Bharat Express

Dr. S. Jaishankar

جے شنکر نے کہا، ’’دوسرا نکتہ، جیسا کہ اسرائیل نے جوابی کارروائی کی، یہ ضروری ہے کہ اسرائیل کو شہری ہلاکتوں کے بارے میں بہت محتاط رہنا چاہیے تھا۔

جے شنکر نے سیاسی تعلقات میں اتار چڑھاؤ کے باوجود لوگوں میں مثبت جذبات کو فروغ دینے پر توجہ مرکوز کرتے ہوئے عالمی سطح پر مضبوط تعلقات استوار کرنے کے لیے گزشتہ دہائی کے دوران ہندوستان کی کوششوں پر روشنی ڈالی۔ انہوں نے کہا کہ سیاست اتار چڑھاؤ کا شکار ہو سکتی ہے۔

روسی صدر ولادیمر پوتین نے ملاقات کے دوران کہا کہ ہمیں یہ جان کر بہت خوشی ہوئی کہ دنیا میں ہونے والی تمام تر انتشار کے باوجود، ایشیا میں ہمارے روایتی دوستوں کے ساتھ، ہندوستان کے ساتھ، ہندوستانی عوام کے ساتھ تعلقات بتدریج ترقی کر رہے ہیں۔

دستخط شدہ سفارتی مشاورت کے ایک حصے کے طور پر،  لاوروف نے کہا کہ دونوں ممالک نے ایک بین الاقوامی نارتھ ساؤتھ ٹرانسپورٹ کوریڈور، اور سرمایہ کاری کے باہمی تحفظ کے لیے قانونی فریم ورک پر تعاون کرنے پر اتفاق کیا ہے۔

ہندوستان ٹائمز کے مطابق وزیر خارجہ نے کہا کہ امریکیوں نے کچھ ایشوز اٹھائے لیکن یہ ضروری نہیں کہ دونوں ایشو ایک جیسے ہوں۔ جب انہوں نے یہ مسئلہ اٹھایا تو امریکیوں نے ہمیں کچھ اہم باتیں بتائیں۔ بین الاقوامی تعلقات میں وقتاً فوقتاً ایسے چیلنجز پیدا ہو سکتے ہیں۔

وزیر خارجہ ایس جے شنکر کی سیکورٹی بڑھا دی گئی۔ اب تک انہیں وائی زمرہ کیٹیگری کی سیکورٹی دی گئی تھی۔ اب اچانک انہیں زیڈ کیٹیگری کی سیکورٹی دی گئی ہے۔ یہ اطلاع وزارت داخلہ کی ایک رپورٹ میں دی گئی ہے۔

ایس جے شنکر نے کہا قونصلیٹ کے سامنے تشدد ہوتا ہے اور لوگوں کو نشانہ بنایا جاتا ہے اور یہی نہیں لوگوں کو ڈرایا بھی جاتا ہے۔ کیا آپ لوگ اسے نارمل سمجھتے ہیں؟

جی 20سربراہی اجلاس کی میزبانی نے ہندوستان کو یہ کہنے کے لیے ایک مستند اور تجرباتی بنیاد فراہم کیا کہ 'ہم نے 125 ممالک سے بات کی ہے اور یہ چیزیں انہیں واقعی پریشان کر رہی ہیں اور اسی لیے ہمیں ان مسائل پر توجہ دینے کی ضرورت ہے۔

ایس جے شنکر نے کہا کہ سرحد پار سے دہشت گردی ختم ہونے تک پاکستان کے ساتھ معمول کے تعلقات ممکن نہیں ہیں۔ انہوں نے چین کے ساتھ تعلقات پر یہ بھی کہا کہ بیجنگ کے ساتھ تعلقات میں اس وقت اتار چڑھاؤ آرہا ہے

بھارت ایکسپریس کے نمائندہ سوربھ اگروال نے میٹنگ کے بعد منعقدہ پریس کانفرنس میں سوال پوچھا، جس کا مثبت اندازمیں وزیر خارجہ نے تفصیلی جواب دیا۔