی کی گئی ہے۔

باغپت کے راج پور کھامپور گاؤں میں ایس ڈی ایم کورٹ کے ایک فیصلے سے ماحول گرم ہو گیا ہے۔ باغپت میں 50 سال پرانی مسجد کو منہدم کرنے کا حکم جاری کیا گیا ہے۔ یہ فیصلہ ایس ڈی ایم کورٹ میں مسلم عرضی گزار گلشار کی شکایت کی سماعت کے دوران دیا گیا۔

Shailbala Martin نے کہا کہ مندروں میں ساؤنڈ سسٹم کی وجہ سے صوتی آلودگی ہوتی ہے۔ انہوں نے سوال کیا کہ ایسی آوازیں، جو کئی گلیوں میں سنی جا سکتی ہیں اور رات گئے تک جاری رہتی ہیں، ان کو اکثر نظر انداز کیوں کیا جاتا ہے۔

ہائی کورٹ نے مسلم فریق کے اس استدلال کو مسترد کر دیا تھا کہ کرشن جنم بھومی مندر سے متصل شاہی عیدگاہ مسجد کمپلیکس کے تنازعہ سے متعلق ہندو وکیلوں کے دائر کردہ مقدمے ورشپ (خصوصی دفعات) ایکٹ کی خلاف ورزی کرتے ہیں اور اس لیے وہ قابل قبول نہیں ہیں۔

حملے سے مسجد کی کھڑکیوں کے شیشے ٹوٹ گئے۔ پولیس کا کہنا ہے کہ ملزمان دو موٹر سائیکلوں پر سوار ہو کر آئے تھے۔اس واقعے کے بعد پولیس نے سی سی ٹی وی فوٹیج کی مدد سے ملزمین کی شناخت کی اور وشو ہند پریشد کے پانچ کارکنوں کو گرفتار کرکے آگے کی کاروائی تیز کردی ہے۔

ہماچل کے سنجولی میں ایک مسجد کی تعمیر چل رہی ہے جس کا معاملہ عدالت میں ہے،البتہ کچھ شرپسند عناصر اس مسجد کو شہید کرنے کی بات کررہے ہیں اور وہاں کانگریس کی حکومت ہونے باوجود ایسی بات ہونے پر ایم آئی ایم چیف اسدا لدین اویسی برہم ہیں ،انہوں نے ہماچل کی حکومت کو اس کیلئے نشانہ بنایا ہے۔

برطانیہ حکومت نے یہ بھی کہا کہ یہاں کی سرگرمیوں اور فنڈنگ کی بھی چھان بین ہونی چاہیے۔ چیریٹی کمیشن کی سربراہ ہیلن اسٹیفنسن کو اس کی تحقیقات کی کمان سونپی گئی ہے۔ انہوں نے بتایا کہ معاملے کی جانچ کی جا رہی ہے۔

دعوے کے مطابق آثار قدیمہ کے سروے آف انڈیا کی کئی رپورٹوں میں اٹالہ مسجد کی تصاویر دی گئی ہیں۔ جس میں ترشول، پھول، ہیبسکس کے پھول وغیرہ ملے ہیں۔ سال 1865 کے جنرل آف دی ایشیاٹک سوسائٹی آف بنگال میں اٹالہ مسجد کی عمارت پر کلش  کی پتیوں کی موجودگی کا ذکر کیا گیا ہے۔

اراکین پارلیمنٹ، سینئرافسران اور صحافیوں سمیت 20 جوڑی جوتے چوری کرلئے گئے اورسبھی کو ننگے پیر واپس لوٹنا پڑا۔