Bharat Express

Delhi High Court

عدالت نے کہا کہ توہین کے مرتکب شخص کو عدالتی کارروائی ختم ہونے تک عدالت میں بیٹھے رہنے کی سزا دی جاتی ہے۔

ہندوستانی کرکٹ کی مشہور شخصیت یوراج سنگھ نے 2021 میں Brilliant Etoile Private Limited کے ساتھ حوز خاص، دہلی میں ایک لگژری فلیٹ بک کیا تھا۔

آپ کو بتا دیں کہ دہلی ہائی کورٹ نے عرضی کو مسترد کرتے ہوئے کہا تھا کہ ہمارے ملک میں فلم ریلیز ہونے سے پہلے اسے سنسر بورڈ سے پاس کرانا پڑتا ہے۔

جسٹس نینا بنسل کرشنا کی عدالت اس کیس کی سماعت کر رہی ہے۔ اروند کیجریوال کو ہفتے میں دو بار اپنے وکلاء سے ملنے کی اجازت ہے۔ قابل ذکر با ت یہ ہے کہ اروند کیجریوال نے دہلی ہائی کورٹ میں ایک عرضی دائر کی ہے، جس میں دو اضافی ملاقاتوں کا مطالبہ کیا گیا ہے

کیس کی سماعت کے دوران کیجریوال کے وکیل نے کہا کہ اروند کیجریوال دہشت گرد نہیں ہیں، انہیں ضمانت کیوں نہیں دی جا رہی؟ اس دوران عدالت نے کہا کہ آپ کو نچلی عدالت سے بھی ضمانت مل سکتی ہے۔ تو ایسی حالت میں ہائی کورٹ کیوں آئے ہیں؟

عدالت نے ابھیشیک منو سنگھوی سے پوچھا کہ وہ ضمانت کے لیے سیدھے ہائی کورٹ آگئے  ہیں۔ ٹرائل کورٹ میں کیوں نہیں گئے؟ ابھیشیک  منوسنگھوی نے کہا، مائی لارڈ، ایسا کیا جا سکتا ہے۔

چیف جسٹس آف انڈیا ڈی وائی چندر چوڑ کو 157 وکلاء نے خط لکھا ہے۔ اس میں ٹرائل کورٹ کے چھٹی والے ججوں سے کہا گیا ہے کہ وہ زیرالتواء مقدمات میں حتمی احکامات جاری نہ کرنے کے لئے کہے جانے والے مبینہ داخلہ رابطے پر تشویش کا اظہارکیا ہے۔

دہلی شراب پالیسی کیس میں منی لانڈرنگ کے الزام میں جیل میں بند کیجریوال اور ونود چوہان کو ان کی عدالتی حراست ختم ہونے کے بعد ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعے راؤز ایونیو کورٹ میں پیش کیا گیا، جہاں عدالت نے ان کی عدالتی حراست میں 12 جولائی تک توسیع کر دی ہے۔

عدالت نے اپنے فیصلے میں یہ بھی کہا ہے کہ درخواست گزار کی طرف سے لگائے گئے الزامات مضحکہ خیز ہیں اور وہ یا تو فریب یا کسی اور ذہنی پریشانی کا شکار ہے

سی بی آئی کی جانب سے یہ بھی کہا گیا کہ جب ملک میں کورونا کی دوسری لہر چل رہی تھی تو کابینہ میں شراب پالیسی میں تبدیلی کی کیا ضرورت تھی؟ آپ کو بتا دیں کہ سی بی آئی نے کیجریوال کو 26 جون کو گرفتار کیا تھا۔