NASA spacecraft detects India’s Chandrayaan-3 lander: ناسا کے خلائی طیارہ نے چاند کی سطح پر ہندوستان کے چندریان 3 لینڈر کا پتہ لگایا، ریٹرو ریفلیکٹر سے واپس آنے والی روشنی کو کیا ریکارڈ
امریکی خلائی ایجنسی نے کہا کہ سوٹ کیس کے سائز کا ریٹرو ریفلیکٹر روشنی کو زمین پر واپس منعکس کرتا ہے تاکہ یہ ظاہر کیا جا سکے کہ چاند ہمارے سیارے سے سالانہ 3.8 سینٹی میٹر کی رفتار سے دور ہو رہا ہے۔
Chandrayaan-2 orbiter formally welcomed Chandrayaan-3 LM: چاند کے قریب پہنچتے ہی چندریان3 کو چندریان2 کے مدار نے کہا”خوش آمدید‘‘ ،چاند سے آئی خوبصورت تصویریں
دراصل، ہندوستان کا چندریان-2 کا لینڈر سال 2019 میں چاند پر سافٹ لینڈنگ کے دوران گر کر تباہ ہو گیا تھا۔ تاہم، چندریان-2 کا مدار 2019 سے چاند کے گرد چکر لگا رہا ہے اور اس نے چندریان-3 مشن میں بہت مدد کی ہے۔چندریان-2 کا مدار لینڈر ماڈیول کے ساتھ بات چیت کر رہا ہے۔ اس کے ذریعے سگنل گراؤنڈ اسٹیشن تک بھی پہنچے گا۔
Chandrayaan-3: چاند پر زندگی بالکل ممکن نہیں، پھر بھی بھارت سمیت دیگر ممالک لاکھوں کروڑوں روپے کیوں خرچ کر رہے ہیں؟
چاند پر پانی کا نام و نشان تک نہیں ہے۔ تاہم سائنسدانوں نے کچھ ایسی جگہوں پر پانی کا امکان بتایا ہے جو قطب جنوبی کے نچلے حصے میں برف کی صورت میں پوشیدہ حالت میں ہو سکتا ہے۔ لیکن ابھی تک اس کی سائنسی جانچ اور تصدیق ہونا باقی ہے
Chandrayaan-3 Launch: چندریان مشن-3 ہندوستان کی امیدوں اور خوابوں کو آگے لے جائے گا: پی ایم مودی
اگر چاند پر'سافٹ لینڈنگ' یعنی چندریان -3 کو محفوظ طریقے سے اتارنے کا اسرو کا یہ مشن کامیاب ہو جاتا ہے تو ہندوستان ان منتخب ممالک کی فہرست میں شامل ہو جائے گا، جو ایسا کر پانے میں کامیاب ہوئے ہیں۔
Chandrayaan-3 Launch: چاند پر لینڈ کرنے کے لیے تیار ہے بھارت کا چندریان 3، مختلف مراحل کو طے کرنے میں لگیں گے 40 سے 45 دن، یہاں جانیں ہر مرحلے کے بارے میں۔۔۔
چندریان 3 کو اسرو کے سب سے قابل اعتماد راکٹ ایل وی ایم سے لانچ کیا جائے گا۔ چاند پر جانے کے لیے چندریان 3 کو کئی مراحل سے گزرنا ہوگا