Bharat Express

Mallikarjun Kharge

ملکارجن کھرگے نے دھنکھر کے خط کے جواب میں کئی اہم باتیں لکھی ہیں۔ انہوں نے کہا ہے کہ ’’اسپیکر ایوان کا نگہبان ہوتا ہے اور اسے ایوان کے وقار کو برقرار رکھنے، پارلیمانی مراعات کے تحفظ اور بحث، مباحثے اور جوابات کے ذریعے اپنی حکومت کو جوابدہ ٹھہرانے کے عوام کے حق کے تحفظ کے لیے سب سے آگے ہونا چاہیے۔

اتحاد کے اجلاس سے توقع کی جارہی تھی کہ الائنس کوآرڈینیٹر کے عہدے کا اعلان ہوسکتا ہے تاہم اس حوالے سے کوئی فیصلہ نہیں کیا گیا۔ جبکہ کہا گیا ہے کہ رابطہ کمیٹی اجلاس کے انعقاد سے متعلق کام دیکھے گی۔ ایسے میں نتیش کمار کے کوآرڈینیٹر بننے کے امکانات بھی معدوم ہوتے نظر آ رہے ہیں۔

دہلی میں انڈیا بلاک کی چوتھی میٹنگ سے پہلے جے ڈی یو کے کئی لیڈران نے نتیش کمار کو وزیر اعظم کے عہدے کا دعویدار قرار دینے کا مطالبہ کیا تھا۔ اس مطالبہ میں آر جے ڈی لیڈر بھی شامل تھے۔ ان لیڈران نے کہا تھا کہ 2024 کے لوک سبھا انتخابات میں نتیش کمار کو وزیر اعظم کے عہدے کا چہرہ قرار دیا جانا چاہیے۔

سشیل کمار مودی نے کہا کہ نتیش کمار کو نہ مایا ملی اور نہ ہی رام۔ جب وہ خالی ہاتھ پٹنہ لوٹیں گے تو جے ڈی یو کے لیے کارکنوں کے حوصلے کو برقرار رکھنا مشکل ہو جائے گا۔ پارٹی میں بھگدڑ مچ سکتی ہے۔

میٹنگ کے بعد پریس کانفرنس میں ملیکا ارجن کھڑگے نے کہا کہ انڈیا الائنس کے درمیان سیٹ شیئرنگ ریاستی سطح پر ہوگی۔ اگر کہیں یہ فارمولہ کام نہیں کرتا ہے، تو ہم سبھی اس معاملے پر مل کر فیصلہ لیں گے۔ کھڑگے نے کہا کہ دہلی اورپنجاب کا مسئلہ کیسے حل کیا جائے، اس پر بعد میں غوروخوض کیا جائے گا۔

INDIA Alliance Meeting: اپوزیشن اتحاد ’انڈیا‘ کی چوتھی میٹنگ میں مغربی بنگال کی وزیراعلیٰ ممتا بنرجی نے اپوزیشن کے وزیراعظم چہرے سے متعلق کانگریس صدرملیکا ارجن کھڑگے کے نام کی تجویز رکھی ہے۔

میٹنگ کے دوران پرینکا گاندھی اور راہل گاندھی نے اپنے لیڈروں کے حوصلے بلند کرتے ہوئے کہا کہ مختلف ریاستوں میں ہونے والے اسمبلی انتخابات میں اقتدار نہ ملنے کی وجہ سے انہیں مایوس نہیں ہونا چاہیے۔

کانگریس نے سیٹ شیئرنگ پربات چیت کے لئے کمیٹی کی تشکیل کی ہے۔ اس کمیٹی میں اشوک گہلوت اور بھوپیش بگھیل کا بھی نام ہے۔

کانگریس صدر ملکارجن کھرگے نے کہا، ’’سب سے پہلے دراندازوں نے پارلیمنٹ پر حملہ کیا۔ پھر مودی حکومت پارلیمنٹ اور جمہوریت پر حملہ کر رہی ہے۔'' انہوں نے مودی حکومت کو 'جابر' قرار دیا

کانگریس کو امید ہے کہ وہ اس مہم کے ذریعے اچھی خاصی رقم جمع کرنے میں کامیاب ہو جائے گی، جس سے اسے 2024 میں ہونے والے لوک سبھا انتخابات لڑنے میں مدد ملے گی۔