چاند زمین سے 3.84 لاکھ کلومیٹر دور ہے۔ اتنی دور سے رابطہ برقرار رکھنا آسان کام نہیں ہے۔ اور وہ بھی دو طرفہ۔ایسے میں چندریان ایک اہم رابطہ کار بننے والا ہے ۔تازرہ جانکاری یہ ہے کہ چندریان 3 چاند کی سطح سے صرف 24 کلومیٹر کی بلندی پر ہے۔ دو دن بعد اسے چاند کی سطح پر بھی اترنا ہے۔ ایسی صورتحال میں اس کے لینڈر روور سے رابطہ برقرار رکھنا ایک بڑا چیلنج مانا جارہا ہے۔ اسرو نے چندریان-3 کے لینڈر سے رابطہ قائم کرنے کے لیے دو ذرائع کا سہارا لیا ہے۔ پہلا یہ کہ اس بار چندریان 3 میں آربیٹر نہیں بھیجا گیا۔ اس کی جگہ پروپلشن ماڈیول بھیجا گیا ہے۔ جس کا مقصد صرف چندریان 3 کے لینڈر ماڈیول کو چاند کے قریب لانا تھا۔ اس کے علاوہ، لینڈر اور بنگلورو میں واقع انڈین ڈیپ اسپیس نیٹ ورک کے درمیان رابطہ قائم کیا جانا تھا۔ اسرو نے ایمرجنسی کے لیے الگ سے تیاریاں کی تھیں۔ یہ ایک طرفہ بیک اپ پلان ہے۔ جس میں چندریان-3 کے لینڈر کو چندریان-2 کے مدار سے جوڑا جانا تھا۔ تاکہ کسی بھی مسئلے کی صورت میں چاند کے گرد چکر لگانے والے پرانے مدار کے ذریعے رابطہ قائم کیا جا سکے۔ اب انڈین ڈیپ اسپیس نیٹ ورک سینٹر اور ٹیلی میٹری، ٹریکنگ اور کمانڈ نیٹ ورک وکرم لینڈر کے ساتھ دو طریقوں سے رابطہ قائم کر سکیں گے۔
Chandrayaan-3 Mission:
Here are the images of
Lunar far side area
captured by the
Lander Hazard Detection and Avoidance Camera (LHDAC).This camera that assists in locating a safe landing area — without boulders or deep trenches — during the descent is developed by ISRO… pic.twitter.com/rwWhrNFhHB
— ISRO (@isro) August 21, 2023
اسرو کے مطابق اس وقت بھارت کے چندریان 3 مشن کا لینڈر ماڈیول چاند کے مدار میں چکر لگا رہا ہے اور تاریخ رقم کرنے کے لیے تیار ہے۔ اسرو نے کہا ہے کہ لینڈر کے بدھ (23 اگست) کو شام 6.04 بجے چاند کی سطح پر اترنے کی امید ہے۔ چاند کی طرف بڑھنے والے چندریان-3 کے لینڈر ماڈیول سے چندریان-2 کے مدار سے رابطہ ہوا ہے۔اسرو نے یہ بھی جانکاری دی ہے کہ چندریان 2 آربیٹر نے چندریان3 کے لینڈر ماڈیول کا باضابطہ طور پر خیرمقدم کیا ہےاور خوش آمدید دوستوں کہا ہے۔ دونوں کے درمیان دو طرفہ رابطہ قائم ہو گیا ہے۔ اب لینڈر ماڈیول کے ساتھ رابطے میں رہنے کے مزید طریقے ہیں۔بدھ کی شام 5.20 بجے لینڈنگ کا لائیو ٹیلی کاسٹ شروع ہو جائے گا۔
Chandrayaan-3 Mission:
‘Welcome, buddy!’
Ch-2 orbiter formally welcomed Ch-3 LM.Two-way communication between the two is established.
MOX has now more routes to reach the LM.
Update: Live telecast of Landing event begins at 17:20 Hrs. IST.#Chandrayaan_3 #Ch3
— ISRO (@isro) August 21, 2023
چندریان 2 کا مدار مدد کر رہا ہے
دراصل، ہندوستان کا چندریان-2 کا لینڈر سال 2019 میں چاند پر سافٹ لینڈنگ کے دوران گر کر تباہ ہو گیا تھا۔ تاہم، چندریان-2 کا مدار 2019 سے چاند کے گرد چکر لگا رہا ہے اور اس نے چندریان-3 مشن میں بہت مدد کی ہے۔چندریان-2 کا مدار لینڈر ماڈیول کے ساتھ بات چیت کر رہا ہے۔ اس کے ذریعے سگنل گراؤنڈ اسٹیشن تک بھی پہنچے گا۔ چندریان -2 کے مدار نے پہلے ہی چندریان -3 لینڈر کے لیے محفوظ لینڈنگ سائٹ کی شناخت میں اہم کردار ادا کیا ہے۔اسرو نے آج لینڈر کے ایل ایچ ڈی اے سی کیمرے میں قید چاند کی کئی تصاویر بھی جاری کی ہیں۔ چندریان 3 کو 14 جولائی کو لانچ کیا گیا تھا اور اس کا مقصد چاند کے جنوبی قطب پر سافٹ لینڈنگ کرنا ہے۔
بھارت ایکسپریس۔