Bharat Express

GazaUnderattack

ایک ہفتے سے جاری شدید فضائی حملوں نے پوری غزہ کی پٹی کو تباہ کر دیا ہے۔ غزہ کی وزارت صحت نے کہا کہ لڑائی شروع ہونے کے بعد سے اب تک 2,329 فلسطینی ہلاک ہو چکے ہیں۔ یہ تعداد 2014 کی غزہ جنگ سے زیادہ ہے

جب بھی مورخین لینن گراڈ کے محاصرے کے بارے میں بات کرتے ہیں۔ تو وہ اسے نازیوں کی طرف سے کی گئی 'نسل کشی' قرار دیتے ہیں۔

مذہبی رہنما مولانا کلب جواد نے کہا کہ بمباری یہاں سے ہو یا وہاں سے، اسے روکنا چاہیے۔ بے گناہ لوگ مرنے جا رہے ہیں۔ اس کے ساتھ انہوں نے کہا کہ غزہ کی پٹی کے لوگوں کو پانی کی سپلائی منقطع کر دی گئی ہے، بجلی منقطع کر دی گئی ہے۔ اس کے ساتھ انہوں نے کہا کہ اگر اسرائیل نے 30 سال تک پانی اور ادویات کی بندش کی تو کیا وہ پیچھے ہٹ گئے؟ وہ پھر سے اٹھ کھڑے ہوئے۔ اس کے ساتھ انہوں نے دعویٰ کیا کہ آج وہ اسے مار دیں گے لیکن کل وہ دوبارہ کھڑا ہو جائے گا۔

ہندوستانی شہریوں کی دوسرے  بیچ میں دو نومولود بچوں سمیت 235 شہری شامل تھے۔ انہیں جمعہ 13 اکتوبر کو بحفاظت باہر نکالا گیا  تھا۔

فلسطینی وزارت صحت نے اسرائیلی فورسزپر طبی اور ایمبولینس کارکنوں کو نشانہ بنانے اور قتل کرنے کا الزام لگایا ہے ۔ فلسطینی وزارت کے مطابق جمعہ کو کئے  گئے فضائی حملوں میں کم از کم 15 طبی مراکز کو نقصان پہنچا اور 23 ایمبولینسیں تباہ ہو گئیں۔