Bharat Express

Indian Air Force

اے این آئی نے آئی اے ایف کے حوالے سے اطلاع دی کہ ایک Pilatus PC 7 Mk II طیارہ آج صبح حیدرآباد سے معمول کی تربیتی پرواز کے دوران گر کر تباہ ہوگیا۔

ہندوستانی فضائیہ پہلے ہی تیجس ایم کے ون جیٹ کے دو اسکواڈرن چلا رہی ہے۔ یہ 20 اسکواڈرن پر مشتمل ہے جن میں سے ہر ایک کی ابتدائی اور آخری آپریشنل کلیئرنس مختلف قسمیں ہیں۔ اس سے قبل، 83 ایل سی اے  ایم کے 1 اےویریئنٹس کے لیے 6 بلین امریکی ڈالر کا آرڈر وزارت دفاع کی طرف سے فروری 2021 میں ایچ اے ایل کو دیا گیا تھا۔

وزیر اعظم نریندر مودی بنگلورو میں تیجس لڑاکا طیارے کی تیاری کے مرکز کا دورہ کریں گے۔ وہاں وہ ایچ اے ایل کی مینوفیکچرنگ سہولت کا جائزہ لیں گے۔ اس دوران لڑاکا طیاروں کی خریداری کا راستہ بھی صاف ہو سکتا ہے۔

بھارت ڈائنامکس لمیٹڈنے پہلے ہی سینٹر فار ملٹری ایئروورٹی نیس اینڈ سرٹیفیکیشن (CEMILAC) سے Astra-MK1 میزائلوں کی تیاری کے لیے بلک پروڈکشن کلیئرنس حاصل کر لی ہے، ایک دفاعی ذرائع نے کہا کہ اس مالی سال میں، IAFپروف فائرنگ اور انڈکشن مکمل کرے گا۔

اسے ہندوستانی فضائیہ کا سب سے طاقتور طیارہ مانا جاتا ہے۔ اس کی خاص بات یہ ہے کہ یہ تیز اور دھیمی رفتار سے ہوا میں ایکروبیٹکس کر سکتا ہے، دشمن کو دھوکہ دے کر ان پر حملہ کر سکتا ہے۔ اس طیارے میں دو انجن اور دو پائلٹوں کے بیٹھنے کی جگہ ہے۔

یہ مشق بھارتی بحر ہند کے علاقے میں آئی اے ایف کے دو اسٹریٹجک مشنوں کے بعد ہواہے جس میں رافیل اور ایس یو 30 ایم کے آئی جیٹ طیارے شامل تھے۔ فضائیہ کی جانب سے اس سلسلے میں ٹوئٹ کرکے یہ جانکاری دی گئی ہے کہ انڈین ایئر فورس نے حال ہی میں سینٹرل سیکٹر میں ہندوستانی فوج کے ساتھ ایک مشترکہ مشق مکمل کیا۔

یہ مشترکہ مشق نئی نسل کے ہتھیاروں کے نظام کے ساتھ چھاتہ برداروں کی تعیناتی کے لیے کی گئی تھی تاکہ دشمن کے علاقے میں گہرائی میں مشینی قوتوں کی مدد کی جا سکے تاکہ ان کی اپنی افواج کی آپریشنل رسائی کو آسان بنایا جا سکے۔

خارجہ سکریٹری ونے کواترا نے بتایا تھا کہ سوڈان میں سیکورٹی سے متعلق زمینی صورتحال انتہائی غیر مستحکم اور غیر متوقع ہے اور ہندوستان کی ترجیح وہاں رہنے والے اپنے شہریوں کو محفوظ طریقے سے نکالنا ہے۔

آپریشنل سطح کی یہ مشق دو سالہ طور پر منعقد کی جاتی ہے اور اس میں نہ صرف ہندوستانی بحریہ کی تمام اکائیوں کی شرکت ہوتی ہے بلکہ ہندوستانی فوج، ہندوستانی فضائیہ اور کوسٹ گارڈ کے اثاثے بھی شامل ہوتے ہیں۔