Bharat Express

Israel Hamas War

کانگریس ورکنگ کمیٹی نے اسرائیل اور حماس کے درمیان ہونے والی جنگ کے حوالے سے ایک قرارداد منظور کی تھی۔ یہ تجویز فلسطین کی حمایت میں تھی۔ کانگریس ورکنگ کمیٹی نے فلسطینی عوام کے زمین، خود مختاری اور عزت کے ساتھ زندگی کے حقوق کے لیے اپنی دیرینہ حمایت کا اعادہ کیا۔

مہاتما گاندھی نے لکھا تھا کہ یہودیوں کو عربوں پر مسلط کرنا غلط اور غیر انسانی ہے عربوں کو کم کرنا انسانیت کے خلاف جرم ہوگا تاکہ سرزمین فلسطین کو یہودیوں کیلئے جزوی یا مکمل طور پر ان کے قومی گھر کے طور پر بحال کیا جاسکے۔ فلسطین میں صہیونی ریاست کے قیام کی ان کی مخالفت دو اصولی عقائد پر مبنی تھی۔

چین نے دونوں فریقوں سے امن بحال کرنے کی اپیل کی ہے۔ چین کی وزارت خارجہ نے کہا کہ "ہمیں اسرائیل اور فلسطینیوں کے درمیان تنازعہ پر گہری تشویش ہے۔ ہمیں دونوں طرف سے ہونے والی ہلاکتوں سے بہت دکھ ہوا ہے۔

فلسطینی حامی پیر کو شام 6 بجے (GMT) کے قریب اسرائیلی سفارت خانے کے سامنے احتجاج کے لیے جمع ہوئے۔ اس دوران کچھ مظاہرین کو جھنڈوں اور شعلوں کے ساتھ لیمپ پوسٹوں پر چڑھتے دیکھا گیا۔

یرغمالیوں کی حالت زار پر بات کرتے ہوئے وزیراعظم نیتن یاہو نے کہا کہ حماس کی جانب سے معصوم اسرائیلیوں کے خلاف کیے جانے والے وحشیانہ حملے چونکا دینے والے ہیں۔ انہوں نے گھروں میں گھس کر خاندانوں کو قتل کیا، تہواروں میں سینکڑوں نوجوانوں کو قتل کیا، بچوں اور بوڑھوں کو اغوا کیا۔

Israel Hamas War: حماس نے جیسے ہی اسرائیل پرحملے کی شروعات کی تو دنیا دو گروپوں میں تقسیم ہوگئی۔ ہندوستان اس باراسرائیل کے ساتھ کھڑا ہے۔ وزیراعظم نریندر مودی نے اسے دہشت گردانہ حملہ قرار دیا ہے۔

متحدہ عرب امارات کی وزارت نے مزید کہا کہ، "دونوں طرف کے شہریوں کو ہمیشہ بین الاقوامی انسانی قانون کے تحت مکمل تحفظ حاصل ہونا چاہیے اور انہیں کبھی بھی تنازعات کا نشانہ نہیں بنانا چاہیے۔"