اسرائیل حماس جنگ کے درمیان پونے میں ماحول خراب کرنے کی کوشش، سڑکوں پر اسرائیلی پرچم چسپاں
Israel Hamas War: اسرائیل اور حماس کے درمیان جاری جنگ کی وجہ سے وہاں رہنے والے ہندوستانیوں کی مشکلات میں اضافہ ہوا ہے۔ اسرائیل میں 20 ہزار سے زیادہ ہندوستانی رہتے ہیں۔ ممبئی میں اسرائیل کے قونصل جنرل کوبی شوشانی نے کہا کہ اسرائیلی فوج اور حماس کے درمیان جاری جنگ میں کسی بھی ہندوستانی جانی نقصان کی کوئی اطلاع نہیں ہے۔ بھارت اور اسرائیل کے درمیان پروازیں روک دی گئی ہیں۔ وزارت خارجہ اسرائیل میں پھنسے ہندوستانیوں کو واپس لانے میں مصروف ہے۔
اسرائیلی قونصل جنرل کوبی شوشانی نے کہا، ‘ہمیں اسرائیل میں رہنے والے کسی بھی ہندوستانی کی موت یا زخمی ہونے کی خبر نہیں ہے۔ اگر ہمیں اس بارے میں کوئی اطلاع ملی تو میں ذاتی طور پر اس معاملے کو دیکھوں گا۔ اسرائیل میں 20,000 سے زیادہ ہندوستانی رہتے ہیں۔ مجھے وہاں پھنسے ہوئے ہندوستانیوں کی صحیح تعداد نہیں معلوم۔ اسرائیل میں رہنے والے زیادہ تر ہندوستانی تل ابیب میں رہتے ہیں۔ ہر سال یہاں سے ہزاروں لوگ زیارت کے لیے یروشلم جاتے ہیں۔
اب تک 2100 افراد ہلاک ہو چکے ہیں
کوبی شوشانی نے بتایا کہ ہفتے کے روز جب حماس نے حملہ کیا تو بالی ووڈ کے کئی اداکار اسرائیل میں منعقد ہونے والی ایک تقریب میں موجود تھے۔ حال ہی میں اداکارہ نصرت بھروچا بحفاظت بھارت واپس پہنچی ہیں۔ یہ تنازعہ ہفتے کے روز اس وقت شروع ہوا جب حماس کے جنگجواسرائیل میں داخل ہوئے اور لوگوں کو نشانہ بنانا شروع کر دیا۔ جس کی وجہ سے کئی دہائیوں میں پہلی بار اسرائیل کی سڑکوں پر بڑے پیمانے پر فائرنگ دیکھنے کو ملی۔ دونوں طرف سے 2100 سے زائد افراد جان کی بازی ہار چکے ہیں۔
اسرائیل میں پھنسے ہندوستانیوں کے لیے ‘آپریشن اجے’ شروع ہوا
اس کے ساتھ ہی ہندوستان نے اسرائیل سے ہندوستان واپس آنے کے خواہشمند ہندوستانیوں کے لیے ‘آپریشن اجے’ شروع کرنے کا اعلان کیا ہے۔ اسرائیل اور بھارت کے درمیان پروازیں بند ہونے کی وجہ سے وہاں پھنسے ہوئے ہندوستانی چاہنے کے باوجود بھی واپس نہیں آسکتے ہیں۔ وزیر خارجہ ایس جے شنکر نے ٹویٹر پر پوسٹ کیا کہ اسرائیل سے واپس آنے کے خواہشمند ہندوستانیوں کے لیے ‘آپریشن اجے’ شروع کیا جا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ خصوصی چارٹر فلائٹس اور دیگر انتظامات کئے جا رہے ہیں۔ ہم بیرون ملک اپنے شہریوں کی حفاظت اور بہبود کے لیے پوری طرح پرعزم ہیں۔
-بھارت ایکسپریس