چندریان 3 کی لینڈنگ
چندریان-3: چندریان-3 23 اگست کی شام کو چاند پر اترے گا۔ ہر وطن عزیز اس لمحے کا بے صبری سے انتظار کر رہا ہے۔ اگر کسی وجہ سے چندریان چاند پر نہ اتر سکے تو کیا یہ گر کر تباہ ہو جائے گا یا خلا میں گھومتا رہے گا یا زمین پر واپس آ جائے گا؟ ایسے بہت سے سوالات اس وقت لوگوں کے ذہنوں میں گھوم رہے ہوں گے۔ سائنسدانوں کا کہنا ہے کہ اگر ایسا ہوتا ہے اور چندریان 3 مشن ناکام ہو جاتا ہے تو اس کے نتائج بہت برے ہوں گے۔
انڈین اسپیس ریسرچ آرگنائزیشن کے صدر ڈاکٹر سومناتھ نے کہا کہ اگر چندریان کے تمام سینسرز اور انجن کام کرنا چھوڑ دیں تب بھی خلائی طیارہ چاند پر اترے گا۔ دوسری طرف اگر چندریان چاند کی کشش ثقل (Gravitational Force) کو کیپچر نہیں کر پاتا ہے، تو ممکن ہے کہ یہ تباہ ہو جائے یا زمین کی کشش ثقل کی قوت کی عدم دستیابی کی وجہ سے یہ خلا میں گھومتا رہے۔
مشن چندریان 3 کے ناکام ہونے پر اسرو کی تیاری
انڈیا ٹوڈے کی رپورٹ کے مطابق ایسی صورتحال میں اسرو خلائی طیارہ کو دوبارہ کنٹرول کرکے زمین پر واپس لانے کی کوشش کرے گا۔ اس کے الگورتھم اور ٹائمنگ میں بھی تبدیلی ہو سکتی ہے۔ اس کی وجہ سے یہ چندریان خلا میں گم ہو جائے گا ورنہ زمین یا چاند پر گر کر تباہ ہو جائے گا۔
چندریان کو دوبارہ چاند پر بھیجنا مشکل
اسرو کے ایک سابق اہلکار نے کہا کہ اگر چندریان 3 چاند کی سطح پر نہیں اتر سکا تو مشن مون کو ناکام قرار دیا جائے گا کیونکہ اسے چاند پر واپس بھیجنے کے لیے کافی ایندھن نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایک اور مسئلہ یہ بھی ہو گا کہ خلا کے تابکاری(Radiation) ماحول میں اتنا وقت گزارنے کی وجہ سے چندریان 3 کے پرزے کام کرنا بند کر سکتے ہیں اور خراب بھی ہو سکتے ہیں۔
چندریان 3 کا اب تک کا سفر
14 جولائی کو دوپہر 2:35 بجے ہندوستان کا تیسرا چاند مشن چندریان 3 کو ایل وی ایم 3 راکٹ کے ذریعے سری ہری کوٹا میں ستیش دھون خلائی مرکز کے دوسرے لانچ پیڈ سے لانچ کیا گیا تھا۔ چندریان 3 لینڈر، روور اور پروپلشن ماڈیول سے لیس تھا۔ 5 اگست کو پروپلشن ماڈیول کی علیحدگی کے بعد لینڈر وکرم روور پرگیان کو اپنے پیٹ میں محفوظ رکھ کر چاند کی طرف بڑھ رہا ہے۔ جس رفتار سے لینڈر وکرم آگے بڑھ رہا ہے، سائنسدانوں کا خیال ہے کہ یہ آج یعنی 23 اگست کو چاند کو چھو لے گا۔
بھارت ایکسپریس۔