Bharat Express

ISRO

نیٹیزنز نے اسرو کے سائنسدانوں کی محنت کا مذاق اڑانے پر تنقید کی اور کہا کہ وہ بی جے پی اور پی ایم مودی کے خلاف اندھی نفرت پالے بیٹھے ہیں۔ ایک صارف نے انہیں سیاسی اور قومی ٹرولنگ میں فرق بھی سکھایا۔

دراصل، ہندوستان کا چندریان-2 کا لینڈر سال 2019 میں چاند پر سافٹ لینڈنگ کے دوران گر کر تباہ ہو گیا تھا۔ تاہم، چندریان-2 کا مدار 2019 سے چاند کے گرد چکر لگا رہا ہے اور اس نے چندریان-3 مشن میں بہت مدد کی ہے۔چندریان-2 کا مدار لینڈر ماڈیول کے ساتھ بات چیت کر رہا ہے۔ اس کے ذریعے سگنل گراؤنڈ اسٹیشن تک بھی پہنچے گا۔

جولائی کو دوپہر 2:35 بجے ہندوستان کا تیسرا چاند مشن چندریان 3 کو ایل وی ایم 3  راکٹ کے ذریعے سری ہری کوٹا میں ستیش دھون خلائی مرکز کے دوسرے لانچ پیڈ سے لانچ کیا گیا تھا۔

  اسرو نے کہا کہ لینڈر (وکرم) اور روور (پرگیان) پر مشتمل لینڈر ماڈیول کے 23 اگست کی شام کو چاند کی سطح پر پہنچنے کی امید ہے۔

ISRO نے جمعرات کے روز ٹویٹ کیا کہ لینڈر ماڈیول کے ہندوستانی وقت کے مطابق شام 4 بجے کے قریب ڈیبوسٹنگ (سست ہونے کا عمل) سے گزر کر چاند کے قدرے نچلے مدار میں اترنے کا امکان ہے۔

چندریان 3 مشن آج ایک انتہائی اہم مرحلے پر پہنچ گیا ہے۔ اب چاند سے بہت کم فاصلہ رہ گیا ہے۔ اسرو نے چندریان کو 153×163 کلومیٹر کے مدار میں کامیابی کے ساتھ نصب کر دیا ہے

چندریان 3 جیسے جیسے چاند کی سطح کے قریب پہنچ رہا ہے، اس کے چیلنجز بھی بڑھ رہے ہیں۔ کیونکہ، یہ چاند کے مدار میں واحد طیارہ نہیں ہے۔ صرف جولائی 2023 تک چاند کے مدار میں 6 لونر میشن ایکٹو موڈ میں ہیں۔

یہ ISRO کے قابل اعتماد راکٹ PSLV کی 58ویں پرواز تھی اور 'کور اکیلے کنفیگریشن' کے ساتھ 17ویں پرواز تھی۔ پی ایس ایل وی راکٹ کو اسرو کا ورک ہارس کہا جاتا ہے۔ یہ بہت بڑا راکٹ مسلسل کامیابی کے ساتھ زمین کے نچلے مدار میں سیاروں کو نصب کر رہا ہے۔

چندریان 3 کو اسرو کے سب سے قابل اعتماد راکٹ ایل وی ایم سے لانچ کیا گیا۔ چاند پر جانے کے لیے چندریان 3 کو کئی مراحل سے گزرنا ہوگا۔

اگر چاند پر'سافٹ لینڈنگ' یعنی چندریان -3 کو محفوظ طریقے سے اتارنے کا اسرو کا یہ مشن کامیاب ہو جاتا ہے تو ہندوستان ان منتخب ممالک کی فہرست میں شامل ہو جائے گا، جو ایسا کر پانے میں کامیاب ہوئے ہیں۔