Bharat Express

Haryana Assembly Election 2024

ہریانہ کے الیکشن کمشنر نے بی جے پی ہریانہ صدر کو وجہ بتاؤ نوٹس جاری کرتے ہوئے اس پر کارروائی کرنے کو کہا ہے۔ الیکشن کمیشن نے ہریانہ کے ریاستی صدر سے اس معاملے میں 29 اگست تک جواب دینے کو کہا ہے۔

ہریانہ میں دشینت چوٹالہ کی قیادت والی جن نائک جنتا پارٹی (جے جے پی) چندرشیکھرآزاد کی پارٹی آزاد سماج پارٹی نے اتحاد کرکے جاٹ اوردلت ووٹوں کو اپنے ساتھ لانے کی کوشش میں مروف ہیں۔ دونوں پارٹیوں کے درمیان سیٹ شیئرنگ کے لئے 20-70 کا فارمولہ اپنایا گیا ہے۔

کیتھل کے بی جے پی ایم ایل اے کے والمیکی سماج کے حوالے سے دیے گئے متنازعہ بیان کے بارے میں، سرجے والا نے کہا کہ بی جے پی کا ڈی این اے ہی دلت مخالف ہے، جو وقتاً فوقتاً ان کے لیڈروں کے بیانات سے بے نقاب ہوتا ہے۔

الیکشن کمیشن نے ہریانہ میں اسمبلی انتخابات کے لیے ووٹنگ کی تاریخ یکم اکتوبر مقرر کی ہے۔ نتائج کا اعلان 4 اکتوبر کو ہونا ہے۔

پی ٹی آئی سے بات کرتے ہوئے کماری شیلجہ نے اسمبلی انتخابات میں حصہ لینے کی خواہش کا بھی اشارہ دیا اور کہا کہ وہ ریاست میں کام کرنے کے لیے تیار ہیں، لیکن اس سلسلے میں حتمی فیصلہ کانگریس ہائی کمان کو کرنا ہے۔

کرکٹر سے سیاستداں بنے چیتن شرما نے بہوجن سماج پارٹی کی جانب سے فرید آباد لوک سبھا حلقہ سے 2009 کے لوک سبھا انتخابات میں حصہ لیا تھا۔ بی ایس پی نے چیتن شرما کو میدان میں اتارا تھا کیونکہ وہ برہمن برادری سے تعلق رکھتے تھے، بی ایس پی کے کیڈر ووٹر تھے اور کرکٹر بھی تھے۔

انتخابات کے اعلان کے ساتھ ہی جننائک جنتا پارٹی (جے جے پی) میں خوف و ہراس کا ماحول ہے۔ گزشتہ 2 دنوں میں جے جے پی کے 4 اراکین اسمبلی نے پارٹی سے استعفیٰ دے دیا ہے۔

دہلی میں آج بھارتیہ جنتا پارٹی کی ایک بڑی میٹنگ ہونے جا رہی ہے۔ اس میٹنگ میں تمام ریاستوں کے ریاستی صدور بھی شرکت کریں گے۔ قبل ازیں جمعہ کو پارٹی جنرل سیکرٹریز کی میٹنگ ہوئی تھی۔

1984 میں سکھ مخالف فسادات سے متعلق معاملوں میں عدالت نے اپنا فیصلہ محفوظ رکھا ہے۔ دہلی کے پل بنگش علاقے کے گرودوارے میں آگ لگنے اورتین لوگوں کی موت سے متعلق ہے۔ سی بی آئی نے کانگریس لیڈرجگدیش ٹائٹلرپرتشدد بھڑکانے کا الزام لگایا ہے۔

ہریانہ اسمبلی انتخابات کی تاریخوں کا جلد اعلان ہو سکتا ہے۔ ہریانہ قانون ساز اسمبلی کی میعاد 3 نومبر 2024 کو ختم ہو رہی ہے۔ الیکشن کمیشن کو 3 نومبر سے پہلے نئی حکومت تشکیل دینی ہے۔ ایسے میں کسی بھی وقت انتخابات کا اعلان ہو سکتا ہے۔