Bharat Express

Manish Sisodia

2 اپریل کو ضمانت کی عرضی پر سماعت کے دوران سسودیا کے وکیل نے کہا کہ ای ڈی کو ابھی تک سسودیا سے کچھ نہیں ملا ہے۔ تحقیقات مکمل ہوئے 10 ماہ سے زیادہ کا عرصہ گزر چکا ہے۔

منیش سسودیا نے خط میں لکھا، "جلد ہی باہر ملتے ہیں۔ تعلیمی انقلاب زندہ باد، آپ سب سے پیار ہے۔ پچھلے ایک سال میں، میں سب کو یاد کرتا ہوں۔ سب نے مل کر بہت ایمانداری سے کام کیا۔ جس طرح آزادی کے وقت سب لڑے تھے، اسی طرح ہم اچھی تعلیم اور اسکولوں کے لیے لڑ رہے ہیں۔

سنجے سنگھ کی اہلیہ انیتا سنگھ نے کہا کہ وہ ان کی رہائی کا جشن نہیں منائیں گی کیونکہ کیجریوال، سابق نائب وزیر اعلیٰ منیش سسودیا اور سابق وزیر ستیندر جین سمیت پارٹی کے لیڈران اب بھی جیل میں ہیں۔

کیجریوال کو ای ڈی نے 21 مارچ کو گرفتار کیا تھا۔ وہ دوبارہ یکم اپریل تک ای ڈی کی تحویل میں رہے۔ ای ڈی کی حراست ختم ہونے کے بعد انہیں خصوصی جسٹس کاویری باویجا کی عدالت میں پیش کیا گیا۔ ای ڈی نے ان کی 15 دن کی عدالتی تحویل کی درخواست کی۔

تحقیقاتی ایجنسی کا الزام ہے کہ عام آدمی پارٹی  کےلیڈر کیلاش گہلوت بھی اس گروپ کا حصہ تھے۔ جس نے دہلی ایکسائز پالیسی کا مسودہ تیار کیا تھا

انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ کی ٹیم نے جمعرات کی شام کو دہلی کے وزیر اعلی اروند کیجریوال کو شراب  پالیسی معاملے میں گرفتار کرلیا۔ جس کے بعد عام آدمی پارٹی سڑکوں پر نکل آئی۔ عام آدمی پارٹی (اے اے پی) اور دیگر سیاسی جماعتوں نے کجریوال کی گرفتاری کے خلاف قومی دارالحکومت سمیت ملک بھر میں احتجاج شروع کر دیا۔

راؤز ایونیو کورٹ نے منگل (19 مارچ) کو دہلی شراب پالیسی کیس کی سماعت کرتے ہوئے سسودیا کی عدالتی تحویل میں 6 اپریل تک توسیع کر دی۔ دہلی کے وزیر اعلی اروند کیجریوال کو پہلے ہی اس معاملے میں پیشی سے فارغ کر دیا گیا ہے۔

دہلی شراب گھوٹالہ معاملے میں آج عدالت میں منیش سسودیا کی ضمانت کی درخواست پر سماعت ہوئی۔ ان کے وکیل نے کہا کہ عدالتی کارروائی سست رفتاری سے جاری ہے۔

دہلی شراب پالیسی سے منی لانڈرنگ معاملے میں عام آدمی پارٹی کے رکن پارلیمنٹ سنجے سنگھ اور سابق نائب وزیراعلیٰ منیش سسودیا کی عدالتی حراست کو کورٹ نے بڑھا دیا ہے۔

دہلی شراب پالیسی گھوٹالہ معاملے میں پوچھ گچھ کے لیے ای ڈی مسلسل انہیں سمن جاری کر رہا ہے، لیکن اروند کیجریوال ای ڈی کے سامنے پیش نہیں ہو رہے ہیں۔ وہیں، سی ایم اروند کیجریوال کی طرف سے بی جے پی پر لگائے گئے الزامات پر بھی سیاسی ہلچل مچی ہوئی ہے۔