IAF, Army carry out joint exercise: ہندوستانی فضائیہ نے سینٹرل سیکٹر میں ہندوستانی فوج کے ساتھ ایک مشترکہ مشق کی ہے جس میں دونوں افواج کی آپریشنل تیاری کو جانچنے کے لئے متعدد جنگی اثاثوں کی تعیناتی کی گئی۔ یہ مشق بھارتی بحر ہند کے علاقے میں آئی اے ایف کے دو اسٹریٹجک مشنوں کے بعد ہواہے جس میں رافیل اور ایس یو 30 ایم کے آئی جیٹ طیارے شامل تھے۔ فضائیہ کی جانب سے اس سلسلے میں ٹوئٹ کرکے یہ جانکاری دی گئی ہے کہ انڈین ایئر فورس نے حال ہی میں سینٹرل سیکٹر میں ہندوستانی فوج کے ساتھ ایک مشترکہ مشق مکمل کیا۔ ایک سے زیادہ جنگی اثاثوں کو تمام شرکاء کے لیے حقیقت پسندانہ جنگی حالات کی تقلید کے لیے استعمال کیا گیا تھا۔تاہم، اس نے کارروائیوں کی تاریخ اور مقام جیسی تفصیلات نہیں بتائی ہے۔
The #IAF recently concluded a joint exercise with the Indian Army in the central sector. Multiple combat assets were employed to simulate realistic combat situations for all participants.#Jointness@adgpi pic.twitter.com/hEPVYLrqEc
— Indian Air Force (@IAF_MCC) June 11, 2023
واضح رہے کہ کچھ دن پہلے، آئی اے ایف کے ایس یو 30 ایم کے آئی جیٹ طیاروں کے ایک بیڑے نے بحر ہند کے علاقے میں آٹھ گھنٹے تک ایک اسٹریٹجک مشن کوانجام دیاتھا، جس کے چند دن بعد چار رافیل طیاروں کے ذریعہ اسی طرح کی کارروائی کی گئی۔ ایس یو30 ایم کے آئی جیٹ طیاروں نے جمعرات کو بحر ہند کے جنوب مغربی علاقے پر پرواز کی اور طویل فاصلے تک مشن انجام دینے کی اپنی آپریشنل صلاحیت کا مظاہرہ کیا۔گزشتہ ماہ رافیل لڑاکا طیارے کے چھ گھنٹے کے مشن نے بحر ہند کے مشرقی علاقے کا احاطہ کیاتھا۔
آئی اے ایف نے یہ دونوں مشن ایسے وقت میں انجام دیے جب چین بحر ہند کے علاقے میں اپنی موجودگی بڑھا رہا ہے، جسے بڑی حد تک ہندوستانی بحریہ کا بیک یارڈسمجھا جاتا ہے۔ روس سے سکھوئی جیٹ طیاروں کی درآمد کے بعد 23 سال میں رافیل جیٹ ہندوستان کا لڑاکا طیاروں کا پہلا بڑا حصول ہے۔رافیل جیٹ طیارہ بہت سے طاقتور ہتھیار لے جانے کی صلاحیت رکھتا ہے۔ بھارتی فضائیہ میں رافیل کی شمولیت سے فضائیہ کی پوزیشن مضبوط اور مستحکم ہوگئی ہے ۔ البتہ مسلسل خطرات کو دیکھتے ہوئے جنگی مشق کا سلسلہ جاری رکھا جاتا ہے تاکہ کسی بھی ناگہانی صورتحال سے نپٹنے کیلئے فضائیہ اور تمام افواج مکمل طور پر تیار ہوں۔
بھارت ایکسپریس۔