چندریان مشن-3
نئی دہلی: وزیر اعظم نریندر مودی نے جمعہ کے روز تیسرے چندریان مشن کے لیے نیک خواہشات کا اظہار کیا اور کہا کہ ہندوستانی خلائی سیکٹر میں 14 جولائی 2023 کا دن ہمیشہ سنہری حروف میں لکھا جائے گا اور یہ ملک کی امیدوں اور خوابوں کو آگے لے جائے گا۔ بتا دیں کہ انڈین اسپیس ریسرچ آرگنائزیشن (ISRO) نے تیسرے چندریان مشن کی لانچنگ کے لیے سبھی تیاریاں مکمل کر لی ہیں۔ چندریان آج دوپہر 2.35 بجے لانچ کیا جائے گا۔ چندریان کو لے جانا والا 642 ٹن وزن، 43.5 میٹر لمبا راکٹ LVM-3 سری ہری کوٹا کے ستیش دھون خلائی مرکز سے لانچ کیا جائے گا۔
پی ایم مودی نے سلسلہ وار ٹویٹ مین کہا، “چندریان -3 مشن کے لئے نیک خواہشات! میں آپ سب سے اس مشن اور خلا، سائنس اور اختراع میں ہماری طرف سے کی گئی پیشرفت کے بارے میں زیادہ سے زیادہ معلومات حاصل کرنے کی گزارش کرتا ہوں۔ یہ آپ سب کو بہت فخر کا باعث بنائے گا۔‘‘ وزیر اعظم نے کہا کہ چندریان-2 کے بڑے سائنسی نتائج میں قمری سوڈیم کے لیے پہلا عالمی نقشہ، کریٹر سائز کی تقسیم کے بارے میں معلومات حاصل کرنا، آئی آئی آر ایس آلے کے ساتھ چاند کی سطح پر پانی کی برف کا صاف پتہ لگانا اور اور بہت کچھ۔ شامل ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس مشن کو تقریباً 50 اشاعتوں میں نمایاں کیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا، “جہاں تک ہندوستان کے خلائی شعبے کا تعلق ہے، 14 جولائی 2023 کا دن ہمیشہ سنہری حروف میں لکھا جائے گا۔ چندریان 3، ہمارا تیسرا قمری مشن، اپنا سفر شروع کرے گا۔ یہ شاندار مشن ہمارے ملک کی امیدوں اور خوابوں کو آگے بڑھائے گا۔
اگر چاند پر’سافٹ لینڈنگ’ یعنی چندریان -3 کو محفوظ طریقے سے اتارنے کا اسرو کا یہ مشن کامیاب ہو جاتا ہے تو ہندوستان ان منتخب ممالک کی فہرست میں شامل ہو جائے گا، جو ایسا کر پانے میں کامیاب ہوئے ہیں۔ مودی نے کہا کہ چندریان-2 بھی اتنا ہی مؤثر تھا کیونکہ اس سے منسلک آربیٹر کے ڈیٹا نے ریموٹ سینسنگ کے ذریعے پہلی بار کرومیم، مینگنیج اور سوڈیم کی موجودگی کا پتہ لگایا تھا۔ انہوں نے کہا کہ یہ چاند کے میگنیٹک ارتقاء کے بارے میں بھی زیادہ معلومات فراہم کرے گا۔ وزیر اعظم نے کہا کہ چندریان -3 کو مدار میں اضافے کے عمل کے بعد لونر ٹرانسفر ٹریجیکٹری (Lunar Transfer Trajectory) میں ڈال دیا جائے گا اور 30,00,00 کلومیٹر سے زیادہ کا فاصلہ طے کرتے ہوئے یہ آنے والے ہفتوں میں چاند تک پہنچ جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ چندریان پر لگے سائنسی آلات چاند کی سطح کا مطالعہ کریں گے اور ہمارے علم میں اضافہ کریں گے۔
یہ بھی پڑھیں: چندریان 3 آج خلا میں پہنچے گا، دنیا کا سب سے سستا بھارت کا مون مشن، جانیں کتنی آئی لاگت
انہوں نے کہا، “ہمارے سائنسدانوں کا شکریہ۔ خلائی شعبے میں ہندوستان کی تاریخ بہت زیادہ ہے۔ چندریان 1 کو عالمی قمری مشنوں میں ایک علمبردار سمجھا جاتا ہے کیونکہ اس نے چاند پر پانی کے مالیکیولز کی موجودگی کی تصدیق کی ہے۔ اسے دنیا بھر میں 200 سے زیادہ سائنسی اشاعتوں میں شامل کیا گیا ہے۔“ پی ایم مودی نے کہا کہ چندریان-1 سے پہلے تک چاند کو خشک، ارضیاتی طور پر غیر متحرک اور غیر آباد آسمانی جسم (Celestial Body) سمجھا جاتا تھا۔ “اب، اسے پانی کے ایک متحرک اور ارضیاتی طور پر متحرک جسم کے طور پر دیکھا جاتا ہے جس میں پانی اور زیر زمین برف موجود ہے۔ ممکن ہے کہ مستقبل میں یہ بسنے کے قابل ہو!
بھارت ایکسپریس۔