Bharat Express

ICC T20 World Cup 2024

سپر-8 میں ہندوستان کا پہلا مقابلہ افغانستان سے ہونا ہے۔ افغانستان نیوزی لینڈ جیسی ٹیم کو ہراکر سپر-8 میں آئی ہے۔ ایسے میں ٹیم انڈیا کو افغانستان سے محتاط رہنے کی ضرورت ہے۔

بابراعظم اور پانچ دیگرکھلاڑی محمد عامر، عماد وسیم، حارث روف، شاداب خان اوراعظم خان نے پاکستان لوٹنے سے پہلے لندن میں چھٹیاں منانے کا فیصلہ کیا ہے۔

ٹی20 ورلڈ کپ 2024 کے سپر8 مرحلے کا مکمل خاکہ اب تیار ہے۔ بنگلہ دیش کی نیپال کے خلاف جیت کے ساتھ فائنل ٹیم کے حوالے سے سسپنس بھی ختم ہوگیا۔ بنگلہ دیش نے نیپال کو21 رنوں سے شکست دے کرسپر-8 میں پہنچ گیا ہے۔

پاکستان کی ٹیم کے لئے ٹی-20 ورلڈ کپ 2024 بے حد خراب گزرا ہے۔ بابراعظم کی ٹیم پہلے امریکہ سے ہارگئی، پھر اسے ہندوستان سے بھی ہار کا سامنا کرنا پڑا۔ اس کے بعد یہ ٹیم سپر-8 کے لئے جدوجہد کر رہی تھی کہ اب پاکستانی کھلاڑیوں پر نئی مصیبت آگئی ہے۔ پاکستان میں پوری ٹیم پر ملک سے غداری کا معاملہ درج کیا گیا ہے۔

نیوزی لینڈ کے باہر ہونے کے ساتھ ساتھ دوسری طرف پاکستان کے بھی ورلڈ کپ سے باہر ہونے کے آثار نمایاں ہیں۔گروپ اے سے انڈیا نے پہلے ہی اگلے مرحلے کے لیے کوالیفائی کر لیا ہے اور اسے کسی میچ کے نتیجے سے کوئی فرق نہیں پڑنے والا۔

پاکستان کی ٹیم ٹی-20 ورلڈ کپ 2024 سے باہر ہوسکتی ہے اوربڑی خبریہ ہے کہ کئی کھلاڑیوں کو ٹیم سے باہرکیا جاسکتا ہے۔ تاہم اس کے بعد بابراعظم کا کیا ہوگا؟ یہ ایک بڑا سوال ہے۔ رپورٹس کے مطابق، پی سی بی نے بابراعظم کی قسمت کا فیصلہ کرلیا ہے۔

دو میچوں میں دو ہارنے کے بعد کیویز کے لیے اب سپر ایٹ میں جگہ بنانا بہت مشکل ہے کیونکہ ٹیم -2.425 کے نیٹ رن ریٹ کے ساتھ گروپ سی ٹیبل میں سب سے نیچے ہے۔

بھارت اور امریکہ گروپ اے کی ٹیمیں ہیں۔ پاکستان بھی گروپ اے میں موجود ہے۔ ٹیم انڈیا اور امریکہ دونوں ابتدائی میچ جیت کر بالترتیب نمبر 1 اور 2 پر موجود ہیں۔ ایسے میں آج پاکستان چاہے گا کہ ٹیم انڈیا امریکہ کے خلاف جیت درج کرے، تاکہ سپر-8 تک رسائی کا راستہ کھلا رہے۔

ٹی-20 ورلڈ کپ 2024 میں پہلے دو میچ ہارنے کے بعد اب پاکستان کا اگلے دور میں جانا مشکل مانا جا رہا ہے۔ ٹیم انڈیا سے ہار کے بعد اب اس ٹیم پر مسلسل تنقید کی جارہی ہے۔ وسیم اکرم نے تو یہاں تک دعویٰ کردیا کہ ٹیم کے دو بڑے کھلاڑیوں کے درمیان بات چیت بند ہے۔

ورلڈ کپ 2024 میں اتوار کے روز پاکستان اور ہندوستان کی ٹیمیں مدمقابل ہوں گی۔ دہشت گردی کے خطرے کے پیش نظر اس عظیم میچ کے لیے سکیورٹی کے انتظامات سخت کر دیے گئے ہیں۔