Bharat Express

Jammu Kashimir

جموں و کشمیر کے سابق وزیر اعلیٰ اور پی ڈی پی سربراہ نے یہ بھی کہا کہ ’’اگر پی او کے سے وہ لوگ یہاں آتے ہیں تو وہ یہاں کے مسلمانوں کو کہاں بھیجیں گے۔ پہلے یہاں کے مسلمانوں کی عزت کرنا سیکھو پھر وہاں سے لوگوں کو لانے کی بات کرو۔

عمر عبداللہ نے کہا، ’’آج میں آپ کو یاد دلانا چاہتا ہوں کہ یہ مرحوم شیخ عبداللہ تھے جنہوں نے ایک پیسہ لیے بغیر جموں و کشمیر کے لوگوں کو زمین کا حق دیا۔ جموں و کشمیر کے لوگ اسی سیاسی محرومی سے گزر رہے ہیں جب کشمیر کے لوگوں کو بیچا گیا تھا۔

سجاد لون نے کہا کہ میرے الفاظ یاد رکھیں، اگر وہ آج کوئی بیان جاری کرتے ہیں تو میں اپنی نامزدگی واپس لے لوں گا، لیکن اگر وہ ایسا نہیں کرتے تو نیشنل کانفرنس سے کہا جائے گا کہ وہ عوام سے جھوٹ بولنا چھوڑ دیں۔

بی جے پی کے امیدوار کھڑا نہ کرنے پر جموں و کشمیر کے سابق وزیر اعلیٰ اور بارہمولہ سے نیشنل کانفرنس کے امیدوار عمر عبداللہ نے کہا کہ بی جے پی کو کشمیر میں اپنی شکست کا احساس ہے، اس لیے وہ مقابلہ نہیں کر رہی ہے۔

سری نگر، وسطی کشمیر میں، جو این سی کے سربراہ فاروق عبداللہ کا انتخابی حلقہ تھا، ایک طویل عرصے سے این سی کے گڑھ کے طور پر دیکھا جاتا رہا ہے۔ اب یہ آغا سید روح اللہ پی ڈی پی کے وحید الرحمان پرہ کے خلاف لڑائی میں پارٹی کی نمائندگی کرتے ہوئے دیکھیں گے۔ سری نگر میں ووٹنگ 13 مئی کو ہوگی۔

ہندوستان نے پچھلے 10 سالوں میں دنیا کی سب سے بڑی غربت مٹاؤ مہم چلائی ہے اور 250 ملین لوگوں کو غربت سے نکالا ہے۔ دنیا میں صرف چار ممالک کی آبادی اس سے زیادہ ہے۔ ایک حالیہ تحقیقی مقالے کے مطابق بھارت نے انتہائی غربت کا خاتمہ کر دیا ہے۔

پاکستان کے وزیراعظم شہباز چریف نے کہا تھا کہ پاکستان بھارت کے ساتھ برابری، انصاف اور باہمی احترام کے اصولوں پر مبنی پرامن تعلقات کا خواہاں ہے۔ اس تناظر میں، اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی متعلقہ قراردادوں اور کشمیری عوام کی خواہشات کے مطابق جموں و کشمیر کے تنازع کا منصفانہ اور پرامن حل ناگزیر ہے۔

امت شاہ نے کہا کہ دفعہ 370 کو لے کر جموں و کشمیر کے لوگوں میں جو غلط فہمی پھیلائی گئی تھی وہ اب پوری طرح ختم ہو چکی ہے۔ 370 کو ہٹانے کے بعد جموں و کشمیر میں امن ہے، سیاحت میں اضافہ ہوا ہے، ترقی لوگوں کے گھروں تک پہنچی ہے، دہشت گردی ختم ہوئی ہے، پتھربازی صفر ہو گئی ہے۔

بی جے پی کے ریاستی ترجمان الطاف ٹھاکر نے کہا، ''ہمارے لیے نریندر مودی کی موجودگی ہمارے کارکنوں کے لیے ایک بڑا حوصلہ ہوگا۔ ترقیاتی منصوبوں کے علاوہ اس بات کا بھی پورا امکان ہے کہ وہ کشمیر کے لوگوں کو کوئی اچھی خبر دیں گے۔

واضح رہے کہ مرکزی جامع مسجد، وادی کا سب سے اہم مذہبی مرکز،شب برات پر  خاموش رہا۔جبکہ سابقہ سالوں میں  یہ دعاؤں سے گونجتا تھا۔ لوگ ہزاروں کی تعداد میں جمع ہوتے تھے ،لیکن اس بار انتظامیہ نے تالے لگا دیے تھے۔ترجمان نے کہا کہ نمازی "انتہائی پریشان اور دل شکستہ تھے۔