ہریانہ کانگریس صدر ادے بھان
نئی دہلی: جیسے جیسے ہریانہ میں اسمبلی انتخابات کی تاریخیں قریب آرہی ہیں سیاسی درجہ حرارت بڑھنے لگا ہے۔ تمام سیاسی جماعتوں کے لیڈران ایک دوسرے پر زبانی حملے کر رہے ہیں اور اپنی اپنی پارٹی کی جیت کے دعوے کر رہے ہیں۔ اس دوران، ہریانہ کانگریس کے صدر ادے بھان نے ہفتہ کے روز بھارتیہ جنتا پارٹی پر سخت حملہ کرتے ہوئے کہا کہ بی جے پی مکمل طور پر بکھر چکی ہے اور اس کے لیڈر اپنی جگہ تلاش نہیں کر پا رہے ہیں۔
ادے بھان نے کہا کہ بی جے پی کے لیڈران اپنی جگہ تلاش کرنے سے قاصر ہیں، بی جے پی پوری طرح سے بکھر چکی ہے۔ بی جے پی کے ریاستی صدر نے ہاتھ کھڑے کر چکے ہیں کہ مجھے الیکشن نہیں لڑنا ہے۔ اس بار انتخابات میں بی جے پی کلین سویپ کرنے والی ہے۔ بی جے پی کو 20 سیٹیں بھی نہیں مل سکیں گی۔ دوسری طرف کانگریس پوری طرح متحد ہے، کانگریس پارٹی عوام کے درمیان رہتی ہے۔ کانگریس ریاست میں 70 سے زیادہ سیٹیں جیت کر بھاری اکثریت کے ساتھ حکومت بنائے گی۔
انہوں نے کہا کہ لوک سبھا انتخابات میں کانگریس کا ووٹ فیصد 28 فیصد سے بڑھ کر 47 فیصد ہو گیا ہے، جب کہ بی جے پی کا ووٹ فیصد 58 فیصد سے کم ہو کر 46 فیصد ہو گیا ہے۔ اس کے علاوہ لوک سبھا میں کانگریس نے ہریانہ میں پانچ سیٹیں جیتی ہیں اور تین سیٹوں پر بہت کم فرق سے الیکشن ہاری ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہریانہ اسکریننگ کمیٹی کی میٹنگ میں تمام مدعے پر تبادلہ خیال کیا جا رہا ہے۔ پارٹی کے سینئر لیڈر اور سابق وزیر اعلی بھوپیندر سنگھ ہڈا اور دیگر لیڈروں کے ساتھ میٹنگ میں انتخابی حکمت عملی پر تفصیل سے تبادلہ خیال کیا گیا۔ کماری شیلجا کے الیکشن لڑنے کے سوال پر انہوں نے کہا کہ دیپک باوریا ہی بتا سکتے ہیں کہ وہ الیکشن لڑیں گی یا نہیں۔
قابل ذکر ہے کہ ہریانہ میں نئی حکومت کی تشکیل کے لیے یکم اکتوبر کو تمام 90 سیٹوں پر ووٹنگ ہوگی۔ ساتھ ہی انتخابی نتائج کا اعلان 4 اکتوبر کو کیا جائے گا۔ انتخابات کے لیے کاغذات نامزدگی داخل کرنے کی آخری تاریخ 12 ستمبر ہے اور کاغذات نامزدگی کی جانچ پڑتال کی آخری تاریخ 13 ستمبر ہے۔ کاغذات نامزدگی واپس لینے کی آخری تاریخ 16 ستمبر ہوگی۔
بھارت ایکسپریس۔