مہاراشٹر کے سی ایم ایکناتھ شندے کی حکومت نے انتخابات سے پہلے بڑا اعلان کیا ہے۔ شندے نے ‘لاڈلی بہن یوجنا’ کی طرز پر ‘لاڈلا بھائی یوجنا’ شروع کرنے کا اعلان کیا ہے۔ اس اسکیم کے تحت 12ویں پاس کرنے والے طلبہ کو ہر ماہ 6 ہزار روپے ملیں گے۔ اس کے ساتھ ساتھ حکومت اس اسکیم کے تحت ڈپلومہ کرنے والے طلباء کو ہر ماہ 8 ہزار روپے دے گی۔ اور مہاراشٹر حکومت گریجویٹ نوجوانوں کو ہر ماہ 10 ہزار روپے دے گی۔ نوجوان ایک سال کے لیے اپرنٹس شپ کریں گے۔
حکومت اپرنٹس شپ کے دوران نوجوانوں کو پیسے دے گی۔ نوجوانوں کو اپرنٹس شپ کے تجربے کی بنیاد پر نوکریاں ملیں گی۔ سی ایم ایکناتھ شندے نے کہا کہ یہ اسکیم مہاراشٹر میں ہنر مند افرادی قوت پیدا کرے گی۔ آپ کو بتا دیں کہ ایکناتھ شندے نے کہا تھا کہ نوجوان 1 سال تک فیکٹری میں اپرنٹس شپ کریں گے۔ جس کے بعد اسے کام کا تجربہ ملے گا اور اسی تجربے کی بنیاد پر اسے نوکری ملے گی۔ ہم ریاست کے ساتھ ملک کی صنعت کو ہنر مند نوجوان فراہم کرنے جا رہے ہیں۔ حکومت نوجوانوں کو ان کی ملازمتوں میں ہنر مند بنانے کے لیے ادائیگی کرنے جا رہی ہے۔
وزیراعلیٰ نے کہا کہ تاریخ میں یہ پہلا موقع ہے کہ کسی حکومت نے اس طرح کی اسکیم متعارف کروائی ہے۔ اس اسکیم کے ذریعے ہم نے بے روزگاری کا حل تلاش کیا ہے۔ اس سکیم کے تحت ہمارے نوجوان فیکٹریوں میں تربیت حاصل کریں گے اور حکومت انہیں وظیفہ دے گی۔ مہاراشٹر حکومت کے اس فیصلے پر شیوسینا لیڈر سنجے نروپم کا بیان سامنے آیا ہے۔ نروپم نے سوشل میڈیا کے ذریعہ اپنے ایکس پوسٹ پر وزیر اعلیٰ کی تعریف کی اور کہا کہ یہ بے روزگاری پر سخت حملہ ہے۔ مہاراشٹر حکومت 12ویں پاس نوجوانوں کو 6000 روپے ماہانہ اور ڈپلومہ پاس یا گریجویٹ نوجوانوں کو 8000 روپے ماہانہ الاؤنس دے گی۔ حکومت نے بہنوں کے بعد بھائیوں کی مدد کے لیے قابل ستائش قدم اٹھایا۔ یہ اعلان نہیں، منصوبہ ہے۔
بھارت ایکسپریس۔