Bharat Express

Israel Hamas War

اسرائیل کے سابق وزیر اعظم یائر لاپڈ نے ابھی تک اس بات کی تصدیق نہیں کی ہے کہ آیا وہ نئی اعلان کردہ ہنگامی کابینہ کا حصہ بنیں گے جس میں نیتن یاہو اور گینٹز شامل ہیں۔ تاہم، نئی جنگی کابینہ کا اعلان کرنے والے مشترکہ بیان میں کہا گیا ہے کہ اگر لیپڈ نے شمولیت کا فیصلہ کیا تو ان کے لیے ایک نشست "مخصوص" ہوگی۔

اردن کے شاہ عبداللہ کا کہنا ہے کہ مشرق وسطیٰ میں اس وقت تک کوئی سلامتی اور استحکام نہیں ہو گا جب تک فلسطینی "4 جون 1967 کی سرحدوں پر اپنی آزاد، خود مختار ریاست حاصل نہیں کر لیتے، جس کا دارالحکومت مشرقی یروشلم ہو"۔

Israel Hamas War: اسرائیل اور حماس کے درمیان جاری جنگ کا دنیا بھر میں چرچا ہو رہا ہے۔ کئی ممالک اسرائیل کی حمایت کر رہے ہیں اور کئی ممالک نے فلسطین کی حمایت کی ہے۔ اسی طرح اے آئی ایم آئی ایم کے سربراہ اسد الدین اویسی نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس (سابقہ ​​ٹویٹر) …

اسرائیلی پولیس نے مشرقی یروشلم کے شہر سلوان میں دو فلسطینی نوجوانوں کو گولی مار کر ہلاک کر دیا۔ وفا نیوز ایجنسی نے یہ اطلاع دی۔ فلسطینی خبر رساں ادارے نے ان افراد کی شناخت رحمان فراز اور علی العباسی کے طور پر ہوئی ہے۔

اسرائیلی حملوں میں اب تک 140 بچوں سمیت 700 سے زائد فلسطینی جاں بحق ہو چکے ہیں، جبکہ حماس کے حملوں میں اب تک 1000 سے زائد اسرائیلی ہلاک ہوچکے ہیں۔ وہیں دسیوں ہزار اسرائیلی فوجی غزہ کی باڑ کے قریب جمع ہیں۔

کانگریس ورکنگ کمیٹی نے اسرائیل اور حماس کے درمیان ہونے والی جنگ کے حوالے سے ایک قرارداد منظور کی تھی۔ یہ تجویز فلسطین کی حمایت میں تھی۔ کانگریس ورکنگ کمیٹی نے فلسطینی عوام کے زمین، خود مختاری اور عزت کے ساتھ زندگی کے حقوق کے لیے اپنی دیرینہ حمایت کا اعادہ کیا۔

مہاتما گاندھی نے لکھا تھا کہ یہودیوں کو عربوں پر مسلط کرنا غلط اور غیر انسانی ہے عربوں کو کم کرنا انسانیت کے خلاف جرم ہوگا تاکہ سرزمین فلسطین کو یہودیوں کیلئے جزوی یا مکمل طور پر ان کے قومی گھر کے طور پر بحال کیا جاسکے۔ فلسطین میں صہیونی ریاست کے قیام کی ان کی مخالفت دو اصولی عقائد پر مبنی تھی۔

چین نے دونوں فریقوں سے امن بحال کرنے کی اپیل کی ہے۔ چین کی وزارت خارجہ نے کہا کہ "ہمیں اسرائیل اور فلسطینیوں کے درمیان تنازعہ پر گہری تشویش ہے۔ ہمیں دونوں طرف سے ہونے والی ہلاکتوں سے بہت دکھ ہوا ہے۔

فلسطینی حامی پیر کو شام 6 بجے (GMT) کے قریب اسرائیلی سفارت خانے کے سامنے احتجاج کے لیے جمع ہوئے۔ اس دوران کچھ مظاہرین کو جھنڈوں اور شعلوں کے ساتھ لیمپ پوسٹوں پر چڑھتے دیکھا گیا۔

یرغمالیوں کی حالت زار پر بات کرتے ہوئے وزیراعظم نیتن یاہو نے کہا کہ حماس کی جانب سے معصوم اسرائیلیوں کے خلاف کیے جانے والے وحشیانہ حملے چونکا دینے والے ہیں۔ انہوں نے گھروں میں گھس کر خاندانوں کو قتل کیا، تہواروں میں سینکڑوں نوجوانوں کو قتل کیا، بچوں اور بوڑھوں کو اغوا کیا۔