مہاراشٹر کے نائب وزیر اعلیٰ دیویندر فڑنویس۔ (فائل فوٹو)
ناگپور: مہاراشٹر کے نائب وزیر اعلی دیویندر فڑنویس نے ہفتہ کے روز کہا کہ مراٹھا برادری کے لیے ریزرویشن سے دیگر پسماندہ طبقات (او بی سی) کے موجودہ کوٹے میں کوئی کمی نہیں آئے گی۔ فڑنویس نے ناگپور میں او بی سی برادری کے مظاہرین سے ملاقات کی اور انہیں یہ یقین دہانی کرائی۔ انہوں نے کہا کہ حکومت او بی سی کوٹہ کو کسی بھی صورت میں تقسیم یا کم ہونے نہیں دے گی۔
فڑنویس نے کہا، ’’مراٹھا برادری کا بنیادی مطالبہ میرے وزیر اعلیٰ رہتے ہوئے انہیں دیے گئے 12-13 فیصد ریزرویشن کے متعلق ہے۔ وہ اس ریزرویشن کو واپس چاہتے ہیں۔‘‘ انہوں نے کہا کہ چیف منسٹر ایکناتھ شندے کی قیادت والی موجودہ حکومت نے سپریم کورٹ میں دائر کی جانے والی نظرثانی درخواست پر کام شروع کردیا ہے۔ عدالت نے 2021 میں مراٹھا برادری کو سرکاری ملازمتوں اور تعلیمی اداروں میں دیے گئے ریزرویشن کو منسوخ کر دیا تھا۔
فڑنویس نے کہا کہ حکومت مراٹھا برادری کے لیے ریزرویشن بحال کرنا چاہتی ہے جو او بی سی کوٹہ سے الگ ہے۔ “ایسی صورتحال جہاں ایک کمیونٹی کو دوسرے کے خلاف کھڑا کیا جائے، ریاست کے سماجی تانے بانے کے لیے اچھا نہیں ہے۔” انہوں نے مزید کہا کہ ریاستی حکومت اس طرح کے تنازعات کو جنم نہیں دے گی۔
مراٹھا ریزرویشن کا مدعا اس ماہ کے شروع میں مراٹھا کارکن منوج جارنگے کی بھوک ہڑتال کے ساتھ مرکز میں آ گیا تھا، جب کہ او بی سی کیٹیگری میں مراٹھا کمیونٹی کو ممکنہ طور پر شامل کیے جانے کے خلاف او بی سی تنظیموں کی جانب چھترپتی سمبھاجی نگر، ناگپور اور چندر پور میں احتجاج کیا گیا تھا۔
اس سے پہلے، ناگپور ہوائی اڈے پر نامہ نگاروں سے بات کرتے ہوئے، فڑنویس نے کہا کہ ریاستی حکومت نے “او بی سی کوٹہ کو نہ تو ہاتھ لگانے، نہ کم یا بانٹنے کے بارے میں واضح موقف اختیار کیا ہے۔” انہوں نے کہا، اس لیے، ہم او بی سی برادری سے اپنا احتجاج واپس لینے کی درخواست کرتے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: امت شاہ کے الزامات پر سی ایم نتیش کا جوابی حملہ، سخت لہجے میں جواب دیتے ہوئے کہا، وہ لوگ بکواس کرتے ہیں
فڈنویس نے ان خبروں کو بھی افواہ قرار دیا کہ تمام سرکاری نوکریاں کنٹریکٹ پر مبنی ہو جائیں گی۔ انہوں نے کہا کہ خالی آسامیوں کا صرف ایک حصہ کنٹریکٹ کی بنیاد پر پُر کیا جائے گا۔ نائب وزیر اعلیٰ نے کہا کہ ریاستی حکومت جلد ہی 1,50,000 آسامیاں پُر کرے گی جو “سرکاری بھرتی کی تاریخ میں سب سے بڑی” ہوگی۔
بھارت ایکسرپریس۔