باغپت میں 50 سال پرانی مسجد کو منہدم کرنے کا حکم، متولی پر 4.12 لاکھ روپے کا جرمانہ
Baghpat Mosque Case: باغپت کے راج پور کھامپور گاؤں میں ایس ڈی ایم کورٹ کے ایک فیصلے سے ماحول گرم ہو گیا ہے۔ باغپت میں 50 سال پرانی مسجد کو منہدم کرنے کا حکم جاری کیا گیا ہے۔ یہ فیصلہ ایس ڈی ایم کورٹ میں مسلم عرضی گزار گلشار کی شکایت کی سماعت کے دوران دیا گیا۔ ہائی کورٹ کے حکم کے بعد ضلعی انتظامیہ نے تالاب کی زمین پر ناجائز قبضہ کرکے بنائی گئی مسجد کو گرانے کا حکم دیا اور متولی پر 4.12 لاکھ روپے کا جرمانہ بھی عائد کیا۔
باغپت ضلع کے راج پور کھامپور گاؤں میں گزشتہ 50 سالوں سے ایک مسجد موجود ہے۔ اسی گاؤں میں رہنے والے ایک مسلم نوجوان گلشار نے عدالت میں عرضی داخل کی تھی۔ اس درخواست میں کہا گیا تھا کہ جس زمین پر مسجد بنی ہے وہ تالاب کی ہے۔ یہ مسجد یہاں غیر قانونی طور پر بنائی گئی ہے۔ اس تکیہ والی مسجد کو گرا کر زمین کو تجاوزات سے آزاد کروائیں۔ جس کے بعد مسجد کو گرانے کے احکامات دیے گئے ہیں۔
29 جولائی کو دائر کی گئی تھی درخواست
گلشار نے 29 جولائی کو ہائی کورٹ میں خصوصی درخواست دائر کی تھی۔ درخواست گزار کی سماعت کرتے ہوئے ہائی کورٹ نے تعمیرات کو غیر قانونی تجاوزات قرار دیتے ہوئے ریونیو کوڈ کی بنیاد پر اسے ٹھکانے لگانے کا حکم دیا۔ جب یہ حکم ضلع انتظامیہ تک پہنچا تو تحصیلدار نے اکاؤنٹنٹ اور لاء افسران سے مذکورہ کیس کی رپورٹ طلب کی اور پورے معاملے کی چھان بین شروع کردی۔ تحقیقات کی بنیاد پر تحصیلدار کی عدالت میں مقدمہ درج کرکے سماعت شروع کی گئی اور شواہد، حقائق اور دستاویزات کی بنیاد پر مسجد کے متولی کو نوٹس جاری کیا گیا۔
متلوی پر 4.12 لاکھ روپے جرمانہ
ریونیو ڈسٹرکٹ گورنمنٹ کے ایڈوکیٹ رویندر راٹھی اور ایڈیشنل ڈسٹرکٹ گورنمنٹ ایڈوکیٹ ناگیش کمار نے اپنا رخ پیش کیا۔ سماعت ہوئی، الزامات اور جوابی الزامات، حقائق کی چھان بین ہوئی اور باغپت کے تحصیلدار ابھیشیک کمار نے تالاب کی زمین پر بنی مسجد کو غیر قانونی قرار دیا۔ اس کے علاوہ متولی پر تقریباً 4.12 لاکھ روپے جرمانہ اور 5 ہزار روپے انہدام کے اخراجات ادا کرنے کے احکامات بھی جاری کیے گئے۔ راج پور کھامپور گاؤں میں تالاب کی اراضی پر بنائی گئی غیر قانونی مسجد کو گرا کر زمین سے تجاوزات ہٹانے کے احکامات جاری کر دیے گئے ہیں۔
انتظامیہ کے فیصلے سے گاؤں کے لوگ ناراض
ریونیو افسران کی ایک کمیٹی بنائی جائے گی اور غیر قانونی مسجد کو گرانے کے لیے وقت کا تعین کیا جائے گا، جس کے بعد محکمہ ریونیو کی ٹیم پولیس فورس کے ساتھ مل کر مسجد کو گرانے کے لیے کارروائی کرے گی۔ جیسے ہی گاؤں والوں کو اس بات کا علم ہوا تو وہ ناراض ہوگئے۔ مقامی انتظامیہ کے اس فیصلے سے گاؤں والے ناراض ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ یہ حکم غلط ہے، انہیں 15 دن کا وقت دیا گیا ہے کہ وہ اس معاملے میں اعلیٰ حکام کی عدالت میں اپنا موقف پیش کریں اور فیصلے کو چیلنج کریں۔ مسجد کو کسی قیمت پر گرانے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔
-بھارت ایکسپریس