Bharat Express

Maharashtra

مہاراشٹر-چھتیس گڑھ سرحد پربدھ کونکسلائٹس اورمہاراشٹرپولس کے سی-60 کمانڈوزکے درمیان تصادم ہوا۔ اس میں مہاراشٹر پولیس کو بڑی کامیابی ملی ہے۔ سی-60 کمانڈوز نے 12 نکسلیوں کو ہلاک کیا ہے۔ دو پولیس اہلکار زخمی بھی ہوئے ہیں۔

ایکناتھ شندے نے کہا تھا کہ نوجوان 1 سال تک فیکٹری میں اپرنٹس شپ کریں گے۔ جس کے بعد اسے کام کا تجربہ ملے گا اور اسی تجربے کی بنیاد پر اسے نوکری ملے گی۔ ہم ریاست کے ساتھ ملک کی صنعت کو ہنر مند نوجوان فراہم کرنے جا رہے ہیں۔

منی شنکر ایئر، جو کتاب کی رونمائی کے موقع پر موجود تھے، نے اس واقعے کے مجرموں، ریٹائرڈ آرمی کیپٹن رستم شہراب ناگر والا اور اسٹیٹ بینک آف انڈیا (ایس بی آئی) کی سنسد مارگ برانچ کے چیف کیشیئر وید پرکاش ملہوترا کے بارے میں بھی بات کی۔

نانا پٹولے نے کہا کہ اب ان کے خلاف کارروائی کی جائے گی، تاکہ کسی کو دوبارہ پارٹی سے غداری کرنے کی ہمت نہ ہو۔ اتوار کو میڈیا سے بات کرتے ہوئے شیو سینا (یو بی ٹی) کے رکن پارلیمنٹ سنجے راوت نے کہا کہ کانگریس نے قبول کر لیا ہے کہ کراس ووٹنگ ہوئی ہے

مرکزی وزیر نتن گڈکری نے کہا کہ مہاراشٹر میں اس وقت ذات پات پرستی بڑھ رہی ہے اور یہ ترقی کو تباہ کرنے والی ہے۔ تمام سیاسی قائدین اس بات سے باخبر رہیں اور فرقہ واریت کو پروان چڑھائے بغیر عوامی خدمت اور ترقی کی سیاست کریں۔

مہاراشٹر میں تھانے ڈسٹرکٹ کونسل نے آئی ایم ڈی کی طرف سے شدید بارش کی وارننگ کے پیش نظر منگل کو اسکولوں میں چھٹی کا اعلان کیا ہے۔ اس سے قبل ممبئی اور رائے گڑھ میں بھی تمام اسکولوں کو بند کرنے کا فیصلہ کیا گیا تھا۔

موسلا دھار بارش کے باعث آٹگاؤں میں ریلوے ٹریک کے ساتھ کی مٹی بھی بہہ گئی۔ حکام نے بتایا کہ شاہ پور میں تقریباً 12 مکانات جزوی طور پر منہدم ہوگئے۔ انہوں نے کہا کہ بھیونڈی تعلقہ میں 40 گھروں میں پانی داخل ہوا اور گوٹے پاڑا میں ایک کچے مکان کو بھی نقصان پہنچا۔

دھماکے بیرک نمبر چھ اور سات کے باہر دیسی ساختہ بم سے ہوئے۔ اس واقعہ کے بعد جیل کے احاطے میں کہرام مچ گیا۔ واقعہ کی اطلاع ملتے ہی بم ڈسپوزل اسکواڈ بشمول جیل حکام اور امراوتی پولیس کمشنر اور ڈی سی پی موقع پر پہنچ گئے۔

گھڑیال مگرمچھ کے علاوہ ہندوستان میں پائے جانے والے مگرمچھ کی تین اقسام میں سے ایک ہے، ضلع رتناگیری کے چپلون اور دیگر مقامات پر پچھلے کچھ دنوں سے مسلسل بارش ہو رہی ہے۔

مقامی لوگوں کا کہنا تھا کہ ہو سکتا ہے کہ وہ آبشار کے نچلے حصے میں موجود کائی والے پتھروں پر پھسل کر بہتے پانی میں بہہ گئے اور ڈوب گئے۔