Bharat Express

ISRO Mission in 2023

لگرینج پوائنٹس خلا میں وہ جگہیں ہیں جہاں بھیجی گئی اشیاء وہاں رک جاتی ہیں۔ Lagrange پوائنٹس پر دو بڑے ماسز کی کشش ثقل اس مرکزی قوت کے برابر ہوتی ہے جو کسی چھوٹی چیز کو اپنے ساتھ حرکت میں رکھنے کے لیے درکار ہوتی ہے۔

چندریان 2 کے حادثے کے بعد سے اسرو خلاء میں صورتحال پر نظر رکھنے کے لیے آربیٹر کا استعمال کر رہا ہے۔ سال 2019 میں ہندوستان کے چاند مشن کو بہت کم کامیابی ملی تھی۔ تب سے مدار کا ڈی ایف ایس اے آر چاند کی سطح کی تصویر کشی کر رہا ہے اور اسرو کو ڈیٹا بھیج رہا ہے

انہوں نے کہا، "اچھی خبر یہ ہے کہ روور لینڈر سے کم از کم 100 میٹر دور ہے۔ ہم آنے والے ایک یا دو دن میں انہیں غیر فعال کرنے کا عمل شروع کرنے جا رہے ہیں، کیونکہ وہاں (چاند پر) رات ہونے والی ہے۔ ,

آدتیہ ایل 1 تقریباً 15 لاکھ کلومیٹر کا فاصلہ طے کرے گا۔ یہ مشن ہندوستان کے لیے تاریخی ہے کیونکہ یہ سورج کا مطالعہ کرنے والا ہندوستان کا پہلا مشن ہے۔

1480 کلو گرام وزنی آدتیہ-ایل 1 کو اسرو کے باہوبلی راکٹ پی ایس ایل وی کی مدد سے لانچ کیا گیا۔ یہ پی ایس ایل وی کا 59 واں لانچ ہے۔ اس راکٹ کی کامیابی کی شرح 99 فیصد ہے۔

یورپی خلائی ایجنسی (ای اے ایس) ڈیپ اسپیس میں آدتیہ ایل-1 کو زمینی مدد بھی فراہم کرے گی۔

ہندوستان کے قمری مشن 'چندریان-3' کے ذریعے ایک اور بڑی کامیابی حاصل کی گئی ہے۔ انڈین اسپیس ریسرچ آرگنائزیشن (اسرو) نے منگل (29 اگست) کو سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر ایک پوسٹ کے ذریعے کہا کہ چاند کے جنوبی قطب میں سلفر کی موجودگی کی تصدیق روور پرلگے ہوئے  پے لوڈ کے ذریعے ہوئی ہے۔

اسرو کے سربراہ نے چندریان -3 کی کامیاب لینڈنگ اور بنگلورو میں اسرو کے کنٹرول سینٹر میں پی ایم مودی کی آمد پر خوشی کا اظہار کیا۔ انہوں نے کہا کہ چندریان -3 کی کامیاب لینڈنگ اور ہفتہ کو وزیر اعظم نریندر مودی کے دورہ سے ہم بہت خوش ہیں۔

سوال یہ ہے کہ دنیا کے ممالک کی دلچسپی چاند میں اچانک اتنی کیوں بڑھ گئی ہے؟ اس کا جواب ایک سال قبل روسی خلائی ایجنسی راسکاسماس کا ایک اعلان ہے جس میں اس نے اعلان کیا تھا کہ ’’سال 2040 تک وہ چاند پر ایک کالونی بسائے گا، یعنی انسانی بستی، جہاں سانس لینے کے لیے آکسیجن، پینے کے لیے پانی اورکھانے کا سامان ہوگا۔

اندریش کمار نے کہا کہ چندریان 3 کی زبردست کامیابی نے ثابت کر دیا ہے کہ ہندوستان دنیا کو جسمانی اور روحانی ترقی کی راہ پر گامزن کرے گا۔ اب تک کوئی ملک چاند کے قطب جنوبی پر نہیں اترا تھا، ہمارے سائنسدانوں نے طویل محنت کے بعد وہاں پہلی مرتبہ اترنے کا اعزاز اور فخر حاصل کیا ہے۔