ہندوستان کے قمری مشن ‘چندریان-3’ کے ذریعے ایک اور بڑی کامیابی حاصل کی گئی ہے۔ انڈین اسپیس ریسرچ آرگنائزیشن (اسرو) نے منگل (29 اگست) کو سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر ایک پوسٹ کے ذریعے کہا کہ چاند کے جنوبی قطب میں سلفر کی موجودگی کی تصدیق روور پرلگے ہوئے پے لوڈ کے ذریعے ہوئی ہے۔ اس کے ساتھ ہی ہندوستانی خلائی ایجنسی نے بتایا کہ چاند پر ہائیڈروجن کی تلاش جاری ہے۔
Chandrayaan-3 Mission:
In-situ scientific experiments continue …..
Laser-Induced Breakdown Spectroscope (LIBS) instrument onboard the Rover unambiguously confirms the presence of Sulphur (S) in the lunar surface near the south pole, through first-ever in-situ measurements.… pic.twitter.com/vDQmByWcSL
— ISRO (@isro) August 29, 2023
اسرو نے اپنے بیان میں کہا، “ان-سیٹو (ان سیٹو) سائنسی تجربات جاری ہیں،ان سیٹو پیمائش کے ذریعے پہلی بار، روور پر لگے ہوئے آلے ‘لیزر انڈسڈ بریک ڈاؤن اسپیکٹروسکوپ’ (LIBS)واضح طور پر قطب جنوبی کے قریب چاند کی سطح میں سلفر(ایس) کی موجودگی کی تصدیق کرتے ہیں۔امید کے مطابق چاند کی سطح پر اے ایل، سی اے ،ایف ای ، سی آر ،ٹی آئی ،ایس آئی اور او کی تصدیق ہوئی ہے۔ ہائیڈروجن (ایچ) کی تلاش جاری ہے۔ اسرو نے بتایا کہ ایل آئی بی ایس نامی یہ پے لوڈ بنگلورو واقع اسرو کے لیبارٹری الیکٹرا-آپٹکس سسٹم (ایل ای او ایس) میں تیار کیا گیا ہے۔
اسرو کے مطابق چندریان 3 نے اس بات کی تصدیق کردی ہے کہ چاند پر آکسیجن موجودہ ہے ،ساتھ ہی یہ بھی تصدیق کردی ہے کہ سلفر بھی چاند کی سطح میں پایا گیا ہے۔ اسرو کی طرف سے جاری بیان میں بتایا ہے کہ چاند کے قطب جنوبی پر سلفر پایا گیا ہے۔ المونیم اور کیلشیم کی موجودگی کی بھی تصدیق کی گئی ہے۔ چاندر پر آئرن کے ہونے کا بھی ثبوت مل گیا ہے۔ٹائٹینم،سلکا اور کرومیم کے بھی ہونے کی تصدیق چندریان3 نے کردی ہے۔دراصل چاندپر بھیجے گئے مشن کے روور میں لگے انِ سی ٹو پے لوڈ نے یہ ساری اہم جانکاریاں بھیجی ہیں ،ہائیڈروجن کو لیکر ابھی تک تصدیق نہیں ہوپائی ہے۔ اسرو کے مطابق اس کی تلاش جاری ہے۔
بھارت ایکسپریس۔