Bharat Express

Devendra Fadnavis

انڈیا الائنس کے وزیر اعظم کے چہرے کے بارے میں، فڑنویس نے کہا کہ"سب سے بڑی بات یہ ہے کہ پانچ پارٹیوں نے وزیر اعظم کے عہدے کے لیے دعویٰ کیا ہے۔ وزیراعظم کے عہدے کے لیے امیدوار کا فیصلہ نہیں کر سکتے۔

کانگریس لیڈر نے طنز کرتے ہوئے کہا، ’’ہم نے اجیت پوار کی داداگیری دیکھی ہے۔ ایکناتھ شندے کی زیرقیادت شیو سینا کے ایم ایل اے نے اجیت پوار پر (مغرور ہونے کا) الزام لگا کر ایم وی اے حکومت کو گرا دیا تھا اور اب وہ حکومت میں شامل ہو گئے ہیں۔

ایوارڈ کے بارے میں معلومات دیتے ہوئے ریاستی صنعت کے وزیر ادے سمنت نے کہا کہ یہ ایوارڈ مہاراشٹر میں کام کرنے والے ایک صنعتکار کو دیا جائے گا۔

غریب کام کرنا چاہتا ہے، لیکن سرمایہ نہیں ہے، اس کا جواب کوآپریٹو موومنٹ ہے۔ تعاون کے ذریعے خوشحالی کا مطلب سب سے چھوٹے شخص کو موقع دینا ہے۔ عوام کو اس وزارت سے موقع ملے گا۔ امت شاہ نے مزید کہا، 'ہمیں کوآپریٹو موومنٹ کے لیے شفافیت لانی ہوگی، اور جوابدہی کو طے کرنا ہوگا۔

دونوں رہنماوں کے چہرے پر خوشی واضح انداز میں دیکھی گئی البتہ جیسے ہی شرد پوار سے ملنے کے بعد پی ایم مودی آگے بڑھے شرد پوار نے پی ایم مودی کی پیٹھ پر تھپکی دی یعنی ان کی پیٹھ تھپتھپائی۔ جس پر سیاسی ماہرین کئی طرح کی قیاس آرائیاں کرنے لگے ہیں ۔

پرفل پٹیل نے بات چیت میں کہا کہ 'اجت پوار ایک مقبول اور بااثر لیڈر ہیں۔ وہ کئی سالوں سے ہماری پارٹی کی قیادت کر رہے ہیں۔ جو لوگ کام کرتے ہیں، انہیں آج ،کل  یا پرسوں موقع ضرور ملتا ہے۔ بہت سے لوگوں کو موقع ملا ہے۔ اجیت دادا کو بھی ملے گا، آج نہیں تو کل یا مستقبل میں

اجیت پوار اس ماہ کے شروع میں این سی پی کے کئی ایم ایل ایز کے ساتھ این ڈی اے میں شامل ہوئے تھے۔ انہوں نے مہاراشٹر حکومت میں نائب وزیر اعلیٰ کے عہدے کا حلف لیا۔ جب کہ ان کے ساتھ این سی پی کے آٹھ دیگر ارکان اسمبلی نے وزیر کے طور پر حلف لیا۔

اجیت پوار نے 2 جولائی کو مہاراشٹر کے نائب وزیر اعلی کے طور پر حلف لیا۔ ان کے ساتھ این سی پی کے آٹھ رہنماؤں نے بھی وزراء کے طور پر حلف لیا، لیکن ابھی تک محکموں کی تقسیم نہیں ہوئی ہے

 مہاراشٹر میں اجیت پوار کی حکومت میں انٹری کے بعد اب کئی طرح کی قیاس آرائیاں کی جا رہی ہیں۔ بی جے پی، این سی پی اورشیو سینا کے درمیان اب پاور پولیٹکس کا کھیل شروع ہوچکا ہے۔

اب صرف میہول چوکسی، نیرو مودی، وجے مالیا کو اپنی پارٹی میں شامل کرکے انہیں عہدے دئیے جانا باقی ہے۔ ان تینوں میں سے ایک کو پارٹی کا قومی خزانچی، دوسرے کو نیتی آیوگ اور تیسرے کو ملک کے ریزرو بینک کا گورنر مقرر کیا جانا چاہیے