Bharat Express

Kumari Selja

ٹکٹوں کی تقسیم اور کماری شیلجا کے انتخابی مہم سے کچھ وقت دور رہنے کے بعد کانگریس میں رسہ کشی کی بات چل رہی تھی۔ حالانکہ ہڈا نے اس کی تردید کی ہے۔

راہل گاندھی نے کرنال میں اپنی ریلی میں کہا کہ امریکہ میں رہ رہے یہاں کے لوگوں نے مجھے بتایا کہ ہریانہ میں ہمارے جیسے لوگوں کے لئے اب کچھ نہیں بچا ہے۔ اگرایک نوجوان غریب ہے، ارب پتی کا بیٹا نہیں ہے تونہ اسے بینک لون مل سکتا ہے، نہ وہ تجارت کرسکتا ہے۔

راہل کی پہلی ریلی کے لیے کرنال کی اسندھ سیٹ کا انتخاب کیا گیا ہے۔ یہاں کانگریس نے پھر سے موجودہ ایم ایل اے شمشیر گوگی کو میدان میں اتارا ہے۔ گوگی کو کماری شیلجا کا قریبی سمجھا جاتا ہے۔ اس کے بعد راہل گاندھی حصار کے بروالا میں جلسہ عام سے خطاب کریں گے۔

انتخابی مہم کے ساتھ ساتھ کانگریس میں وزیر اعلیٰ کے عہدے کے لیے سینئر لیڈروں کے درمیان جنگ بھی جاری ہے۔ ادھر کانگریس لیڈر رندیپ سرجے والا نے بڑا بیان دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم تینوں وزیر اعلیٰ بننا چاہتے ہیں لیکن ہائی کمان فیصلہ کرے گی کہ کس کو وزیر اعلیٰ بنایا جائے گا۔

کماری شیلجا سے پوچھا گیا کہ بی جے پی آپ کو کیوں نشانہ بنا رہی ہے۔ اس کے جواب میں انہوں نے کہا، "بی جے پی کوئی ڈور نہیں کھینچ رہی ہے، کیونکہ میں خاموش تھی، اس لیے انہوں نے کچھ-کچھ کہنا شروع کر دیا۔ ایسی کوئی بات نہیں ہے۔

ہریانہ کانگریس میں جاری اختلاف کے درمیان کماری شیلجا نے پارٹی کو الٹی میٹم دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ معاملہ حل کرنے کے بعد ہی وہ انتخابی تشہیر کریں گی۔ دراصل، کل شام انہوں نے کانگریس صدر ملیکا ارجن کھڑگے سے ملاقات کرکے ناراضگی ظاہرکی تھی۔

شیلجا کبھی مایوس نہیں ہوتی۔ کانگریس قیادت حقیقت جانتی ہے، کانگریس کارکنان جانتے ہیں اور میں جانتی ہوں کہ سچائی کیا ہے۔ بی جے پی اپنا گھر دیکھ لے، بی جے پی کا زوال قومی سطح پر شروع ہو گیا ہے۔اس لئے وہ کانگریسی لیڈران کو نشانہ بنارہے ہیں اور طرح طرح کی افواہیں پھیلارہے ہیں۔

بی جے پی نے کانگریس کو نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ جب کانگریس اپنی دلت لیڈر کماری شیلجا کا احترام نہیں کر سکتی تو وہ ریاست کے باقی دلتوں کا کیا کرے گی۔ شیلجا کی ناراضگی نے ہریانہ کی انتخابی سیاست میں ہلچل مچا دی ہے۔

ہریانہ کی کل 90 اسمبلی سیٹوں پر 5 اکتوبر 2024 کو ووٹنگ ہوگی۔ ووٹوں کی گنتی 8 اکتوبر کو ہوگی اور اسی دن نتائج کا اعلان بھی کیا جائے گا۔

کماری سیلجا کو ٹکٹ نہ دینے سے مانا جا رہا ہے کہ جیت کی صورت میں کماری سیلجا وزیراعلیٰ کی دوڑ سے باہر ہو جائیں گی۔ سیلجا کئی بار وزیراعلیٰ کے عہدے کے لیے اپنا دعویٰ پیش کر چکی ہیں اور ہڈا کیمپ اس کے لیے تیار نہیں ہے۔