Bharat Express

Jammu Kashmir Election Result 2024

نیشنل کانفرنس کے سربراہ فاروق عبداللہ نے کہا کہ ہمیں اپنے سبھی پڑوسیوں کے ساتھ اچھے تعلقات رکھنے چاہئے۔ پاکستان سے بات چیت شروع کرنی ہے یا نہیں۔ یہ ہمارا نہیں مرکزی حکومت کا کام ہے۔

جموں وکشمیر میں حکومت تشکیل سے پہلے کانگریس کا بڑا بیان آیا ہے۔ کانگریس لیڈرغلام احمد میر نے کہا کہ الائنس میں اکثریت یا اقلیت نہیں ہوتا ہے۔ نیشنل کانفرنس اور کانگریس کا اتحاد الیکشن سے پہلے ہوا تھا۔

کانگریس لیڈر نے کہا کہ میرے خیال میں یہ بڑی بات ہے کہ وادی کے لوگوں نے کانگریس کے تئیں ایسا ردعمل دیا ہے۔ دس سال بعد وہاں الیکشن ہوئے اور لوگوں نے بخوشی ہمیں قبول کر لیا۔

جموں وکشمیراسمبلی الیکشن کے نتائج کے درمیان نیشنل کانفرنس کے صدراورسابق وزیراعلیٰ فاروق عبداللہ نے بڑا اعلان کردیا ہے۔ فاروق عبداللہ نے پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ جموں وکشمیر کے لوگوں نے بی جے پی کو جواب دے دیا ہے۔ لوگوں نے ثابت کیا ہے کہ 5 اگست 2019 کو جو کیا …

جموں وکشمیرمیں اسمبلی الیکشن کے نتائج آج سامنے آجائیں گے۔ ووٹوں کی گنتی جاری ہے۔ سبھی پارٹی کے لیڈرایک دوسرے پرطنز کرتے ہوئے نظرآرہے ہیں۔ اسی درمیان عوامی اتحاد پارٹی کے صدر اوررکن پارلیمنٹ شیخ عبدالراشد عرف انجینئررشید نے بغیرکسی کا نام لئے کہا کہ جموں وکشمیرکے لوگوں کوجینے دواورسانس لینے دو۔

جموں وکشمیراورہریانہ اسمبلی الیکشن کے ووٹوں کی گنتی کے درمیان کانگریس لیڈرراہل گاندھی نے ٹوئٹ کیا ہے۔ کانگریس پارٹی ابتدائی رجحان میں ہریانہ اورجموں وکشمیردونوں ریاستوں میں حکومت بناتی ہوئی نظرآرہی ہے۔

ہریانہ کی اسمبلی انتخابات کے ووٹوں کی گنتی جاری ہے اوردوپہر تک ووٹوں کی گنتی میں کانگریس کو بڑا جھٹکا لگتا ہوا دکھائی دے رہا ہے چونکہ یہاں کانگریس 36 سیٹوں پر ہی آگے ہے، جبکہ بی جے پی 48 سیٹوں پر آگے دکھائی دے رہی ہے۔یعنی ہریانہ میں بی جے پی اپنے دم پر حکومت بناتی دکھائی دے رہی ہے۔

جہاں بی جے پی کو ہریانہ میں اقتدار برقرار رکھنے کا یقین ہے، وہیں شروعاتی رجحانات سے حوصلہ افزائی کانگریس بھی 10 سال بعد اقتدار میں واپس آنے کی امید کر رہی ہے۔

واضح رہے کہ جموں کشمیر میں اسمبلی کی 90 سیٹیں ہیں جہاں اکثریت یا حکومت سازی کیلئے 46 سیٹیں درکار ہیں ۔ ہریانہ میں بھی کچھ ایسی ہی تصویر ہے جہاں کل سیٹیں 90 ہیں جبکہ اکثریت کیلئے یہاں بھی 46 سیٹوں کی ضرورت ہوگی۔

بتادیں کہ جموں کشمیر میں اسمبلی کی 90 سیٹیں ہیں جہاں اکثریت یا حکومت سازی کیلئے 46 سیٹیں درکار ہیں ۔ ہریانہ میں بھی کچھ ایسی ہی تصویر ہے جہاں کل سیٹیں 90 ہیں جبکہ اکثریت کیلئے یہاں بھی 46 سیٹوں کی ضرورت ہوگی۔